شدید سردی، کہر و دھندج فصل وپیداوار کو متاثر کرسکتی ہے

79
شدید سردی، کہر و دھندج فصل وپیداوار کو متاثر کرسکتی ہے

فیصل آباد ۔ 28 دسمبر (اے پی پی):شدید سردی، کہرودھندکنو، لیموں، امرود، آلو،پیاز کی نرسری، جوی، چنے، رایا، سٹرابیری، سونف، کینولا، گنا، لیچی، مٹر اورمسور کی فصل وپیداوار کو متاثر کرسکتی ہے لہٰذا کاشتکار اس ضمن میں فوری حفاظتی اقدامات پر عملدرآمد یقینی بنائیں۔

ریسرچ انفارمیشن یونٹ ایوب زرعی تحقیقاتی ادارہ فیصل آباد کے ماہرین زراعت نے کہا کہ کماد کی فصل پر کورے کے شدید حملہ کی صورت میں گنے کے رس کا وزن کم ہو جاتا ہے جبکہ کورے کی وجہ سے کماد کے بڈز(آنکھیں)بھی متاثر ہوتی ہیں اور ان کے پھوٹنے کی صلاحیت میں کمی واقع ہوتی ہے جس سے آئندہ فصل کے بیج میں کمی واقع ہوتی ہے لہٰذاکماد کے کاشتکاربیج کی تیار کی گئی فصل کو کورے سے بچانے کیلئے آبپاشی اور کورے کے دنوں میں گوڈی سے اجتناب کریں ۔

انہوں نے بتایا کہ آلو کی فصل کے کورے اور سردی سے شدیدمتاثر ہونے کا خطرہ ہوتا ہے اورشدید کورے کی صورت میں آلو کی فصل کے پتوں کے کنارے کالے ہونے شروع ہوجاتے ہیں اسلئے آلو کے کاشتکار محکمہ موسمیات کی پیشین گوئی کو غور سے سنیں اور کورے کی راتوں میں ہلکی آبپاشی سمیت فصل کے گرد ہلکی دھونی کریں۔

انہوں نے کہا کہ ٹماٹر، مرچ اور بینگن کی نرسریاں بھی متاثر ہوسکتی ہیں علاوہ ازیں ٹنل میں کاشتہ کھیرا اور شملہ مرچ کی فصل کی پیداوار بھی متاثر ہوتی ہے نیز اگر کہر کے ساتھ دھند بھی مسلسل پڑتی رہے تو کنو، لیموں اور امرود جیسی فصلات میں پھل کا کیرا شروع ہوجاتا ہے جس کے ساتھ ساتھ سردی سے متاثر ہونے والی فصلوں اور پھلوں میں آلو، امرود، پیاز کی نرسری، جوی، چنے ، رایا، سٹرابیری، سونف، کنو، کینولا، گنا، لیچی، مٹر اور مسور وغیرہ شامل ہیں۔انہوں نے کہا کہ آلو، امرود، گنا اور کنو زیادہ اہمیت کے حامل ہیں جبکہ یہ فصلیں چند دن کا کہر برداشت کرسکتی ہیں لیکن اگر مسلسل ہفتہ بھر یا زیادہ دنوں تک شدید سردی یا کہر پڑتی رہے تو ان فصلات اور پھلوں کی پیداوار بھی بری طرح متاثر ہوجاتی ہے۔

انہوں نے بتایا کہ صوبہ پنجاب میں دسمبر کے آخر سے جنوری کے آخر تک کہر کا سلسلہ جاری رہتا ہے لہٰذا کاشتکار و باغبان نئے، چھوٹے باغات اور نرسریوں خصوصاً آم کے پودوں کو فوری طور پر ڈھانپ دیں تاہم ٹہنیوں اور سرکنڈے سے بھی پودوں کو جزوی طور پر ڈھانپا جا سکتا ہے۔

انہوں نے کہاکہ کاشتکار و باغبان فصلات، باغات اور سبزیوں کی ہلکی آبپاشی کریں اور باغات میں پودوں کے تنوں کو بورڈ و پیسٹ لگائیں اسی طرح چھوٹی نرسریوں اور سبزیوں کو پلاسٹک شیٹ سے ڈھانپ دیں اور فصل کے شمال کی طرف سرکنڈہ لگا دیں تاکہ فصل شمال کی طرف سے آنے والی ٹھنڈی ہوا سے محفوظ رہے۔

انہوں نے بتایا کہ پلاسٹک ٹنل میں کاشتہ سبزیاں بھی زیادہ سردی اور کورے سے متاثر ہو سکتی ہیں اسلئے کورے والی راتوں میں ٹنل کا منہ اندر سے بند کریں تاکہ اندر کا درجہ حرارت سبزیوں کی نشوونما کیلئے موزوں رہے اور دن میں 10 بجے ٹنل کا منہ کھولیں تاکہ اندر کا درجہ حرارت بڑھنے نہ پائے اور شام کو 4 بجے ٹنل کا منہ بند کر دیں تاکہ فصل کورے سے متاثر نہ ہو۔