شنگھائی تعاون تنظیم اجلاس میں علاقائی و عالمی امور پر پاکستان کے نقطہ نظر کو اجاگر کرنے کا موقع ملا، دفتر خارجہ

اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی نے

اسلام آباد۔17ستمبر (اے پی پی):شنگھائی تعاون تنظیم (ایس سی او) کے سربراہان ریاست کی کونسل کا اجلاس دو روز جاری رہنے کے بعد سمر قند میں اختتام پذیر ہوگیا۔

وزارت خارجہ کی جانب سے جاری اعلامیہ کے مطابق 15 اور 16 ستمبر کو سمر قند میں منعقدہ ایس سی او کے سربراہان ریاست کی کونسل کے اجلاس میں پاکستانی وفد کی قیادت وزیراعظم محمد شہباز شریف نے کی، کونسل کا سالانہ اجلاس ایس سی او کے پلیٹ فارم سے ہونے والا اہم اجلاس ہوتا ہے جس میں ایس سی او کے پلیٹ فارم سے مستقبل کے اہداف کے تعین کیلئے اہم فیصلے کئے جاتے ہیں۔

ایس سی او کے سربراہان مملکت کی کونسل کے اجلاس میں تنظیم کے تمام آٹھ رکن ممالک کے سربراہان شرکت کرتے ہیں ۔ ایس سی او کے چیئرمین کی حیثیت سے ازبکستان کے صدر نے ترکیہ کے صدر رجب طیب اردوان، آزربائیجان کے صدر الہام علیوف، آرمینیا کے وزیراعظم نکول پشنیان اور ترکمانستان کے صدر سردار بردی مخامیدوف کو خصوصی طور پر شرکت کی دعوت دی جبکہ ایس سی او کے آبزرور ممالک سے ایران، منگولیا اور بیلا روس نے بھی خصوصی شرکت کی۔

ایس سی او کے سربراہان نے متفقہ سمر قند اعلامیہ جاری کیا جس میں ایس سی او کے اجتماعی نقطہ نظر کے تحت اہم بین الاقوامی اور علاقائی امور پر غور کیا گیا۔ مزید برآں ایس سی او کے اجلاس میں موسمیاتی تبدیلی، غذائی تحفظ ، انرجی سکیورٹی اور قابل بھروسہ بین الاقوامی سپلائی چین کے حوالے سے مشترکہ بیانات بھی جاری کئے۔

ایس سی او کے رہنمائوں نے27- 2023کے جامع ایکشن پلان کی بھی منظوری دی جس کے تحت طویل مدت کیلئے بہترین ہمسائیگی ، دوستی اور تعاون کے نظریے کو فروغ دیا جائے گا۔ ایس سی او کے رکن ممالک موثر معاشی اور ٹرانسپورٹ راہداریوں، ریگولیشنز سمیت دیگر اقدامات کو بھی یقینی بنا رہے ہیں،

اسی طرح کونسل کے اجلاس میں شنگھائی تعاون تنظیم کے پلیٹ فارم سے ایس سی او کے رکن ممالک کے درمیان مقامی کرنسیوں میں تجارت کے فروغ پر بھی تفصیلی تبادلہ خیال کیا گیا۔ اسی طرح ایس سی او کے اجلاس کے دوران 4 بین الحکومتی معاہدوں پر بھی دستخط کئے گئے جن میں سیاحت کے فروغ میں تعاون ، خدمات کی تجارت کے شعبہ میں تعاون ، عجائب گھروں کے معاملات میں تعاون کے حوالے مفاہمت کی یاداشت اور پلانٹ کورنٹائن کے شعبہ میں باہمی تعاون کے فروغ کے معاہدے شامل ہیں۔

ایس سی او کے سربراہان مملکت اور حکومتی سربراہوں نے تنظیم کے دائرہ کار کو مزید پھیلانے پر بھی اتفاق کیا اور بیلا روس کی مکمل رکنیت کی درخواست کی منظوری دی۔ اسی طرح بحرین، متحدہ عرب امارات ، کویت، مالدیب اور میانمار کو نئے ڈائیلاگ پارٹنر کے طور پر تنظیم میں شامل کرنے کی درخواست کی بھی منظوری دی۔

وزیراعظم محمد شہباز شریف نے تنظیم کے اجلاس میں ایس سی او کی تذویراتی ڈائریکشن کے تحت بین الاقوامی سیاسی اور معاشی صورتحال کے تناظر میں پاکستان کا نقطہ نظر پیش کیا۔ اسی طرح پاکستان کی جانب سے ایس سی او کے چارٹر اور تنظیم کے اہداف کے حصول کے حوالے سے پاکستان کے اصولی موقف کو بھی دوہرایا۔

اپنے بیان میں وزیراعظم محمد شہباز شریف نے ایس سی او کے رکن ممالک پر زور دیا کہ وہ موسمیاتی تبدیلیوں کے نقصانات کو کم سے کم کرنے کیلئے جامع حکمت عملی کے تحت مشترکہ کاوشوں کو یقینی بنائیں۔

انہوں نے پاکستان میں موسمیاتی تبدیلی کے باعث تباہ کن سیلاب اور بارشوں کے نتیجہ میں پیدا ہونے والے انسانی المیہ پر بھی روشنی ڈالی جس سے پاکستان کو بھاری معاشی نقصانات کا سامنا ہے۔ وزیراعظم نے سیلاب سے متاثرہ افراد کی بحالی اور امداد کی حوالے سے ایس سی او کے سربراہان مملکت کی کاوشوں اور تعاون کو بھی سراہا۔

ایس اسی او کے سربراہان مملکت نے پاکستان کے ساتھ مکمل یکجہتی کا اظہار کرتے ہوئے مشکل کی اس گھڑی میں ہر طرح کے ممکنہ تعاون کا یقین دلایا۔ ایس سی او کے سربراہان ریاست کی کونسل کی جانب سے ازبکستان کے صدر نے بین الاقوامی برادری سے اپیل کی کہ سیلاب کے نتیجہ میں ہونے والی تباہی پر قابو پانے اور متاثرین سیلاب کی بحالی کیلئے پاکستان کی مدد کی جائے۔

افغان صورتحال کے بارے میں وزیراعظم محمد شہباز شریف نے اس بات پر زور دیا کہ 40 سالہ تنازعہ کے بعد افغانستان میں حقیقی امن وامان کے قیام کے امکانات پیدا ہوئے ہیں۔ انہوں نے افغانستان اور بین الاقوامی برادری کے مابین نئے جامع معاہدے کی ضرورت پر زور دیا اور کہا کہ افغان حکام کو تعمیراتی سرگرمیوں کے حوالے سے اعتماد میں لینے کی ضرورت ہے۔

وزیراعظم نے افغانستان میں خواتین سمیت افغانی عوام کے انسانی حقوق کے تحفظ کی ضرورت پر بھی زور دیا۔ انہوں نے واضح کیا کہ پاکستان علاقائی امن اور سلامتی کے قیام اور بحالی کیلئے موثر کردار ادا کر رہا ہے۔

اسی طرح ایس سی او کے پلیٹ فارم سے دہشتگردی کے خاتمہ کیلئے بھی اقدامات کو بھی یقینی بنایا جارہا ہے۔ انہوں نے عالمی سطح پر انسداد دہشتگردی کے حوالے سے پاکستان کی کاوشوں پر روشنی ڈالی اور بتایا کہ پاکستان نے دنیا بھر میں دہشتگردی کے خاتمہ کیلئے گزشتہ دہائیوں کے دوران بھاری اقتصادی نقصان کے ساتھ ساتھ بے پناہ انسانی جانوں کی قربانیاں دی ہیں۔

ایس سی او کے اجلاس کے موقع پر وزیراعظم نے چین، روس، ازبکستان، قزاخستان، کرغزستان، تاجکستان، ایران ، آزربائیجان، بیلا روس اور ترکیہ کے صدور سے بھی سائیڈ لائن ملاقاتیں کیں۔

سمر قند ایس سی او اجلاس میں شرکت سے اہم قومی علاقائی اور بین الاقوامی کے حوالے سے پاکستان کے نقطہ نظر کو اجاگر کرنے کا موقع ملا ہے۔ وزیراعظم نے اپنے دورہ سمر قند کے موقع پر عالمی رہنمائوں کے ساتھ تفصیلی ملاقاتیں اور مذاکرات کئے جس سے ان ممالک کے ساتھ پاکستان کے باہمی روابط کے مزید فروغ اور استحکام میں مدد ملے گی۔