شہباز گل کو اسلام آباد پولیس کے حوالے نہ کر کے عمران خان اور پنجاب حکومت نے عدالت کے واضح حکم کی توہین کی ہے، وفاقی وزیر اطلاعات مریم اورنگزیب کا بیان

وفاقی وزیر اطلاعات مریم اورنگزیب کا اسٹیج، فلم اور ٹی وی کے معروف اداکار افضال احمد کے انتقال پر اظہار افسوس

اسلام آباد۔17اگست (اے پی پی):وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات مریم اورنگزیب نے شہباز گل کو اسلام آباد پولیس کے حوالے نہ کرنے کے اقدام کو توہین عدالت قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ عمران خان اور پنجاب حکومت نے عدالت کے واضح حکم کی توہین کی ہے، وفاقی پولیس کے ملزم کو عمران خان کے حکم پر پنجاب حکومت اغواء کر رہی ہے، شہباز گل طبی طور پر بالکل ٹھیک ہیں۔

بدھ کو اپنے ایک بیان میں انہوں نے کہا کہ عمران خان کا فسطائی دماغی رویہ کسی قانون اور ادارے کو نہیں مانتا، عمران خان آٹھ سال تک فارن فنڈنگ کیس میں الیکشن کمیشن سے بھاگتا رہا ہے۔

انہوں نے کہا کہ عمران خان اور پی ٹی آئی نے عدالتوں میں اپنے خلاف تمام مقدمات میں خلاف ورزی کی، عمران خان نے نوٹس کے جواب میں ایف آئی اے کو ریکارڈ اور جواب دینے سے انکار کیا۔

مریم اورنگزیب نے کہا کہ سیاسی مخالفین کو جعلی مقدمات میں جیلوں میں ڈالنے والے عمران خان اپنی باری آنے پر قانون کے باغی بن گئے ہیں، عمران خان نے اداروں کے اندر بغاوت کی کال دی ہے۔

انہوں نے کہا کہ شہباز گل کے کیس میں تحقیقات ہو رہی ہیں تو عمران خان نے پنجاب حکومت کے آئی جی کو استعمال کیا، یہ سلسلہ کل سے جاری ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ ہوتا ہے اختیارات کا ناجائز استعمال، ان کو نہ توہین عدالت کی پرواہ ہے اور نہ قواعد و ضوابط کی، عمران خان کو آئین اور کسی قاعدے قانون کی کوئی پرواہ نہیں۔

وفاقی وزیر اطلاعات نے کہا کہ عمران خان کہہ رہے ہیں شہباز گل کو ننگا کر کے مارا گیا جبکہ پنجاب کے وزیر قانون جب شہباز گل سے مل کر آئے تو انہوں نے میڈیا کے سامنے کہا کہ شہباز گل بالکل ٹھیک اور فٹ ہیں۔ وفاقی وزیر اطلاعات نے کہا کہ شہباز گل اڈیالہ جیل میں وفاقی پولیس کے قیدی ہیں، کوئی قانون اجازت نہیں دیتا کہ پنجاب حکومت خط لکھ کر روبکار جاری کروائے۔

انہوں نے کہا کہ عدالت کا فیصلہ آ چکا ہے، شہباز گل کا ریمانڈ ہو رہا ہے، عدالت کے فیصلے پر پوری طرح عمل کیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ پنجاب حکومت اور پرویز الہی اس وقت فلڈ ایریاز میں نہیں جا سکتے لیکن شہباز گل کی روبکار کیلئے اس وقت پنجاب کے سی ایم ہائوس میں قانون کی دھجیاں اڑائی جا رہی ہیں۔