لاہور۔7مئی (اے پی پی):مسلم لیگ ن پنجاب کے صدر و وفاقی وزیر داخلہ رانا ثنا اللہ نے کہا ہے کہ سابق وزیراعظم عمران خان دوسری جماعتوں کے قائدین کا احترام کر یں اور اپنے کارکنوں کو بدتمیزی پر اکسانے سے گریز کریں ۔لاہور میں ہفتہ کے روز انسدادِ منشیات عدالت میں پیشی کے موقع پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے وفاقی وزیر داخلہ نے کہا کہ شیخ رشید خونی لانگ مارچ کا بیان واپس لیں، شیخ رشید نے اپنا یہ بیان واپس نہ لیا تو انہیں گھر سے بھی باہر نکلنے نہیں دیں گے۔ رانا ثنااللہ نے کہا کہ یہ لوگ ملک میں انارکی پھیلانے کی کوشش کر رہے ہیں، جو کریں گے اس کا سامنا ان کو خود بھی کرنا پڑے گا۔
وفاقی وزیر داخلہ رانا ثنا اللہ نے کہا کہ بھتیجے کی گرفتاری کے بعد شیخ رشید کو پوری رات نیند نہیں آئی، انہوں نے عدالت میں ضمانت قبل از گرفتاری کی درخواست دے رکھی ہے، شیخ رشید نے درخواست دی ہے کہ انہیں ڈر ہے کہ گرفتار کر لیا جائے گا۔رانا ثنا اللہ نے کہا کہ شیخ رشید کہتے تھے کہ جیل ان کا سسرال اور ہتھکڑی زیور ہے، تو پھر شیخ رشید سسرال جانے سے گھبراتے کیوں ہیں۔ رانا ثنااللہ نے کہا کہ عمران خان فرح گوگی کے وکیل بنے ہوئے ہیں، وہ ایمنسٹی اسکیم بھی گوگی کے لیے لائے
۔رانا ثنا اللہ نے کہا کہ عثمان بزدار صرف نام کے وزیراعلی تھے، ان کو حکم ماننے کیلئے وزیر اعلی رکھا گیا تھا۔ وفاقی وزیر داخلہ نے اپنے زیر سماعت کیس کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ دو ڈھائی سال سے منشیات کیس میں تاریخ بھگتنے کیلئے آ رہا ہوں، عمران خان مخالفین پر جھوٹے کیسز بنانے میں لگے رہے مگر ثابت نہیں کرسکے، لوگ ضمانتوں پر رہا ہو رہے ہیں، 15 کلو منشیات کیس کے حقائق اب سامنے آ رہے ہیں، منشیات کیس میں عمران خان اور شہزاد اکبر ملزم ہیں، اگر میں نے قتل کیے تھے تو پھر ہیروئن کیس بنانے کی کیا ضرورت تھی ۔وفاقی وزیر داخلہ نے کہا کہ کارکنوں کو بے ہودگی سے منع نہ کیا گیا تو پھرآپ بھی نہیں بچ سکیں گے۔