صدرمملکت ڈاکٹر عارف علوی نے مظفرآباد میں یاد گار شہدا کا افتتاح کیا

203
صدرمملکت ڈاکٹر عارف علوی نے آزاد کشمیر کے دارالحکومت مظفرآباد میں یاد گار شہدا کا افتتاح کردیا

مظفر آباد۔5فروری (اے پی پی):تحریکِ آزادی کشمیر کے حوالہ سے مظفر آباد میں خصوصی جموں وکشمیر مونومنٹ تعمیر کیا گیا ہے۔ صدرمملکت ڈاکٹر عارف علوی نے آزاد کشمیر کے دارالحکومت میں یاد گار شہدا کا افتتاح کیا۔

یوم یکجہتی کشمیر کے موقع پر یاد گار شہدا کی افتتاحی تقریب کے مہمان خصوصی صدرممکت ڈاکٹر عارف علوی تھے جبکہ تقریب میں چیف آف آرمی سٹاف جنرل قمرجاوید باوجوہ،

صدر آزاد کشمیر بیرسٹر سلطان محمود چوہدری،وزیر اعظم سردار عبدالقیوم نیازی،پارلیمانی کشمیر کمیٹی کے چییرمین شہریار خان آفریدی،اپوزیشن رہنماء اورآزاد کشمیر کے سابق وزراء اعظم سردار عتیق احمد خان،سردار یعقوب خان،پاکستان پیپلز پارٹی کے صدر چوہدری لطیف اکبر سمیت وفاقی وزرا اور مختلف شعبہ زندگی سے تعلق رکھنے والی اہم شخصیات نے شرکت کی۔

یادگار پرکشمیر شہداء کے نام کنندہ ہیں اور شہداء کی قربانیوں جو احسن انداز میں اجاگر کیا گیا ہے،یادگار شہداء تحریک آزادی کشمیر میں جانوں کا نذرانہ پیش کرنے کرنے والوں کوخراج عقیدت پیش کرنے کے لئے تعمیر کی گئی ہے،

یادگار سے ملحقہ گیلری میں مقبوضہ کشمیر کے حالات کی عکاسی کی گئی ہے۔اس موقع پر تقریب میں کشمیری لوک گیت بھی پیش کئے گئے۔اس موقع پر صدر مملکت کو یادگارشہدا کے حوالے سے بریفنگ دیتے ہوئے بتایا گیا کہ بھارتی جارحیت اور مقبوضہ کشمیر میں جاری محاصر ے کو آج 915 دن ہو چکے ہیں۔ تحریکِ آزادی کشمیر کے حوالے سے مظفر آباد میں ایک خصوصی جموں وکشمیر مونومنٹ بنایا گیا ہے۔

یہ مونومنٹ کشمیریوں کی لازوال جدوجہد آزادی اور قربانیوں کا استعارہ ہے۔ اس مونومنٹ کو محمد فاروق نے ڈیزائن کیا ہے جن کا تعلق وزیرستان سے ہے۔یہ مونومنٹ نلوچی پارک، مظفر آباد کوہالہ ٰ روڈ پر واقع ہے۔

یہ مونومنٹ 1755مربع میٹر پر محیط ہے۔اس یادگارکے 4بڑے حصے ہیں۔پہلا حصہ ایک انڈر پاس پر مشتمل ہے جس میں مختلف تاریخی تصاویر کے ذریعے آزادی سے قبل کشمیری کاوشوں، اہم راہنماؤں اور جنت نظیر وادی کی عکس بندی کی گئی ہے۔ انڈر پاس سے نکلنے کے بعد سیاح یادگار کے مرکزی حصے میں پہنچ جاتے ہیں جہاں دیواروں کی صورت میں دو دائرے بنتے ہیں۔ بیرونی دائرے میں 4انفرادی دیواریں ہیں جو کہ پاکستان کے 4صوبوں کی عکاس ہیں۔جن پر تحریک آزادی میں شہید ہونے والے پاکستانی شہداء کے نام درج ہیں۔ اندرونی دائرہ 8دیواروں پر مشتمل ہے جن پر آزاد جموں و کشمیر کے شہداء کا اندراج ہے۔

ان دونوں دائروں کے درمیان ایک بلاسٹڈوال واقع ہے جس کوبھارت کے غیرقانونی زیرقبضہ جموںو کشمیر وال کہا جاتا ہے۔ یہ دیوار موجودہ مقبوضہ جموں و کشمیر کی جدوجہد کو ظاہر کرتی ہے۔ مزید مرکزی حصے کے عین بیچ میں ایک پلیٹ فارم ہے جس سے پاکستان اور کشمیر کی یکجہتی کی عکاسی ہوتی ہے۔ تیسرے حصے میں 4فریمز موجود ہیں جن کو فریمز آف ابلیگیشنزسے منسوب کیا گیا ہے۔

پہلے فریم کا رنگ سبز جس پر قائداعظم محمد علی جناح کی کشمیر سے متعلق اقتباسات درج ہیں۔دوسرے فریم کا رنگ لال ہے جو کہ جموں و کشمیر کی عوام کی قربانیوں کا مظہر ہے جس پر حریت راہنما سید علی شاہ گیلانی کے جملے درج ہیں۔تیسرے فریم کا رنگ سفید ہے جس میں مسلمِ اُمہ کے کشمیر سے متعلق نظریات درج ہیں جبکہ چوتھے فریم کا رنگ نیلا ہے جو بین الاقوامی برادری کے کشمیر سے متعلق بیانیے کی عکاس ہے۔

مرکزی حصہ سے لال اور سفید رنگ کی لکیریں فریمز آف ابلیگیشنز سے گزرتے ہوئے مونومنٹ کے آخری حصے تک جاتی ہے۔لال رنگ کی لکیر شہداء کے خون کی عکاسی ہے جبکہ اُس کے دونوں اطراف گزرتی سفید لکیریں سیاسی اور سماجی کاوشوں کو ظاہر کرتی ہیں۔چوتھا اور آخری حصہ فائنل ڈسٹینیشن ہے جہاں پہ پاکستان کا نقشہ تنصیب کیا گیا ہے جس کے عین درمیان میں چنار کا پتا ہے جو کہ مقصود منزل کو ظاہر کرتا ہے جو کہ پاکستان اور کشمیر کا حتمی الحاق ہے۔