صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے بینکنگ محتسب کے فیصلے کے خلاف بینک کی درخواست مسترد کردی، شکایت کنندہ کو 54 لاکھ90 ہزار روپے کی لوٹی ہوئی رقم واپس کرنے کی ہدایت

صدر مملکت

اسلام آباد۔31جولائی (اے پی پی):صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے بینکنگ محتسب کے فیصلے کو برقرار رکھتے ہوئے یونائیٹڈ بینک لمیٹڈ (یو بی ایل) کو دھوکہ دہی اور فراڈ سے متاثرہ شکایت کنندہ کو 54 لاکھ90 ہزار روپے کی لوٹی ہوئی رقم واپس کرنے کی ہدایت کی ہے ۔ ایوان صدر پریس ونگ کی طرف سے اتوار کو جاری پریس ریلیز کے مطابق صدر مملکت نے یہ ہدایت بینک کی جانب سے بد انتظامی ثابت ہونے پر وفاقی محتسب کے فیصلے کے خلاف یو بی ایل کی درخواست مسترد کرتے ہوئے کی ۔

صدر مملکت نے اپنے فیصلے میں کہا کہ بینک کی اپنی فرانزک رپورٹ سے ثابت ہوا کہ دو چوری شدہ چیک جعلی دستخط کے حامل تھے، لہذا بینک نے ان پر ادائیگی کر کے غفلت کا مظاہرہ کیا ہے ۔ صدر نے افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ بینک نے اپنے ہی ایس او پیز پر عمل درآمد نہیں کیا جن کے مطابق5 لاکھ روپے یا اس سے زیادہ کی رقم کی منتقلی/ ادائیگی کیلئے صارف کو فون کال کرنا لازم قراردیا گیا ہے۔ انہوں نے اس بات پرزور دیا کہ ایس او پیز تمام صورتوں میں لاگو کرنے کے لیے وضع کئے گئے تھے اور ان کا بنیادی مقصد صارف کو ممکنہ دھوکہ دہی اور فراڈ سے بچانا ہے اور اس سلسلے میں کسی کو استشنی نہیں دیا گیا ۔

صدر مملکت نے مزید کہا کہ چونکہ بینک شکایت کنندہ کے خلاف ناقابل تردید طور پر اپنا موقف ثابت کرنے اور اپنی قانونی ذمہ داری ادا کرنے میں ناکام رہا، لہذا اس کی درخواست میرٹ پر نہیں اور مسترد کی جاتی ہے۔صدر مملکت نے مزید وضاحت کرتے ہوئے کہا کہ قواعد و ضوابط کے مطابق مذکورہ دونوں چیکس پشت پر کسی مہر یا تحریر سے عاری تھے ۔ انہوں نے فیصلے میں کہا کہ بینک کے ریکارڈ میں موجود شکایت کنندہ کے تسلیم شدہ دستخطوں کے ساتھ چوری شدہ چیکوں پر دستخطوں کا موازنہ نہ کرکے بینک کی جانب سے غفلت برتی گئی۔

صدر نے کہا کہ یہ ٹھوس اور واضح حقیقت بینک کے لیے شکایت کنندہ کے حق میں فیصلہ کرنے کے لیے کافی تھی۔ انہوں نے کہا کہ جعلی چیک کالعدم ہیں اور ایسے چیکوں کی بنیاد پر صارف کے اکائونٹ سے رقم نہیں نکالی جاسکتی ۔ تفصیلات کے مطابق، فیروز خان(شکایت کنندہ)کو اپنی رقم سے ہاتھ دھونا پڑے جب ان کے دفتر سے دو چیک چوری ہو گئے اور یو بی ایل نے بغیر کسی کال بیک کنفرمیشن کے اور5 لاکھ روپے یا اس سے زائد مالیت کے چیکس کے حوالے سے اپنے ہی قواعد و ضوابط کو نظر انداز کرتے ہوئے ان کے اکانٹ سے54 لاکھ سے زائد کی رقم نکال لی ۔

شکایت کنندہ نے اپنی کھوئی ہوئی رقم کی واپسی کے لیے بینک میں شکایت درج کرائی ۔ کوئی نتیجہ نہ نکلنے پر شہری نے اپنی لوٹی ہوئی رقم کی واپسی کے لیے بینکنگ محتسب سے رابطہ کیا، جس نے اس کے حق میں احکامات جاری کر دیئے۔ تاہم، بینک نے محتسب کے فیصلے پر عمل درآمد کی بجائے صدر عارف علوی کے پاس اپیل دائر کی جسے فیروز خان کے حق میں مسترد کر دیا گیا ہے۔