صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی کا نجی ٹی وی کو اپنے انٹرویو

اسلام آباد ۔ 2 اپریل (اے پی پی) صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے کہا ہے کہ کورونا وائرس کی وباءکے پیش نظر وفاقی اور صوبائی حکومتوں کا رسپانس بہتر رہا ہے، ہمیں صحت کو لاحق خطرات کے ساتھ ساتھ ملک کے غریب اور کمزور طبقات کو درپیش معاشی مسائل کو بھی ترجیحی بنیادوں پر حل کرنے کے لئے اقدامات کرنا ہوں گے، اس کے لئے کچھ شعبوں کو کھولنے کی ضرورت ہو گی، وینٹی لیٹرز اور ٹیسٹنگ کٹس کی مقامی سطح پر تیاری کی حوصلہ افزائی کی جائے گی، موجودہ بحران کے بعد آنے والے وقت میں ہمارے لئے بھی مواقع پیدا ہوں گے۔ جمعرات کو ایک نجی ٹی وی کو اپنے انٹرویو میں انہوں نے کہا کہ کہا کہ کورونا وائرس کی وباءسے زندگیوں کو خطرات لاحق ہیں لیکن غربت اور بھوک کے باعث زیادہ اموات کا خدشہ ہے، وزیراعظم عمران خان اور حکومت معاملے کی حساسیت سے آگاہ ہیں اور اس حوالے سے موثر اقدامات کئے جا رہے ہیں۔ صدر مملکت نے کہا کہ کورونا کی صورتحال اور ممکنہ بحران سے بہتر طور پر نمٹنے کے سلسلے میں چین کے دورے سے واپسی پر سیاسی رہنماﺅں سے ٹیلی فونک رابطہ کیا، سیاسی کے ساتھ ساتھ سماجی اور مذہبی رہنماﺅں سے بھی رابطہ کر کے نوجوان تنظیموں کا کردار بڑھانے پر زور دیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ مسجد بھی اس حوالے سے مرکزی کردار ادا کر سکتی ہے جہاں سے لوگوں کو آگاہی کے ساتھ ساتھ ان کی امداد بھی کی جا سکتی ہے، ملک کا میڈیا اس حوالے سے بھی نمایاں کردار ادا کر رہا ہے۔ صدر مملکت نے کہا کہ کورونا وائرس کی وباءکے باعث صحت کے مسائل کے علاوہ معیشت کے مسائل بھی پیدا ہوئے ہیں، لوگوں کو اپنے ذاتی اخراجات کو منظم کرنا چاہیے اور ضروری احتیاطی تدابیر اختیا رکرنی چاہئیں۔ صدر مملکت نے کہا کہ جو قومیں ڈسپلن اور اتحاد کے ساتھ کام کریں گی وہ مزید مضبوط اور خوشحال قوموں کے طور پر ابھریں گی۔ کورونا وائرس کے پیش نظر لاک ڈاﺅن سمیت مختلف اقدامات کے بارے میں انہوں نے کہا کہ تمام حکومتوں نے اچھا کام کیا ہے، سندھ حکومت نے پہلی کی ہے، اس کی وجہ یہ بھی ہے کہ صوبہ سندھ پہلے متاثر ہوا تاہم وفاقی اور صوبائی حکومت نے بہتر ردعمل دکھایا ہے۔ انہوں نے کہا کہ لاک ڈاﺅن کے بہتر نتائج آئے ہیں تاہم ہمیں اپنے غریب اور کمزور طبقات کے معاشی تحفظ کے لئے کچھ شعبوں کو کھولنا ہو گا، زراعت کا شعبہ پہلے ہی کافی حد تک کھلا ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان میں دیگر ممالک کی نسبت حالات بہتر ہیں، ہمارے لئے اس بحران کے ساتھ ساتھ مواقع بھی موجود ہیں جن سے حکمت کے ساتھ فائدہ اٹھانا ہو گا، مستقبل میں خوراک اور دیگر پاکستانی مصنوعات کی درآمدات کے امکانات بڑھ جائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ احتیاط کے ساتھ آگے بڑھتے رہے تو کورونا متاثرین کی تعداد قابو میں رہے گی، اس حوالے سے اقدامات کئے جا رہے ہیں، کورونا وائرس سے نمٹنے کے لئے ضروری سامان اور آلات کا انتظام کیا گیا ہے، متاثرین کے لئے مزید وینٹی لیٹرز کی ضروت ہے، جون تک 10 ہزار وینٹی لیٹرز دستیاب ہوں گے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان میں ڈاکٹرز اور انجینئرز نے وینٹی لیٹرز تیار کئے ہیں، چند دنوں میں ان کو آزمائش کے لئے پیش کیا جائے گا جس کی منظوری کے بعد اس کی پیداوار بڑھا کر برآمد بھی کئے جا سکٰں گے۔ صدر مملکت نے کہا کہ پاکستان ٹیسٹنگ کٹس بھی خود بنانا پڑیں گی، اس حوالے سے بھی اقدامات شروع کر دیئے گئے ہیں تاکہ صحت کے نظام پر دباﺅ میں کمی لائی جا سکے گی۔ انہوں نے کہا کہ کورونا سے بچنے کے لئے ضروری احتیاطی تدابیر اختیار کرنا ہوں گی، میل جول میں کمی لائی جائے اور صفائی و ستھرائی کا خصوصی خیال رکھا جائے، بیماری کی صورت میں خود کو دوسروں سے الگ کر لیں تاکہ وائرس کا پھیلاﺅ روکا جا سکے۔ صدر مملکت نے مزید کہا کہ حکومت کی کوشش سے جمعہ کے اجتماعات اور مساجد میں نمازیوں کی تعداد کے حوالے سے اتفاق رائے پیدا ہوا ہے، اس حوالے سے شہریوں کو ذمہ دارانہ رویہ اختیار کرنا چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ موجودہ بحران میں ہمیں متبادل امکانات پر توجہ دینا ہو گی، تعلیم کے لئے آن لائن سہولیات کا انتظام کرنے کی ضرورت ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس سلسلے میں انفارمیشن ٹیکنالوجی تک لوگوں کی رسائی زیادہ سے زیادہ بڑھانا ہو گی، اس شعبہ کی حوصلہ افزائی کے ساتھ ساتھ عام لوگوں کے لئے ان سہولیات کی لاگت میں بھی کمی لائی جائے، اس سلسلے میں حکومت کو اقدامات کی سفارش کی جائے گی۔