صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی کا وفاقی محتسب سیکرٹریٹ برائے انسداد ہراسیت کے زیر اہتمام عالمی یوم خواتین کی تقریب سے خطاب

143
APP78-07 ISLAMABAD: March 07 - President Dr. Arif Alvi addressing on the occasion of celebration of International Women’s Day organized by Federal Ombudsman Secretariat for Protection against Harassment at Aiwan-e-Sadr. APP

اسلام آباد ۔ 07 مارچ (اے پی پی) صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے کہا ہے کہ پاکستان نے ثابت کر دیا ہے کہ وہ امن کا حامی ملک ہے جبکہ بھارت کو خطہ میں امن کی ضرورت کا ادراک نہیں، ہماری حکومت اور مسلح افواج نے ہر قدم باوقار انداز میں اٹھایا، معاشرہ میں عورت کو اس کے حقوق اور جائز مقام دیئے بغیر نئے پاکستان کی تکمیل کا مقصد پورا نہیں ہو گا، ہراسیت اور دیگر سماجی مسائل کے حل کیلئے مسجد و منبر کو بروئے کار لایا جانا چاہئے۔ وہ جمعرات کو وفاقی محتسب سیکرٹریٹ برائے انسداد ہراسیت کے زیر اہتمام ایوان صدر میں عالمی یوم خواتین کی تقریب سے خطاب کر رہے تھے۔ اس موقع پر وفاقی وزیر برائے سمندری امور علی حیدر زیدی، وزیر مملکت برائے موسمیاتی تبدیلی زرتاج گل اور وفاقی محتسب برائے انسداد ہراسیت کشمالہ طارق نے بھی خطاب کیا۔ صدر مملکت نے کہا کہ پاکستان کو احساس ہے کہ خطہ کیلئے امن کتنا ضروری ہے جبکہ بھارت کو اس کا اندازہ نہیں ہے، ہم گذشتہ 40 سال سے جن حالات سے گزرے ہیں ان کا سامنا کرکے ہماری قوم پہلے سے زیادہ میچور ہو گئی ہے اور ہم نے خود کو ذمہ دار قوم ثابت کیا ہے۔ صدر مملکت نے خواتین کے حقوق کے تحفظ اور معاشرہ میں انہیں ان کا جائز مقام دلانے کی اہمیت پر زور دیتے ہوئے کہا کہ آج کی اس تقریب کا مقصد اسی صورت پورا ہو گا جب یہ پیغام ملک کے ہر مرد اور عورت تک پہنچے، یہ اکیلے کرنے کا کام نہیں ہے بلکہ اس کیلئے پورے معاشرے کو مل کر اپنی ذمہ داری ادا کرنا ہو گی۔ انہوں نے کہا کہ اسلام نے عورت کو اس کا جائز مقام، حقوق اور عزت دی۔ ضرورت اس امر کی ہے کہ آج کے معاشرہ میں بھی عورت کو اس کے حقوق اور جائز مقام دیا جائے، اس کے بغیر نئے پاکستان کی تکمیل کا مقصد پورا نہیں ہو سکتا، ہمیں محض باتوں کی بجائے عملی طور پر بھی کام کرنا ہو گا۔ صدر مملکت نے کہا کہ خواتین بھاری ذمہ داریاں نبھا رہی ہیں اور تمام صلاحیتوں کی مالک ہیں، ان کی تعلیم کے بغیر سماجی تبدیلی ممکن نہیں اس کیلئے ہر سطح پر اجتماعی سوچ کے ساتھ کام کرنے کی ضرورت ہے۔ انہوں نے کہا کہ خواتین کو ہراسیت سے تحفظ دینے کے ساتھ ساتھ انہیں اسلامی تعلیمات کے مطابق حقوق ملکیت دینا ہوں گے۔ انہوں نے کہا کہ خواتین کی تعلیم و تربیت کے علاوہ ان کی غذائیت پر بھی توجہ دینے کی ضرورت ہے کیونکہ بچوں کی کمزور ذہنی نشوونما کی بڑی وجہ غذائیت کی کمی ہے۔ صدر مملکت نے کہا کہ ہماری کوشش ہے کہ لیڈی ہیلتھ ورکرز کے ذریعے خواتین کو طہارت اور صفائی کا پیغام بھی پہنچایا جائے، ہراسیت اور دیگر سماجی مسائل کے حل کیلئے مسجد اور منبر کو بروئے کار لایا جانا چاہئے جو سماجی انقلاب کا ذریعہ ثابت ہو سکتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہمیں بچیوں کی تعلیم کے حوالہ سے اپنے رویوں میں تبدیلی لانا ہو گی کیونکہ تعلیم کے بغیر سماجی بہتری نہیں لائی جا سکتی۔ اس موقع پر وفاقی وزیر برائے سمندری امور علی حیدر زیدی نے اپنے خطاب میں انفرادی کے ساتھ ساتھ اجتماعی ترقی کیلئے خواتین کے کردار کو اجاگر کرتے ہوئے انہیں بھرپور مواقع فراہم کرنے کی ضرورت پر زور دیا۔ وزیر مملکت برائے موسمیاتی تبدیلی زرتاج گل نے کہا کہ آج کا دن خواتین کیلئے بڑی اہمیت کا حامل ہے، خواتین میں مشکلات اور چیلنجز پر قابو پانے کیلئے کامیاب مثالیں موجود ہیں۔ انہوں نے کہا کہ صدر مملکت اور وزیراعظم ملکی خواتین کو بااختیار بنانے کیلئے پرعزم ہیں، معاشرہ میں نمایاں مقام تک پہنچنے والی خواتین پر بڑی ذمہ داری عائد ہوتی ہے کہ وہ ملک کی پسماندہ اور کمزور خواتین کے حقوق کیلئے کام کریں۔ اس موقع پر وفاقی محتسب برائے انسداد ہراسیت کشمالہ طارق نے اپنے خطاب میں خواتین کے عالمی دن کی اہمیت کو اجاگر کیا اور وفاقی محتسب سیکرٹریٹ برائے انسداد ہراسیت کی جانب سے کئے گئے اقدامات کو اجاگر کیا۔ انہوں نے کہا کہ خواتین کی شمولیت کے بغیر سماجی و اقتصادی ترقی ممکن نہیں، آج ہمارا معاشرہ تبدیلی کے سنگم پر ہے، نئے پاکستان کو مساوی مواقع اور کردار دینا ہو گا۔ انہوں نے کہا کہ خواتین کے حقوق کے تحفظ کیلئے مردوں کو آگاہی دینے کی ضرورت ہے، ہمیں برداشت اور احترام کے رویے اپنانا ہوں گے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت اس حوالہ سے عالمی ذمہ داریوں اور اپنے فرائض سے آگاہ ہے، ہمارا مقصد ہراسیت کے کیس کو تیز انصاف کی فراہمی کے اصول پر عمل کرتے ہوئے 2 ماہ کے اندر حل کرنا ہے، اس حوالہ سے لوگوں میں آگاہی کی ضرورت ہے کہ وہ دادرسی کیلئے وفاقی محتسب برائے ہراسیت سے رجوع کریں، اس مقصد میں کامیابی کیلئے ہمیں تمام شراکت داروں کی حمایت و تعاون کی ضرورت ہے۔ اس موقع پر وفاقی محتسب سیکرٹریٹ برائے انسداد ہراسیت کی جانب سے ”مقام کار۔پروقار“ جبکہ پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کی جانب سے ”مجھے آگے جانا ہے“ کے عنوانات سے خواتین کے حقوق اور معاشرہ میں ان کے احترام پر مبنی ویڈیو پیغامات بھی پیش کئے گئے۔