صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی کا کورونا وائرس کی پہلی لہر کے دوران لاک ڈائون کی وجہ سے صدارتی سیکرٹریٹ میں بروقت پٹیشنز اور اپیلیں دائر کرنے سے محروم رہنے والے درخواست گزاروں کو موقع دینے کا فیصلہ

85

اسلام آباد۔10دسمبر (اے پی پی):صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے کورونا وائرس کی پہلی لہر کے دوران لاک ڈائون کی وجہ سے صدارتی سیکرٹریٹ میں بروقت پٹیشنز اور اپیلیں دائر کرنے سے محروم رہنے والے درخواست گزاروں کو موقع دینے کا فیصلہ کیا ہے۔ اب 30 جولائی 2020 کو لاک ڈائون کے خاتمے کے بعد پندرہ روز کے اندر دائر کی گئیں تاخیری اپیلیں بھی زیر غور لائی جائیں گی۔ یہ سہولت ان درخواست گزاروں کے لئے ہے جنہیں 20 مارچ سے 30 جولائی 2020 کے دوران اپنی پٹیشنز اور اپیلیں جمع کروانا تھیں لیکن وہ یہ کورونا وائرس کی وبا کے پیش نظر وفاقی اور صوبائی حکومتوں کی جانب سے مکمل یا جزوی لاک ڈائون کی وجہ سے نہیں کر سکے تھے۔ صدر مملکت نے یہ فیصلہ حکومت کی پالیسی اور سپریم کورٹ آف پاکستان کی جانب سے جاری کردہ نوٹیفکیشن کی روشنی میں کیا ہے جس کا مقصد لاک ڈائون کے پیش نظر قانونی چارہ جوئی میں سہولت دینا ہے کیونکہ عدالت کی انسٹیٹیوشن برانچ لمیٹیشن ایکٹ 1908 کے تحت مقدمات کے لئے بند تھی۔ یہ ایکٹ اس معاملے کے بارے میں ٹائم فریم فراہم کرتا ہے۔ صدر مملکت نے اس حوالے سے زور دیا ہے کہ لاک ڈائون کے دوران محدود آمدورفت اور ٹرانسپورٹ کی کمی کے باعث مشکلات کے پیش نظر صدارتی سیکرٹریٹ میں اپیلیں دائر کرنے کے معاملہ پر بھی ایسے لمیٹیشن ایکٹ کے اطلاق کی ضرورت ہے۔ لمیٹیشن ایکٹ کے تحت فریقین کی سہولت کے لئے صدر مملکت نے تاخیر کا شکار ایسی اپیلوں اور درخواستوں پر غور کے لئے مدت بڑھانے کی منظوری دی ہے جو 15 اگست تک یعنی لاک ڈائون کے خاتمے کے بعد پندرہ روز کے اندر دائر کی گئی تھیں۔