صوبائی حکومت زرعی برآمدات میں اضافے کےلئے واضح روڈ میپ تیار کر رہی ہے ، ڈائریکٹر جنرل زراعت ریسرچ پنجاب

168
Ayub Agricultural Research Institute Faisalabad

فیصل آباد۔ 17 جنوری (اے پی پی):ڈائریکٹر جنرل زراعت ریسرچ پنجاب ڈاکٹر محمد اختر نے کہا ہے کہ صوبائی حکومت تمام سٹیک ہولڈرز کی مشاورت سے زرعی برآمدات میں اضافے کےلئے واضح روڈ میپ تیار کر رہی ہے ، اس کا مقصد پیداوارمیں اضافے کےلئے جدید ریسرچ کی روشنی میں ویلیو ایڈیشن کر کے زرعی شعبے کے چیلنچز میں کمی اور اہم فصلوں کی پیداوار بڑھا کر کاشتکاروں کے منافع میں اضافہ کرنا ہے۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے ایوب زرعی تحقیقاتی ادارہ فیصل آباد میں زرعی تحقیق میں جدت لانے کےلئے ایگری کلچر ڈویلپمنٹ پراجیکٹس کے حوالے سے منعقدہ اعلیٰ سطحی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔اجلاس میں سیکرٹری زراعت پنجاب نادر چٹھہ کی ہدایت پر ریسرچ ڈویلپمنٹ ورکنگ گروپ نمبر ون کے ممبران پروفیسر ڈاکٹر محمدسرور خان،چوہدری خالد محمود ڈپٹی ڈائریکٹر زراعت توسیع فیصل آباد، ڈٖاکٹر محمد عثمان اسسٹنٹ ڈائریکٹر زرعی مارکیٹنگ فیصل آباد،محمد عارف زاہدترقی پسند کاشتکار،زرعی تحقیق کے ٹیکنیکل گروپ کے ممبران چیف سائنٹسٹ ڈاکٹر ساجد الرحمٰن، چیف سائنٹسٹ ملک اللہ بخش، چیف سائنٹسٹ ڈاکٹر نوید اختر، پرنسپل سائنٹسٹ ڈاکٹر عابد نیاز اور سینئرسائنٹسٹ ڈاکٹر اللہ نواز سمیت مختلف پراجیکٹس سے وابستہ زرعی سائنسدانوں نے شرکت کی۔

شرکا نے زرعی تحقیقی شعبوں سے تجویز کردہ 19منصوبوں بارے تفصیلی غور کیا ۔زرعی سائنسدانوں کے تجویز کردہ منصوبوں میں سے 11384.7ملین روپے مالیت کے 11منصوبوں کو حتمی شکل دے کر حکومت پنجاب کو منظوری کےلئے پیش کیا گیا۔ان منصوبوں میں ایوب زرعی تحقیقاتی ادارہ فیصل آباد کے مختلف زرعی تحقیقی شعبوں کو سینٹر آف ایکسی لینس کا درجہ دینا،فاؤنڈیشن سیڈ سیل کو مزید فعال کرنا، سویابین اور تل کی پیداوار میں اضافے کےلئے نئی اقسام متعارف کروانا،خطہ پوٹھوار میں زیتون کی تحقیق وکاشت میں اضافہ، غذائیت سے بھر پور چارہ برسیم اور روڈ گراس کی تحقیق میں جدت لانا، ترشاوہ باغات کی پیداوار میں اضافے کےلئے ماڈل نرسریوں کا قیام،چولستان میں کھجور کی کاشت میں اضافے کےلئے جامع پلان تشکیل دینا، بدلتے موسمی حالات میں علاقائی بنیادوں پر گندم کی نئی اقسام اور ان کی پیداواری ٹیکنالوجی متعارف کروانا، کلائمیٹ چینج کے پیش نظر زرعی تحقیقاتی ادارہ چاول کالا شاہ کاکو میں نئی اقسام اور ان کی غذائی ضروریات پر مؤثر تحقیق، ایوب زرعی تحقیقاتی ادارہ فیصل آباد میں کلائمیٹ چینج ریسرچ سنٹر کا قیام عمل میں لانا، آلودہ پانی سے کاشتہ سبزیوں اور پھلوں میں موجودہ بھاری معدنیات کا پتہ لگانا شامل ہیں۔

اجلاس کے آخر میں ڈاکٹر محمد اختر نے زرعی سائنسدانوں پر زور دیا کہ وہ کپاس،گندم، مکئی،گنااوردھان کی پیداوار میں اضافے کےلئے موسمیاتی تبدیلیوں کے مضر اثرات کو برداشت کر کے زیادہ پیداواری صلاحیت کی حامل نئی اقسام متعارف کرائیں کیونکہ بدلتے موسمی حالات میں زیادہ پیداواری صلاحیت کی حامل نئی اقسام کی دریافت وقت کا اہم تقاضا ہے لہٰذا اس مقصد کےلئے زرعی سائنسدانوں کو ریسر چ اینڈڈویلپمنٹ کو مضبوط کرنا ہو گا۔

انہوں نے کہا کہ زرعی پیداوار میں اضافے کےلئے ایگرو ایکالوجیکل زونگ کرنے کی بھی ضرورت ہے نیز پھلوں،سبزیوں اور ہائی ویلیو ایگریکلچر کے زیرکاشت رقبے میں اضافے اور ان کی ویلیو ایڈیشن کر کے کثیر زرِ مبادلہ کمایا جا سکتا ہے۔