صوبائی وزیر ثقافت سندھ ذوالفقار علی شاہ سے یونیسکو کے وفد کی ملاقات

185
UNESCO
UNESCO

کراچی۔ 29 مئی (اے پی پی):صوبائی وزیر ثقافت، سیاحت، نوادرات و آرکائیوز سندھ سید ذوالفقار علی شاہ سے یونیسکو کے وفد نے ملاقات کی۔بدھ کو جاری اعلامیہ کے مطابق یونیسکو وفد میں ماہرین آثار قدیمہ Rand Eppich، Christina اور تانیہ سومرو شامل تھیں جبکہ ملاقات میں رکن پنجاب اسمبلی ممتاز چانگ، ڈی جی نوادرات عبدالفتاح شیخ و دیگر بھی موجود تھے۔

ملاقات میں قدرتی آفات بارشوں اور سیلاب کے نتیجے میں عالمی ورثہ مکلی کے مقبروں کو پہنچنے والے نقصانات کے بعد بحالی سے متعلق گفتگو کرتے ہوئے یونیسکو وفد نے کہا کہ قدرتی آفات کے سبب مکلی میں ہونے والے نقصان کے تخمینے کے لیے یونیسکو نے 2022اور 2023میں دو مشن مکلی بھیجے تھے، جس نے معائنے کے بعد یونیسکو کو شیخ جیو اور دوسرے مقبرے کی ہنگامی بنیاد پر بحالی سے متعلق آگاہ کیا تھا لہذا قدرتی آفات سے متاثرہ مقبروں کی فوری بحالی اور تحفظ کے لیے مشترکہ لائحہ عمل کی ضرورت ہے۔ یونیسکو وفد نے کہا کہ سندھ کے ثقافتی مقامات اپنے اندر مکمل تاریخ و تمدن سمیٹے ہوئے ہیں، ہمیں سیاحوں کو راغب کرنے کے لیے پراجیکٹ کے آغاز سے قبل منصوبے کی بھرپور تشہیر کی جانی چاہیے۔

صوبائی وزیر سید ذوالفقار علی شاہ نے یونیسکو کی جانب سے سندھ کے تاریخی ورثہ مکلی کے مقبروں کی بحالی پر اظہار تشکر کرتے ہوئے حکومت سندھ کی جانب سے یونیسکو کے ساتھ بھرپور تعاون کی یقین دہانی کروائی۔ صوبائی وزیر سید ذوالفقار علی شاہ نے کہا کہ منصوبے کے دوران سیاحوں کو تاریخ سے مزید قریب کرنے کے لیے سائیٹ وزٹ کی بھی سہولیات فراہم کریں گے مکلی کے تاریخی مقبروں کی بحالی کی ہر سطح پر تشہیر کی جائے گی۔ سید ذوالفقار علی شاہ نے کہا کہ وہ پاکستان کی ثقافت و سیاحت کو مزید اجاگر کرنے کے لیے دیگر صوبوں سے بھی رابطہ قائم کرنے کے خواں ہیں۔ ملاقات میں رنی کوٹ قلعے کو بھی یونیسکو کے تحت عالمی ورثہ قرار دینے کے لیے مشترکہ کاوشوں پر اتفاق کیا گیا۔ یونیسکو وفد نے صوبائی وزیر سید ذوالفقار علی شاہ کو یونیسکو اسلام آباد کے دفتر کے دورے کی دعوت بھی دی۔ بعد ازاں صوبائی وزیر سید ذوالفقار علی شاہ نے یونیسکو وفد کو روایتی اجرک، ٹوپی اور موہن جو دڑو کے نوادرات کی نقول بطور تحفہ پیش کیں۔