لاہور۔11ستمبر (اے پی پی )صوبائی وزیر قانون،پارلیمانی امور و سوشل ویلفیئر راجہ بشارت اور نے کہا ہے کہ موٹروے پر خاتون کے ساتھ ڈکیتی اور زیادتی کا واقعہ عوام کی طرح وزیر اعلیٰ پنجاب اور حکومت کے لیے بھی افسوسناک ہے لیکن ہم مجرموں کی گرفتاری کے لیے تمام وسائل اور ذرائع استعمال کر رہے ہیں۔گرفتاری کے بعد موثر پراسیکیوشن یقینی بنائی جائے گی. وہ ےہاں تحقیقاتی کمیٹی کے ہمراہ جائے وقوعہ پر معائنے کے بعد میڈیا سے گفتگو کر رہے تھے۔انہوں نے کہا کہ وزیر اعلیٰ کا اس کیس پر مکمل فوکس ہے اور انہوں نے متاثرہ خاندان کو انصاف کی فراہمی کا عزم کر رکھا ہے۔راجہ بشارت نے کہا کہ یہ کیس لاہور پولیس کے لیے ایک چیلنج ہے اورہماری ترجیح ملزمان کی جلد از جلد گرفتاری ہے۔انہوں نے سی سی پی او کے بیان پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ کسی افسر کے بیان کو الگ کر کے انتظامی طور پر دیکھا جا سکتا ہے تاہم اسے آزادانہ تفتیش پر اثر انداز نہیں ہونے دیا جائے گا۔راجہ بشارت نے کہا کہ متعددتفتیشی ٹیمیں واقعے کی تحقیقات کررہی ہیں جبکہ آئی جی پنجاب نے بھی خصوصی تحقیقاتی کمیٹی قائم کی ہے۔حکومت کوعوام کے جذبات کامکمل ادراک ہے،ان سے کوئی پہلومخفی نہیں رکھاجائےگا،انہوں نے کہا کہ تمام زاویوں سے تفتیش کی جارہی ہے جس کی روشنی میں ایسی پالیسیاں بنائی جائیں گی کہ مستقبل میں ایسے واقعات کا سد باب ہو سکے۔قبل ازیں انہوں نے سول سیکرٹریٹ میں کمیٹی کے اجلاس کی صدارت کی اور قانون نافذ کرنے والے صوبائی و وفاقی اداروں سے بریفنگ لی۔ایڈیشنل چیف سیکریٹری داخلہ،ایڈیشنل آئی جی سپیشل برانچ،ڈی آئی جی انویسٹیگیشن پنجاب، ڈی جی فورنزک اتھارٹی، این ایچ اے اور موٹروے پولیس کے افسران نے شرکت کی۔این ایچ اے کے افسران نے بتایا کہ وہ جنوری سے موٹروے حکام کو مراسلے بھجوا رہے ہیں لیکن تاحال سیکیورٹی تعینات نہ کی گئی۔وزیر قانون نے کہا کہ یہ بہت تکلیف دہ واقعہ ہوا ہے جس کی ذمہ داری کا تعین کر کے سخت کارروائی عمل میں لائی جائے گی۔