راولپنڈی ۔4ستمبر (اے پی پی):صوبائی وزیر صحت ڈاکٹر جمال ناصرنے کمشنر راولپنڈی ڈویژن لیاقت علی چٹھہ کے ہمراہ انسداد ڈینگی اجلاس کی صدارت کی۔اجلاس میں محکمہ صحت کی جانب سے موجودہ ڈینگی صورتحال پر تفصیلی بریفنگ دی گئی۔
بریفنگ میں بتا یا گیااب تک راولپنڈی میں ڈینگی کے272 مریض رپورٹ ہو ئے۔ اب تک رپورٹ ہونے والے مریضوں میں سے 232 کامیاب علاج معالجے کے بعد ڈسچاج ہو ئے۔ راولپنڈی کی ہسپتالوں میں اس وقت ڈینگی سے متاثرہ 40 کنفرم مریض زیر علاج ہیں۔محکمہ صحت کی ٹیمیں روزانہ کی بنیاد پر ان ڈور اور آوٹ ڈور کاروائیاں جاری رکھے ہوئے ہیں۔یکم جنوری سے اب تک راولپنڈی میں 46 لاکھ سے زائد گھر چیک، 29,797 گھر پازیٹو۔ ہاٹ سپاٹس چیکنگ میں 18 لاکھ سے زیادہ سپاٹس چیک، 5463 سپاٹس پازیٹو آئے۔ ڈینگی ایس او پیز کی خلاف ورزی میں گزشتہ چوبیس گھنٹوں میں 43 ایف آئی آرز درج کی گئیں۔05 چالان، 03 عمارتوں کو سیل جبکہ 61000 روپے کا جرمانہ کیا گیا۔صوبائی وزیر ڈاکٹر جمال ناصر نے کہا کہ ڈینگی پیک سیزن، جنگی بنیادوں پر کام کرنے کی ضرورت ہے۔
اسلام آباد اور راولپنڈی انتظامیہ ہفتے میں تین سے چار دن جوائنٹ آپریشنز کے ذریعے محلق علاقوں میں انسداد ڈینگی سرگرمیاں انجام دیں۔راولپنڈی اور اسلام آباد کی باؤنڈریزکے ابہام میں کوئی جگہ رہ نہ پائے۔ صوبائی وزیر پرائمری اینڈ سیکنڈری ہیلتھ و بہبود آبادی نے کہا کہ آج سے شروع ہونے والی پولیو مہم پر ہماری توجہ سے انسداد ڈینگی سرگرمیاں متاثر نہ ہونے پائے۔راولپنڈی کے تمام قبرستانوں کو آؤٹ سورس کیا گیا ہے۔
ڈی جی آرڈی اے جب تک قبرستان اور نالہ لئی پر ہونے والے کام کی تھرڈپارٹی ویلیڈیشن نہیں کریں گے تب تک کنٹریکٹر کو پیمنٹ نہیں کی جائے گی۔جبکہ کمشنر راولپنڈی نے کہا کہ19 پرائیویٹ ہسپتالوں کو پابند کیا گیا تھا کہ وہ ڈینگی ورڈز بنائیں۔ ہیلتھ کمیشن پرائیوٹ ہسپتالوں کا دورہ کر کے وہاں ڈینگی وارڈز کی موجودگی یقینی بنائیں۔تمام محکمے انسداد ڈینگی سرگرمیاں جاری رکھیں اور ایس او پیز پر سختی سے عملدرآمد یقینی بنائیں۔سٹیشن کمانڈر نے کہا کہ گھروں، دفاتر اور اردگرد کی صفائی یقینی بنائی جائے اور کہیں بھی صاف پانی کھڑا نہ ہونے دیا جائے تاکہ ڈینگی مچھر کی پرورش کو کنٹرول کیا جا سکے۔ تعلیمی اداروں میں گھاس اور درختوں وغیرہ کی کٹائی کی جائے اور صاف پانی کہیں کھڑا نہ ہونے دیا جائے۔