اسلام آباد۔16اکتوبر (اے پی پی):صوبیدار قیصر رحیم شہید اپنا آج وطن عزیز پر قربان کرکے آنے والی نسلوں کے لیے مشعلِ راہ بن گئے۔
صوبیدار قیصر رحیم شہید نے ضلع باجوڑ میں 14 ستمبر 2023 کو کوئٹہ کے علاقے ولی تنگی میں دہشتگردوں کے خلاف لڑتے ہوئے جام شہادت نوش کیا۔ پاک وطن کی مٹی میں ان گنت شہداء کا خون شامل ہے اور شہادتوں کا یہ سفر پاکستان کے وجود میں آنے سے لے کر اب تک جاری ہے۔ ان شہداء میں سے ایک صوبیدار قیصر رحیم شہید بھی ہیں، جنہوں نے ملک کے دفاع کے لئے اپنی جان کا نذرانہ پیش کیا۔
صوبیدار قیصر رحیم نے سوگوران میں والدہ، بیوہ اور بچے چھوڑے۔ صوبیدار قیصر رحیم شہید کے گھر والوں نے اپنے احساسات بیان کرتے ہوئے اپنے فخر کا اظہار کیا ۔ قیصر رحیم شہید کی والدہ نے کہا کہ میرا بیٹا بہت اچھا تھا اور میرا بہت خیال رکھتا تھا۔ بیٹے کی شہادت پر خوش ہوں اور میں نے اللہ کا شکر ادا کیا۔ انہوں نے کہا کہ میرا بیٹا قوم کے لیے شہید ہوا ہے اس پر مجھے فخر ہے۔ قیصر رحیم شہید کی بیوہ نے کہا کہ مجھے فخر ہے کہ میرا شوہر اپنے ملک کے لیے قربان ہوا۔ وہ میرا بہت خیال رکھتے تھے اور اپنے بچوں سے بہت پیار کرتے تھے۔
قیصر رحیم شہید کی بہن نے کہا کہ میرے بھائی کی دلی خواہش تھی کہ وہ پاک فوج کا حصہ بنے اور قوم کی خدمت کرے، میرے بھائی بہت بہادر سپاہی تھا، واپس آیا تو قومی پرچم میں لپٹا ہوا تھا۔ قیصر رحیم شہید کے بھائی نے کہا کہ آپریشن پہ جانے سے پہلے اس نے فون کیا کہ دعا کرو کہ شہید ہو کر واپس آئوں۔ آپریشن کے دوران لڑائی میں انہوں نے تین چار دہشت گردوں کو جہنم واصل کیا اور پھر جام شہادت نوش کیا۔ انہوں نے کہا کہ بھائی کی شہادت کی وجہ سے لوگ ہمیں عزت کی نظر سے دیکھتے ہیں۔ صوبیدار قیصر رحیم شہید کے بیٹے نے کہا کہ میرے ابو کی خواہش تھی کہ میں بھی فوج میں جائوں اور ان کی طرح ملک کے لیے قربانی دوں، ابو ہمارے پاس نہیں ہیں لیکن ان کی بہت یاد آتی ہے۔