اسلام آباد۔4نومبر (اے پی پی):وزیر اعظم کی معاون خصوصی برائے انسانی حقوق مشعال حسین ملک نے عالمی برداری سے یاسین ملک کی جان کے تحفظ کی اپیل کرتے ہوئے کہاہے کہ ان کے شوہر کو تہاڑ جیل میں حقیقی خطرات کا سامنا ہے کیونکہ کشمیریوں کے حق خود ارادیت کے اپنے اصولی موقف سے وہ ایک انچ بھی پیچھے ہٹنے کو تیار نہیں ۔
انہوں نے یہ بات بھارت کے غیرقانونی زیرتسلط جموں وکشمیرمیں انسانی حقوق کی صورتحال پراوسلومیں ایک سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے کہی جس کی میزبانی نارویجن پارلیمنٹ کی خارجہ امور اور دفاع کی قائمہ کمیٹی کے رکن داگ-انج السٹین اور صدر فاونڈیشن ڈائیلاگ فار پیس عامر جاوید شیخ نے کی ۔ مشعال حسین ملک نے اپنے خطاب میں کہاکہ بھارت کے غیرقانونی زیرتسلط جموں وکشمیر میں حق خودارادیت کی پرامن جدوجہد میں منقسم خاندان انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کا سب سے زیادہ شکار ہیں۔
انہوں نے کہاکہ اپنے آسیرشوہر کے ساتھ انہوں نے 2014 میں صرف ایک جنم دن ایک ساتھ گزارا تھا، 14 سالہ طویل ازدواجی زندگی کے دوران ہم نے صرف 60 دن اکٹھے گزارے ۔ انہوں نے کہاکہ یاسین ملک اس وقت تحریک آزادی کشمیر کی سب سے طاقتور آواز وںمیں سے ایک ہے اس لیے نریندر مودی کی زیرقیادت بدنام زمانہ حکومت نے ان کے عزم کو توڑنے کے لیے انہیں من گھڑت اور سیاسی بنیادوں پربنائے گئے مقدمے میں غیر قانونی طورپرحراست میں رکھاہے ۔
انہوں نے انکشاف کیا کہ یاسین ملک کو نہ صرف ان کے آزادانہ ٹرائلز کے قانونی اور بنیادی حقوق سے محروم رکھا گیا بلکہ ان کی صحت کے تیزی سے بگڑتے ہوئے مسائل کے باوجود انہیں بنیادی زندگی بچانے والی ادویات سے بھی محروم رکھا جارہاہے ۔انہوں نے کہاکہ بھارت میں عام انتخابات سے قبل یاسین ملک کے عدالتی قتل کا خدشہ ہے کیونکہ مودی کی مقبولیت کا گراف کم ہواہے اوراس قتل کو سیاسی فائدے کے لیے استعمال کیا جاسکتاہے اس صورتحال کے تناظرمیں عالمی طاقتوں، اقوام متحدہ کے اداروں اور انسانی حقوق کی تنظیموں کو یاسین کی زندگی کو بچانے اور بھارتی سفاک قوتوں کی غیر قانونی حراست سے اس کی جلد اور محفوظ رہائی کو یقینی بنانے کیلئے اپنا کردار اداکرنا چاہیے ۔
انہوں نے کہاکہ فاشسٹ بھارتی حکومت نے وادی کشمیر میں قتل و غارت گری کا بازارگرم کیاہے ، اختلافی آوازوں کو دبانے کے لیے ریاستی دہشت گردی کی لہر شروع کردی گئی ہے ۔انہوں نے عالمی برادری اور سلامتی کونسل سے مطالبہ کیا کہ وہ مقبوضہ وادی کے عوام کی امنگوں اور اقوام متحدہ کی قراردادوں کے مطابق دہائیوں پرانے مسائل کے دیرپا حل کو یقینی بنانے کے ساتھ ساتھ وادی میں قتل عام اور نسل کشی کی کارروائیوں کو فوری طور پر روکنے کے لیے اپنا کردار ادا کریں۔
انہوں نے کہاکہ اگر اس دیرینہ تنازعہ کوحل نہ کیاگیا تو مسئلہ کشمیر علاقائی امن کے لیے مستقل خطرہ رہے گا، تنازعہ کشمیر کے پائیدار اور دیرپا حل کے لیے جنگی بنیادوں پر اقدامات کیے جائیں۔ناروے کی سابق وزیر اعظم جیلے میگنے بوندوویک، یاسین ملک کی بیٹی رضیہ سلطانہ ، ناروے میں پاکستان کی سفیر سعدیہ قاضی اور صدر فاونڈیشن ڈائیلاگ فار پیس عامر شیخ اور سبین حسین ملک نےبھی تقریب میں شرکت کی۔