اسلام آباد۔23جنوری (اے پی پی):وزیراعظم محمد شہباز شریف نے کہا ہے کہ عالمی بینک کے ساتھ 10 سالہ شراکت داری فریم ورک پاکستان کیلئے انتہائی اہمیت کا حامل منصوبہ ہے، فریم ورک پر عمل پیرا ہوتے ہوئے پاکستان کو عظیم ملک بنائیں گے، جو کام آ ج ہو رہا ہے یہ بہت پہلے ہو جانا چاہئے تھا۔ وہ جمعرات کو ورلڈ بینک کے 10 سالہ شراکت داری فریم ورک کی افتتاحی تقریب سے خطاب کر رہے تھے۔ اس موقع پر وفاقی وزراء اسحاق ڈار، عطاء اﷲ تارڑ، احد چیمہ، عبدالعلیم خان، اویس لغاری، مصدق ملک، عالمی بینک کے نائب صدر مارٹن رائزر سمیت متعلقہ وزارتوں کے اعلیٰ حکام اور سفارتکار بھی موجود تھے۔
وزیراعظم نے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ آج تاریخی اور خوشگوار دن ہے، ورلڈ بینک نے کئی شعبوں میں پاکستان کی مدد کی ہے، عالمی بینک نے ہائیڈل، توانائی اور اداروں میں اصلاحات سمیت کئی شعبوں میں پاکستان کے ساتھ تعاون کیا ہے، اس نئے پروگرام سے تعلیم، صحت، موسمیاتی تبدیلی، آئی ٹی، زراعت سمیت 6 شعبوں میں ترقی ہو گی، یہ شراکت داری 10 سال پر محیط ہو گی۔ وزیراعظم نے کہا کہ جو کام آج ہو رہا ہے یہ بہت پہلے ہو جانا چاہئے تھا۔ انہوں نے کہا کہ ایف بی آر کی ڈیجیٹائزیشن کا عمل جاری ہے، کراچی میں فیس لیس اسسمنٹ شروع کر دی گئی ہے، یہ نظام تمام پورٹس پر شروع کیا جائے گا جس سے کسٹمز ڈیوٹی، ان لینڈ ریونیو اور سیلز ٹیکس کی مد میں اربوں روپے قومی خزانہ میں آئیں گے اور کرپشن پر قابو پانے میں مدد ملے گی۔
وزیراعظم نے کہا کہ اس سے حکومت کو سماجی و اقتصادی مقاصد کیلئے زیادہ وسائل میسر آئیں گے اور غربت کا خاتمہ کرنے میں مدد ملے گی۔ وزیراعظم نے ورلڈ بینک کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ حکومت مشکل اہداف کے حصول کیلئے ایک ٹیم کی صورت میں کام کر رہی ہے، ورلڈ بینک کے ساتھ مل کر بہت محنت کے ساتھ یہ منصوبہ تیار کیا گیا ہے جس کا آج افتتاح کیا گیا ہے۔ وزیراعظم نے کہا کہ پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ اس منصوبے کا حصہ ہے، جس محنت اور عرق ریزی سے یہ پروگرام تشکیل دیا گیا ہے اسی جذبہ کے ساتھ اس پر عمل پیرا ہوتے ہوئے پاکستان کو عظیم ملک بنائیں گے۔
قبل ازیں وفاقی وزیر اقتصادی امور احد چیمہ نے کہا کہ ورلڈ بینک کے ساتھ 10 سالہ شراکت داری فریم ورک باعث افتخار ہے، یہ پاکستان اور عالمی بینک کے مابین نہایت اہمیت کا حامل منصوبہ ہے، عالمی بینک اس فریم ورک کے تحت20 ارب ڈالر فراہم کرے گا جس سے غربت کے خاتمے مدد ملے گی اور تعلیمی شعبہ میں بھی بہتری ہو گی۔ انہوں نے کہا کہ عالمی بینک 1950ء سے پاکستان کو مختلف شعبوںمیں تعاون فراہم کر رہا ہے۔ عالمی بینک کے نائب صدر مارٹن رائزر نے کہا کہ شراکت داری فریم ورک کے تحت 6 شعبوں پر توجہ مرکوز کی گئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ عالمی بینک پاکستان کے ساتھ تعاون جاری رکھے گا۔