عدم مساوات کے خاتمے کیلئے وسائل کی مساوی تقسیم ضروری ہے، صدر ڈاکٹر عارف علوی کا چارٹر فنانشل اینالسٹس کو ایوارڈ دینے کی تقریب سے خطاب

129

اسلام آباد۔17ستمبر (اے پی پی):صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے مالیاتی تجزیہ کاروں پر زور دیا ہے کہ وہ ایمانداری اور دیانت کے ساتھ برانڈ پاکستان کی قیادت کریں،انہیں وسائل کی مساوی تقسیم کے لئے پورے معاشرے کے لئے ہمدردی کے احساس کے ساتھ کام کرنا چاہئے تاکہ عدم مساوات کو ختم کیا جا سکے،موجودہ حکومت کا احساس پروگرام فلاحی ریاست کے قیام کی جانب اہم قدم ہے۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے چارٹر فنانشل اینالسٹس کو ایوارڈ دینے کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔

انہوں نے کہاکہ ماضی میں ایسٹ انڈیا کمپنی نے برصغیر میں لوٹ مار کی ، ایسٹ انڈیا کمپنی نے برصغیر سے بڑی تعداد میں چیزیں اپنے ملک منتقل کیں ۔صدرمملکت نے کہاکہ بدقسمتی سے ماضی میں پاکستان میں کرپشن بڑا مسئلہ رہی ،جب کرپٹ افراد پر ہاتھ ڈالا جاتا ہے تو پورا مافیا حرکت میں آجاتا ہے، انہوں نے کہاکہ دولت کی غیر منصفانہ تقسیم دنیا کیلئے بڑا چیلنج بن چکی ہے،عالمی سطح پر سپر پاورز اپنے مرضی کے قوانین تشکیل دیتی ہیں۔

انہوں نے کہاکہ کاروبار اور تجارت میں اخلاقی اقدار کا ہونا ضروری ہے، بھارت میں 2014سے 2018 کے دوران دولت کی غیرمساویانہ تقسیم بہت بڑھی،آئی ٹی میں نئی کمپنیاں سرمایہ کاری کے ذریعے بھاری منافع کما رہی ہیں،ایماندارانہ طریقہ سے کاروبار کو کامیابی سے ترقی دی جا سکتی ہے۔انہوں نے کہا کہ تمام شہریوں کیلئے تعلیم کے یکساں مواقع کی فراہمی ریاست کی بنیادی ذمہ داری ہے۔موجودہ حکومت نے احساس پروگرام کے ذریعے 200ارب روپے غریبوں میں تقسیم کئے ہیں،انہوں نے کہا کہ کورونا وباء کے دوران موجودہ حکومت نے مکمل لاک ڈائون کرنے کی بجائے لوگوں کی دیکھ بھال پر توجہ مرکوز کی۔انہوں نے کہاکہ کاروباری اداروں کو سماجی ومعاشی اور ماحولیاتی ذمہ داری پوری کرنی چاہئے۔

معاشرے اور سماج کا احساس کرنا چاہئے، پسماندہ طبقات کا خیال رکھنا چاہئے۔انہوں نے کہاکہ کاروبار میں ایمانداری اور دیانت کے ساتھ برانڈ پاکستان دنیا میں کامیابی حاصل کر سکتاہے،اگر ہم دیانتداری کے ساتھ برانڈ پاکستان کو فروغ دیں تو دنیا کی کوئی طاقت پاکستان کو ابھرتی ہوئی قوم بننے سے نہیں روک سکتی۔

اس موقع پر آن لائن خطاب کرتے ہوئے سی ایف اے انسٹی ٹیوٹ کی سی ای او مارگریٹ فرینکلن نے صدرمملکت ڈاکٹر عارف علوی کا شکریہ ادا کیا اور سی ایف اے سوسائٹی آف پاکستان کی کوششوں کو سراہا۔انہوں نے کہاکہ سی ایف اے انسٹی ٹیوٹ کا کام بالآخر معاشرے کے فائدے کے لئے ہے۔ اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے ، چیئرمین ایس ای سی پی عامر خان نے نئے چارٹر ہولڈرز کو ان کی کامیابی پر مبارکباد دی۔

انہوں نے "اخلاقی فیصلہ سازی” کے اعلی معیار کو فروغ دینے کے لئے سی ایف اے سوسائٹی پاکستان کی کوششوں کو بھی سراہا جوکہ ریگولیٹری ماحول کی بہتری کے لئے ایس ای سی پی کے عزم کا ستون ہے جو کہ منصفانہ ، شفاف اور موثر ہے۔تقریب میں ایس ای سی پی ، ایس بی پی ، اور ایف بی آر کے نمائندوں نے شرکت کی۔ سی ایف اے انسٹی ٹیوٹ کے 164 سے زائد مارکیٹوں میں 178,000سے زیادہ سی ایف اے چارٹر ہولڈرز ہیں۔ اس میں 160 مقامی ممبر سوسائٹیاں بھی ہیں جن میں سی ایف اے سوسائٹی آف پاکستان بھی شامل ہے۔