اسلام آباد۔24اکتوبر (اے پی پی):وزیراعظم عمران خان نے کہاہے کہ وہ چاہتے ہیں کہ پاکستان ایک آزادقوم ہوں، ہم ایک ایساملک چاہتے ہیں جہاں ظلم کرنے والے کو سزا اورمحنت کرنے والے کواس کاپھل اورصلہ ملے، علم پرمبنی معیشت سے اقوام ترقی کرتی ہے، اس میں لوگوں پرسرمایہ کاری کرنا ہوتی ہے، ایک دوشہروں کوترقی دینے سے ملک ترقی نہیں کرتے،ہ انشاءاللہ پاکستان دنیا میں طاقتورقوم کے طورپرابھرے گا۔ ہفتہ کویہاں میانوالی میں عیسٰی خیل کیڈٹ کالج میں ہاسٹل کے افتتاح اوردیگرترقیاتی منصوبوں کے سنگ بنیادرکھنے کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم نے کہاکہ آج انہیں بہت خوشی ہوئی ہے کہ وہ عیسیٰ خیل کے علاقہ میں اپنے لوگوں کے درمیان موجودہیں، وزیراعظم نے کہاکہ 24 سال قبل انہوں نے یہ ساراعلاقہ دیکھا تھا اورانہیں معلوم ہے کہ اس علاقہ میں بچیوں کی سکولوں میں اساتذہ نہیں، اسپتالوں میں ڈاکٹراورنرسز نہیں ہیں،پینے کیلئے صاف پانی یہاں کے لوگوں کاایک بڑامسئلہ تھا،آج سوا تین ارب روپے کی مالیت سے جومنصوبہ شروع کیاگیاہے اس سے دویونین کونسلوں کوچھوڑکرباقی تمام یونین کونسلز میں پانی کامسئلہ حل ہوجائیگا۔وزیراعظم نے کہاکہ ماضی میں جب بھی وہ اس علاقہ میں آتے تووہ ساتھ میں درخواستوں کی ایک کتاب ساتھ لیکرجاتے تھے، بیشتردرخواستیں پانی اورتھانوں سے متعلق ہوتی تھیں،میں نے عہد کیاتھا کہ جب اللہ مجھے موقع دے گا تویہ مسائل حل کرنے کی کوشش کریں گے، اللہ کے فضل سے پانی کی فراہمی کا مسئلہ حل ہوجائیگا، اس میں مقامی انتظامیہ نے بھی اچھا کرداراداکیاہے،باقی جتنے مسائل ہیں وہ عثمان بزدارکے ساتھ مل کران کا جائزہ لیا جائیگا۔ وزیراعظم نے کہاکہ اکثران سے پوچھاجاتاہے کہ آپ نے عثمان بزدارکوکیوں وزیراعلیٰ بنایا ، وزیراعظم نے کہاکہ انہوں نے میانوالی کے حالات دیکھے تھے اوروہ سمجھتے تھے کہ میانوالی، بھکر، ڈی جی خان اورتونسہ جیسے علاقوں کے مسائل کوصرف ایساشخص حل کرسکتاہے جو یہاں کے مسائل کو سمجھتا ہوں، جس کویہ احساس اورسمجھ ہوں کہ یہ مسائل کس طرح حل کئے جاسکتے ہیں، جولوگ لاہورمیں بڑے بڑے محلوں میں رہتے ہوں ، جن کے بچے لندن میں ہوں اورجو چیک اپ کیلئے بھی لندن جاتے ہوں انہیں ان علاقوں کے مسائل کا پتہ نہیں ہے۔ وزیراعظم نے کہاکہ ڈی جی خان پنجاب کاسب سے پسماندہ علاقہ ہے، وہاں بھی پانی، تعلیم اورصحت جیسے مسائل موجودہیں، میانوالی کے صاحب حیثیت لوگ اپنے بچوں کو تعلیم کیلئے لاہوراورسلام آباد بجھواتے رہے ہیں۔ وزیراعظم نے کہاکہ قومیں اس طرح ترقی نہیں کرتی کہ آپ ایک دوشہروں کوترقی دی اورباقی علاقوں کونطراندازکریں۔ ہماراماڈل مدینہ کی ریاست ہے، رسول کریم ﷺ نے جواصول بنائے ان میں قانون کی نظرمیں سب برابرتھے، ایسا نہیں تھا کہ لاکھوں کی چوری کرنے والا جیلوں میں ہوں اوراربوں چوری کرنے والا لندن میں بیٹھاہوں کہ ان سے کچھ نہ پوچھا جائے، پیغمبرﷺ نے واضح طورپرکہاتھاکہ اگران کی بیٹی بھی چوری کرے گی توانہیں سزاملے گی۔وزیراعظم نے کہاکہ میانوالی میں طاقتورلوگ غریبوں پرظلم کرتے رہے، غریبوں پرپرچے درج کرائے جاتے رہے ہیں، کسی پرمنشیات کاکیس بنایا جاتا، اس کامقصد دباﺅ کے ذریعہ ووٹ لینا ہوتاتھا، جب میں نے سیاست شروع کی تولوگوں نے کہاکہ آپ بڑے بڑے دھڑوں کوکس طرح شکست دیں گے، یہ طاقتورلوگ ہیں،آئی جی اورایس پی صاحبان کو اس سلسلے میں مسلسل نظررکھنا چاہئیے کہ کسی کے ساتھ تھانوں میں ظلم وزیادتی نہ ہوں۔ وزیراعظم نے کہاکہ قانون کی بالادستی اس وقت ہوتی ہے جب معاشرے کے غریب اورکمزورطبقات کواوپراٹھایا جائے،حضرت علی کا قول ہے کہ ملک اورمعاشرے کفرکے ساتھ زندہ رہ سکتے ہیں لیکن ظلم کے ساتھ نہیں ، سکینڈے نیویا میں انسانیت اورانصاف کانظام ہے اوراس کی بنیاد وہی ہے جو ریاست مدینہ کی تھی۔وزیراعظم نے کہاکہ وہ چاہتے ہیں کہ پاکستان ایک آزادقوم ہوں، ہم ایک ایساملک چاہتے ہیں جہاں ظلم کرنے والے کو سزا اورمحنت کرنے والے کواس کاپھل اورصلہ ملے۔وزیراعظم نے کہاکہ میانوالی ، ڈی جی خان، راجن پوراورڈیرہ اسماعیل خان کوترقی دینا حکومت کی اولین ترجیح ہے، پہلے اس علاقہ میں ڈاکٹرزنہیں آتے تھے، ہم ایسانظام بنارہے ہیں کہ یہاں مقامی طورپراشتہاردیکربھرتیاں ہوگی۔ وزیراعظم نے کہاکہ پانی کے منصوبہ کاافتتاح ہوگیاہے، کیڈٹ کالج بناہے،علاقہ میں تعلیم کوبہتراورمعیاری بنانے کیلئے فنڈز فراہم کئے جائیں گے،نمل ایک بین الاقوامی معیارکی یونیورسٹی ہے، اسی علاقہ میں ایک پورانالج سٹی بن رہاہے، یہاں پہلی بارزرعی تحقیق شروع ہوگی جس کافائدہ نہ صرف اس علاقہ بلکہ پورے پاکستان کوہوگا۔ وزیراعظم نے کہاکہ اقوام تعلیم سے آگے بڑھتی ہیں، علم پرمبنی معیشت سے اقوام ترقی کرتی ہے، اس میں لوگوں پرسرمایہ کاری کرنا ہوتی ہے۔ وزیراعظم نے کہاکہ نمل میں پڑھنے والے طلبا نے انگلینڈ میں پوزیشنیں حاصل کی ہے جس سے علاقہ میں ٹیلنٹ کا بخوبی اندازہ ہوتا ہے۔وزیراعظم نے کہاکہ میانوالی کے لوگوں نے ان کا ایک ایسے وقت میں ساتھ دیاہے جب ان کے ساتھ کوئی نہیں تھا اورجب لوگ کہتے تھے کہ کھلاڑی کیسے سیاست کرے گا۔ پی ٹی آئی کوپہلی سیٹ میانوالی اورعیسٰی خیل کے لوگوں نے دی، جب لوگ مذاق اڑاتے تھے کہ ہم دوپارٹیوں کوکس طرح شکست دیں گے، ہم نے سب ممکن کردکھایا، اب کہتے ہیں کہ نیاپاکستان کیسے بنایگا۔ وزیراعظم نے کہاکہ انشاءاللہ پاکستان دنیا میں طاقتورقوم کے طورپرابھرے گا۔