عمران نیازی اور اس کا ٹولہ پنجاب کے غریب عوام سے ریلیف چھیننے کی کوشش کر رہا ہے، یہ ترقیاتی سکیم نہیں، مریم اورنگزیب

اسلام آباد۔6جولائی (اے پی پی):وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات مریم اورنگزیب نے کہا ہے کہ عمران نیازی اور اس کا ٹولہ پنجاب کے غریب عوام سے ریلیف چھیننے کی کوشش کر رہا ہے، بجلی کے چھوٹے صارفین کو ریلیف کی فراہمی پنجاب حکومت کے بجٹ کا حصہ ہے، اس کے لئے فنڈز مختص ہو چکے ہیں، یہ ترقیاتی سکیم نہیں، پی ٹی آئی اس ریلیف کے خلاف الیکشن کمیشن پٹیشن لے کر گئی کہ یہ ریلیف ختم کیا جائے، عمران نیازی خود اپنے چار سالوں میں عوام کو ریلیف نہیں دے سکے، وہ عوام کا خون چوستے رہے، آج وہ الیکشن کمیشن سے کہہ رہے ہیں کہ یہ ریلیف واپس لیا جائے، عمران خان کو شرم آنی چاہئے کہ وہ عوام کو ریلیف دینے پر بھی سیاست کرتے ہیں۔

بدھ کو یہاں پریس انفارمیشن ڈیپارٹمنٹ میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے وفاقی وزیر اطلاعات نے کہا کہ سابق حکومت چار سال تک اپنی نالائقی، نااہلی اور چوری کے ذریعے ہر شعبے میں ڈاکے ڈالتی رہی، اس نے ملکی معیشت تباہ کی، عوام کا روزگار تباہ کیا، عوام کو کسی قسم کا کوئی ریلیف نہیں دے سکی۔

انہوں نے کہا کہ عمران خان کی حکومت عوام کو ایک کروڑ نوکریاں اور پچاس لاکھ گھروں کا خواب دکھا کر بھاگ گئی، انہوں نے نوے دن میں کرپشن کے خاتمہ کا خواب دکھایا لیکن خود تاریخی ڈاکے ڈالے، کوئی شعبہ ایسا نہیں جس میں چوری، ڈاکوں، ہیروں اور جواہرات کی خریداری کی داستانیں نہ ہوں، سابق دور میں افسران کی ٹرانسفریں اور تقرریاں بھی دام لگا کر کی جاتی تھیں، عمران خان چار سال تک ملک پر مسلط رہے، یہ وہی وزیراعظم تھا جو کہتا تھا کہ ڈالر کے نرخ اسے ٹی وی سے پتہ چلتے ہیں، عمران خان کہتے تھے کہ مہنگائی کم کرنا ان کا کام نہیں، وہ آلو، پیاز اور ٹماٹر کے ریٹ دیکھنے نہیں آئے، آج وہی شخص مہنگائی پر لیکچر دے رہا ہے جو خود مہنگائی کا ذمہ دار ہے۔

انہوں نے کہا کہ عمران خان نے چار سال احتساب پر لیکچر دیئے، جھوٹے الزامات عائد کر کے انہوں نے سیاسی انتقام لیا، عمران خان نے ماسٹر مائنڈ بشریٰ بی بی کی ہدایت پر بیرونی سازش کا بیانیہ گھڑا، عمران خان کا رویہ یہ ہے کہ کوئی ان پر الزامات لگائے یا کرپشن ثابت کرے تو وہ اسے غداری کے ساتھ جوڑتے ہیں، پہلے بھی انہوں نے سیاسی مخالفین کو سزائے موت کی چکیوں میں ڈالا، زبان بندی کی، بہنوں اور بیٹیوں کو جیلوں میں ڈالا، عمران خان کی وہی سوچ اور رویہ آج بھی جاری ہے۔

انہوں نے کہا کہ پنجاب حکومت نے اپنے بجٹ میں روشن گھرانہ پروگرام شروع کیا، یہ پنجاب حکومت کے بجٹ 2022ء کا حصہ ہے، پنجاب میں 100 یونٹ تک بجلی استعمال کرنے والوں کو بجلی کی قیمت سے استثنیٰ حاصل ہوگا، 43 لاکھ لوگ گرمیوں میں اور 87 لاکھ افراد سردیوں میں اس سکیم سے مستفید ہوں گے، مجموعی طور پر پانچ کروڑ 50 لاکھ افراد اس ریلیف سکیم میں آتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ سو یونٹ تک بجلی استعمال کرنے والوں کے لئے پنجاب حکومت نے بجٹ میں روشن گھرانہ سکیم کے تحت یہ سکیم متعارف کروائی۔

انہوں نے کہا کہ پنجاب بجٹ کی دستاویز اس بات کی گواہ ہے کہ پنجاب حکومت نے بجٹ 2022ء میں یہ سکیم شامل کی اور اس کے لئے فنڈز مختص کئے۔ پنجاب حکومت نے یہ ریلیف پنجاب کے پانچ کروڑ پچاس لاکھ لوگوں کو دیا اور عمران خان ان لوگوں کا ریلیف چھیننا چاہتے ہیں، یہ وہ ریلیف ہے جو یہ نہیں دے سکے۔ انہوں نے کہا کہ سابق وزیراعلیٰ پنجاب عثمان بزدار چینی، آٹا، بجلی، گیس چوری میں ملوث تھے، ترقیاتی فنڈ اور کووڈ فنڈ چوری کئے، کوئی ایسا شعبہ نہیں جس میں انہوں نے ڈاکہ نہ ڈالا ہو۔

انہوں نے کہا کہ فرح گوگی بشریٰ بی بی اور عمران خان کی فرنٹ مین تھیں، صوبے کی اصل وزیراعلیٰ بھی وہی تھیں، انہوں نے عثمان بزدار کے ذریعے تمام شعبوں میں ڈاکے ڈالے، چوریاں کیں، عوام کے ٹیکس کی رقم چوری کی۔ انہوں نے کہا کہ سابق حکومت نے چار سال میں عوام کو ایک روپے کا ریلیف نہیں دیا، عمران خان نے بجلی کی قیمت 11 روپے سے بڑھا کر 24 روپے فی یونٹ کی، گیس کی قیمتیں بھی بڑھائیں، چینی کی قیمت 52 روپے سے 120 روپے کر دی، آٹے کی قیمت 35 روپے سے 100 روپے فی کلو کر دی، انہوں نے ادویات تک چوری کیں۔ انہوں نے کہا کہ شہباز شریف جب وزیراعلیٰ تھے تو ان کے دور میں ادویات مفت فراہم کی جا رہی تھیں۔

انہوں نے کہا کہ پچھلے چار سال کے دوران جن لوگوں کی اموات ہوئیں ان کا جواب کون دے گا؟ کینسر کے مریضوں کے پاس ادویات خریدنے کے پیسے نہیں تھے، ذیابیطس کے مریضوں کے پاس ادویات اور انسولین خریدنے کے پیسے نہیں تھے۔ انہوں نے کہا کہ ان لوگوں نے عوام کا خون چوسا، چوریاں کیں، بنی گالا کو منی گالا بنایا، زمینوں پر قبضے کئے، ہیرے جواہرات خریدے، یہ وہ چیزیں ہیں جو سامنے آئی ہیں۔

انہوں نے کہا کہ عمران خان کی وجہ سے آج ہمیں مشکل فیصلے کرنے پڑ رہے ہیں لیکن اس کے ساتھ ہم عوام کو ریلیف دینا چاہ رہے ہیں اور عمران خان وہ ریلیف عوام سے چھیننا چاہتے ہیں۔ بجائے اس کے کہ وہ یہ کہتے کہ پنجاب حکومت نے یہ ریلیف دیا ہے تو خیبر پختونخوا میں بھی یہ ریلیف دیا جائے، وہ یہ سکیم تمام صوبوں میں شروع کرنے کا کہتے لیکن ان کا اصل مقصد عوام کو ریلیف دینا نہیں بلکہ ان سے ریلیف چھیننا ہے۔ انہوں نے کہا کہ عمران خان کہتے ہیں کہ پنجاب کے عوام کو بجلی میں دیا گیا ریلیف الیکشن کمپین کا حصہ ہے، درصل عمران خان جھوٹ بولتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ یہ ریلیف سکیم 2022ء کے پنجاب بجٹ کا حصہ ہے، اس کے لئے فنڈز مختص ہو چکے ہیں، یہ ریلیف دیا جا چکا ہے، اس کا اطلاق جولائی میں ہو چکا ہے، اگست میں اس کی ادائیگیاں ہوں گی۔ انہوں نے کہا کہ یہ ترقیاتی سکیم نہیں ہے۔ وفاقی وزیر اطلاعات نے کہا کہ عمران خان اس ریلیف کے خلاف پٹیشن الیکشن کمیشن میں لے کر گئے ہیں، آج وہ الیکشن کمیشن میں درخواست لے کر جا رہے ہیں کہ یہ ریلیف واپس لیا جائے۔ وہ اس ریلیف سے پانچ کروڑ پچاس لاکھ عوام کو محروم کرنا چاہتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ عمران خان کی ایسی سوچ ہے کہ نہ خود ریلیف دو اور نہ دوسرے کو دینے دو۔

وفاقی وزیر اطلاعات نے کہا کہ یہ پنجاب حکومت کی سکیم ہے، پنجاب سے پیسے لے کر پنجاب کے عوام کو دیئے گئے ہیں، یہ تاثر دینا کہ یہ الیکشن کی انائونسمنٹ ہے، بالکل غلط ہے، ان کو شرم آنی چاہئے کہ یہ عوام کو ریلیف دینے پر بھی سیاست کرتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ عمران خان جان بوجھ کر الیکشن کمیشن پٹیشن لے کر گئے، عوام کو پتہ ہونا چاہئے کہ یہ ترقیاتی سکیم نہیں، بجٹ کا طے شدہ حصہ ہے، بجٹ میں اس کے لئے فنڈز مختص کر دیئے گئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہم عوام سے دھوکہ نہیں کرتے، مشکل فیصلے بھی عوام کو بتا کر کرتے ہیں اور عوام کو ریلیف بھی دیتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی نے آج جو پٹیشن کی ہے وہ مسلم لیگ (ن) یا پنجاب حکومت کے خلاف نہیں بلکہ وہ پٹیشن عوام کو ریلیف دینے کے خلاف ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ چاہتے ہیں کہ سو یونٹ تک بجلی استعمال کرنے والے غریب لوگوں کو یہ ریلیف نہ ملے۔

انہوں نے کہا کہ عمران خان نے پورے پاکستان کے ساتھ زیادتی کی ہے، پورے ملک کے لوگوں کو غریب کیا، بے روزگار کیا، یہ اسی کا تسلسل ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ لوگ ملک میں انتشار پھیلانے کی کوشش کرتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ عمران خان نے کارٹلز اور مافیاز کو ملک پر مسلط کیا، ہر شعبے میں ڈاکے ڈالے۔ انہوں نے کہا کہ عمران خان عوام سے زیادتی نہ کریں، عوام پہلے ہی عمران خان کی وجہ سے مہنگائی کی چکی میں پس رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ایک طرف عمران خان الیکشن کمیشن میں اپیل کرتے ہیں کہ عوام کو ریلیف سے محروم کر دیا جائے اور دوسری جانب وہ یہ بھی اپیل کرتے ہیں کہ فارن فنڈنگ کا فیصلہ نہ کریں جہاں اسٹیٹ بینک نے ان کی چوری ثابت کر دی ہے۔

انہوں نے کہا کہ اب وہ دن چلے گئے جب ان کے پاس اختیار تھا۔ انہوں نے کہا کہ پنجاب سمیت وفاق کی تمام اکائیوں نے عمران خان کو مسترد کر دیا ہے، اس لئے دس لاکھ لوگوں کو اکٹھا کرنے کا دعویٰ اب دس ہزار پر آ گیا ہے۔ ایک سوال کے جواب میں وفاقی وزیر اطلاعات نے کہا کہ پنجاب حکومت کی سکیم الیکشن کمپین کا حصہ نہیں، یہ کسی مہینے پر مختص نہیں، یہ پورا ریلیف پیکیج ہے جو سو یونٹ تک بجلی استعمال کرنے والے صارفین کو ملے گا۔ پنجاب میں اسی وجہ سے بجٹ پیش نہیں کرنے دیا جا رہا تھا، تاخیر پر تاخیر کروانے کی کوشش کی جا رہی تھی کہ کہیں اس سے عوام کو ریلیف نہ مل جائے۔ انہوں نے کہا کہ یہ اللہ کا کرم ہوتا ہے کہ وہ کس کے ہاتھوں عوام کو ریلیف دلوائے۔ جھوٹوں اور نااہلوں کو اللہ اس کام کی توفیق نہیں دیتا۔ انہوں نے کہا کہ اللہ تعالیٰ انہیں ہدایت دے تاکہ یہ عوام کے ساتھ کھلواڑ نہ کر سکیں۔

ایک سوال پر وفاقی وزیر اطلاعات نے کہا کہ پی ٹی آئی کے پاس ادھار کے ترجمان رہ گئے ہیں جو اب ذاتیات پر اتر آئے ہیں، ان کے پاس اصل موقف بیان کرنے کے لئے کچھ نہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہم کسی بھی طرح عوام کے حق پر ڈاکہ ڈالنے نہیں دیں گے۔ پیمرا کے اعلیٰ عہدوں پر تعیناتیوں سے متعلق سوال پر وفاقی وزیر اطلاعات نے کہا کہ اس پر کام شروع ہو چکا ہے، تعیناتیاں جلد ہوں گی۔ ایک اور سوال پر انہوں نے کہا کہ نیشنل سیکورٹی کمیٹی کی طرف سے پریس ریلیز جاری کر دی گئی ہے، اس پر تمام جماعتوں کا اتفاق ہے۔