عید میلاد النبی ؐکے مقدس دن پر خوارجی دہشتگردوں کا مستونگ میں حملہ،اسلام دشمن ایجنڈااورغیراسلامی ذہنیت کا عکاس

58
مستونگ میں حملہ

اسلام آباد۔30ستمبر (اے پی پی):عید میلاد النبی کے مقدس دن پر خوارجی دہشتگردوں نے مستونگ میں حملہ کر کے اپنا اسلام دشمن ایجنڈا واضح کر دکھایا ہے۔اس روز اپنے پیارے نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے یوم ولادت کی یاد مناتے معصوم مسلمانوں کو خوارجی دہشت گردوں نے نشانہ بنایا ہے۔

دہشت گردوں نے اس ظالمانہ فعل کیلئے خوشی، امن اور فخر کے مقدس دن کا انتخاب کیا جو ان کی غیر اسلامی ذہنیت کی عکاسی کرتا ہے۔ ان مجرموں کے مقاصد میں پرامن اور اعتدال پسند مکتبہ فکر کو نشانہ بنا کر فرقہ واریت کو بھڑکانا، شدت پرست اور پرامن مسلمانوں کے درمیان فرقہ وارانہ تشدد کو ہوا دینے کے لیے 12 ربیع الاول کے دن کا انتخاب ، بلوچستان میں فرقہ واریت کو ہوا دینا شامل ہیں تاکہ عدم تحفظ کو ذیلی قوم پرست عسکریت پسندی سے ایک درجہ آگے لے جایا جا سکے اور بلوچستان میں چینی شہریوں کے اعتماد کو کم کیا جا سکے۔

یہ گھناؤنے کام خوارجی دہشت گرد اسلام کے نام پر کر رہے ہیں لیکن ان دہشت گردوں کو اسلام کی روح کا کوئی ادراک نہیں ہے۔ایسی کارروائیاں "فساد فی الارض” کہلاتی ہیں جن میں یہ انسانیت کے دشمن ملوث ہیں۔خوارجی دہشت گردوں نے مسلمانوں اور انسانیت کے خلاف اپنے گھناؤنے جرائم کے ذریعے اسلام کے عکس اور حقیقی روح کو داغدار کر دیا ہے۔کوئی مسلمان مسجد یا مذہبی اجتماع پر حملہ کرنے کا سوچ بھی نہیں سکتا، اسلام کے دشمنوں کی طرف سے یہ عمل ایک اسلام دشمن کارروائی ہے۔

دریں اثنا پاکستان علماء کونسل نےمستونگ اور ہنگو میں دہشت گردانہ حملوں کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ بے گناہ انسانیت کو قتل کرنے والے اسلام، پاکستان اور انسانیت کے دشمن ہیں ۔پاکستان کے علما و مشائخ اور عوام دہشت گردی اور انتہا پسندی کے خاتمے کیلئے افواج پاکستان اور سلامتی کے اداروں کے شانہ بشانہ ہیں۔

پاکستان علماء کونسل نے 12 ربیع الاول کے مقدس موقع پر مستونگ اور ہنگو میں دہشت گردانہ حملوں کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ معصوم اور بے گناہ لوگوں پر حملے کر نیوالے اسلام اور پاکستان کے دشمن ہیں۔ جن کا مقصد پاکستان میں بدامنی پھیلانا ہے۔ پاکستان علما کونسل کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ 12 ربیع الاول کے مقدس موقع پر معصوم اور نہتے مسلمانوں کو دہشت گردی کا نشانہ بنانے والوں کا کوئی مذہب نہیں، وہ انسانیت کے دشمن ہیں۔ بھارت عالمی دہشت گرد تنظیموں کو ڈالر دے کر پاکستان میں بدامنی پھیلانے کی سازشوں میں مصروف ہے۔

ان خیالات کا اظہار چیئر مین پاکستان علماء کونسل حافظ محمد طاہر محمود اشرفی، علامہ عبد الحق مجاہد، مولانا رفیق جامی، مولانا نعمان حاشر، مولانا محمد شفیع قاسمی، علامہ طاہر الحسن ، پیر اسد اللہ فاروق، مولانا اسلم صدیقی ، قاری عصمت اللہ معاویہ، مولانا زبیر عابد، مولانا محمد اسلم صدیقی ، قاری عبدالحکیم اطہر، مولانا محمد اسلم قادری، مولانا مبشر رحیمی، مولانا عبد الغفار فا روقی، مولانا ابراہیم حنفی مفتی سید نیم الاسلام، مفتی فلک شیر ، مفتی رحمت ،دین، قاری کفایت اللہ مولانا ناصر حقانی ، قاری فیصل امین و دیگر نے کیا۔ قائدین نے مزید کہا کہ بھارت ہمارا ازلی دشمن جو ہر وقت پاکستان کو نقصان پہنچانے کے درپے رہتا ہے ایسے دہشت گردی کے واقعات کروا کر ہماری اور دنیا کی توجہ اپنے اندرونی اور بیرونی مسائل سے ہٹانا چاہتا ہے۔

بھارت ہی عالمی دہشت گرد تنظیموں کو ڈالر دے کر پاکستان میں بدامنی کرانے کی سازشوں میں ملوث ہے۔ بھارت اپنا یہ گھناؤنا کھیل صرف پاکستان کیخلاف ہی نہیں کھیل رہا بلکہ اس کی ان سازشوں سے کینیڈا بھی محفوظ نہیں رہا۔ حال ہی میں کینیڈا میں سکھ رہنماکو قتل کرنے میں مودی سرکا راور را براہ راست ملوث پائے گئے ہیں جسکی وجہ سے اس وقت بھارت دنیا میں ایک دہشت گرد ریاست کے طور پر جانا جاتا ہے ۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان ایک طویل عرصے سے بھارت کی ایسی گھناؤنی سازش کا شکار ہے، بلوچستان کے اندر دہشت گردی کروانے کے ناقابل تردید ثبوت پاکستان پہلے بھی دنیا کو دکھا چکا ہے ،کلبھوشن یادیو رنگے ہاتھوں بلوچستان میں دہشت گردی کرتے ہوئے پکڑا جا چکا ہے اور آج بھی بھارت پاکستان میں دہشت گردی کیلئے عالمی دہشت گرد تنظیموں کو استعمال کر رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ریاست پاکستان ، سلامتی کے ادارے، سیاسی و مذہبی قائدین اور عوام الناس دشمن کی اس سازش کا مقابلہ کر رہے ہیں اور اسے اپنے مذموم مقاصد میں کامیاب نہیں ہونے دیں گے۔