غذائی عدم تحفظ کے خلاف عالمی ردعمل خطرناک حد تک ناکافی ہے ،آکسفیم

پیرس ۔14اکتوبر (اے پی پی):دنیا میں غربت کے خاتمہ کے لئے سرگرم عمل 20 خیراتی تنظیموں کی کنفیڈریشن آکسفیم کا کہنا ہے کہ انسانیت کو درپیش غذائی عدم تحفظ کا مسئلہ پر عالمی ردعمل خطرناک حد تک ناکافی ہے ۔ یہ بات آکسفیم نے منگل کو اپنی تازہ ترین رپورٹ میں کہی ۔ “بعد میں بہت دیر ہو جائے گی” کے زیرِعنوان یہ رپورٹ اقوام متحدہ کے ورلڈ فوڈ پروگرام کو نوبل امن انعام سے نوازے جانے کے کچھ ہی دن بعد شائع ہوئی ہے۔رپورٹ کے مطابق کووڈ-19 کے باعث دنیا میں غذائی بحران عالمی برادری کے لئے خطرے کی گھنٹی ہے تاہم افسوسناک امر یہ ہے کہ فنڈنگ میں سست روی کے باعث انسانیت کو فوری مدد فراہم کرنے والے اداروں کو کام میں رکاوٹ آ رہی ہے۔رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ افغانستان ، صومالیہ ، برکینا فاسو ، جمہوریہ کانگو ، نائیجیریا ، جنوبی سوڈان اور یمن میں 55 لاکھ افراد کو شدید بھوک کا سامنا ہے۔ دوسری جانب رواں سال مارچ میں اقوام متحدہ کی 10.3 بلین ڈالر کی انسانی ہمدردی کی اپیل میں ان سات میں سے پانچ ممالک نے حصہ نہیں ڈالا جبکہ ڈونرز نے صرف 28 فیصدرقم دینے کاوعدہ کیا ۔آکسفیم نے مزید کہا کہ غذائی تحفظ اور خوراک کے شعبوں کو فنڈنگ کے حوالے سےبدترین صورتحال کا سامنا ہے جبکہ جن دیگر شعبوں میں مستقل بنیادوں پر مالی اعانت نہیں ہو رہی اُن میں صنفی تشدد ، عدم تحفظ ، حفظانِ صحت ،صفائی اور پانی کے مسائل شامل ہیں ۔آکسفیم کا کہنا ہے کہ کورونا وائرس کی وبامزید لاکھوں افراد کو بھوک میں مبتلا کر رہی ہے