
اسلام آباد۔28مارچ (اے پی پی):نیا پاکستان ہاوسنگ اینڈ ڈویلپمنٹ اتھارٹی کے چیئرمین انور علی حیدر نے کہا ہے کہ وزیراعظم عمران خان نیا پاکستان ہاوسنگ سکیم کی خود نگرانی کر رہے ہیں، غریب افراد کی سہولت کے لئے سکیم کو مزید آسان بنایا گیا ہے، ملک میں کم لاگت گھروں کی تعمیر اور فراہمی کیلئے اتھارٹی نے نظام کو سازگار بنانے کی کوشش کی، حکومت کی جانب سے مراعات اور اصلاحات کی وجہ سے اس سکیم میں نہ صرف اتھارٹیز بلکہ نجی شعبہ بھی گہری دلچسپی لے رہا ہے، یہ سکیم کامیابی سے ہمکنار ہوگی۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے اتوار کو نیا پاکستان ہاوسنگ منصوبے کے حوالے سے خصوصی ٹیلی تھون نشریات میں گفتگو کرتے ہوئے کیا۔
اس موقع پر پاکستان تحریک انصاف کے سینئر رہنما سینیٹر شبلی فراز، گورنر اسٹیٹ بینک آف پاکستان ڈاکٹر رضا باقر، نیشنل بینک آف پاکستان کے صدر عارف عثمانی اور اسٹیٹ بینک آف پاکستان کے ایگزیکٹو ڈائریکٹر سید ثمر حسنین بھی موجود تھے۔ انور علی حیدر نے کہا کہ ہمارے ملک میں گھروں کی بہت قلت ہے اور اس قلت سے سب سے زیادہ کم آمدن یا متوسط طبقے سے تعلق رکھنے والے لوگ متاثر ہوتے ہیں جن کے لئے اپنے محدود وسائل میں گھروں کا حصول ہمیشہ مشکل رہا ہے۔
انہوں نے کہا کہ ماضی میں کسی حکومت کی جانب سے وہ بنیادی سہولیات مہیاءنہیں کی گئیں جن سے ایک عام آدمی آسانی سے اپنا گھر حاصل کر سکے۔ انہوں نے کہا کہ نیا پاکستان ہائوسنگ اینڈ ڈویلپمنٹ اتھارٹی نے وزیراعظم کے وژن اور ان کی ہدایات کے مطابق نظام کو سازگار بنانے کی کوشش کی تاکہ ملک میں کم لاگت کے گھروں کی تعمیر اور فراہمی شروع ہو سکے۔
انہوں نے کہا کہ وزیراعظم کے وژن اور ہدایات کے مطابق کم آمدن یا معاشی طور پر کمزور طبقے کو ترجیح دیتے ہوئے ایک ایسا نظام وضع کیا گیا جس میں تمام متعقہ ادارے اور ہائوسنگ سوسائٹیاں مل کر ایسے گھر بنا سکیں جو اس طبقے سے تعلق رکھنے والوں کی استطاعت میں ہو۔ انہوں نے کہا کہ نجی شعبہ کو کم لاگت کے گھروں کی طرف راغب کرنے اور زیادہ سے زیادہ کم لاگت کے گھر اپنی سکیموں میں شامل کرنے کے لئے مراعات دی گئیں، مورگیج کا نظام لایا گیا جس میں عام شہری کو سہولت میسر ہو کہ وہ گھر کے لئے بینکوں سے آسان شرائط پر قرض لے سکے۔ یہ تینوں اہداف مکمل ہو چکے ہیں، اس سکیم کو مزید آسان بنا دیا گیا ہے۔ باقی تمام مراعات اور اصلاحات بھی مکمل طور پر عمل میں آ چکی ہیں، یہ ایک مشکل پراسیس تھا اور اس تمام پراسیس کی نگرانی وزیراعظم نے خود کی۔
انہوں نے کہا کہ ہم وزیراعظم کے وژن اور ہدایات کے مطابق آگے بڑھے، اس وقت پورے پاکستان میں کم لاگت گھروں کی تعمیر اور فراہمی کا عمل شروع ہو چکا ہے اور جاری ہے۔ اس ضمن میں درپیش مشکلات کو ختم کیا جا رہا ہے اور یہ اسکیم آگے بڑھ رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت نے ٹیکس میں چھوٹ، مورگیج کے نظام اور منصوبوں کی منظوری کے عمل کو آسان بناتے ہوئے پہلے ایک لاکھ گھروں پر تین لاکھ روپے کی سبسڈی دی۔ ان مراعات کے باعث گھروں کی قیمت مزید کم ہوگی۔
انور علی حیدر نے کہا کہ حکومت کی جانب سے دی جانے والی مراعات اور اصلاحات کی وجہ سے نہ صرف تمام اتھارٹیز بلکہ نجی شعبہ بھی بہت دلچسپی لے رہا ہے، ہمارے پاس 70 سے زائد پرپوزل آئیں جن میں سے 45 پرپوزل ہم نے فائنل کیں جن کے تحت 73 ہزار گھروں پر کام آئندہ دو ماہ میں کام شروع ہو جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ اسلام آباد زون فائیو میں 3800 گھروں پر کام جاری ہے، اس کا پہلا مرحلہ رواں سال مکمل ہو جائے گا۔ وزارت ہاﺅسنگ کے تحت 18400 گھروں کی تعمیر پر تیزی سے کام جاری ہے اور 3300 گھر اسی سال مکمل کرلئے جائیں گے۔ اسی طرح پنجاب میں 10 ہزار گھروں کی تعمیر کا ایک منصوبہ پنجاب کے 20 اضلاع میں شروع کیا جائے گا اور اس کا دائرہ کار بعد ازاں تحصیلوں تک لے جایا جائے گا۔
انہوں نے بتایا کہ اسلام آباد میں 4400 گھروں کا منصوبہ فراش ٹاﺅن میں شروع ہو رہا ہے، لاہور میں ایل ڈی اے کے ساتھ 4 ہزار گھروں کا منصوبہ شروع کیا جا رہا ہے۔ کے پی کے حکومت نوشہرہ میں 1300 گھروں کا منصوبہ شروع کر رہی ہے، بلوچستان میں تین ہزار گھروں کے دو منصوبے مئی میں شروع ہوں گے، اسلام آباد میں 2500 گھروں کے منصوبہ کا افتتاح مئی کے شروع میں ہوگا۔
انہوں نے بتایا کہ اخوت فائونڈیشن کو حکومت نے پانچ ارب روپے کا انٹرسٹ فری لون دیا جس کے تحت 8600 گھر مکمل ہو چکے ہیں اور 70 فیصد گھروں میں لوگ منتقل بھی ہو چکے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ بڑے پیمانے پر گھروں کی تعمیر کے لئے کام ہو رہا ہے۔ ورکر ویلفیئر فنڈ میں گزشتہ ہفتہ وزیراعظم نے 1500 گھر اور فلیٹس تقسیم کئے، اس کے دو منصوبوں کے تحت تین ہزار گھر آئندہ ماہ ورکرز کو مالکانہ حقوق کے ساتھ فراہم کئے جائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ یہ سکیم مستقبل میں مزید کامیاب ہوگی، پاکستان میں گھروں کی فراہمی بھی ہوگی، اس میں کوئی شک نہیں کہ جتنی اصلاحات اور مراعات اس سکیم کے لئے دی گئی ہیں، یہ سکیم کامیابی سے ہمکنار ہوگی۔