غزّہ میں جانی نقصان کا سلسلہ اب بند ہونا چاہیے، یورپی یونین

92
Gaza
Gaza

ریاض ۔10جنوری (اے پی پی):یورپی یونین کے ہائی کمشنر برائے خارجہ تعلقات و سلامتی پالیسی جوزف بوریل نے کہا ہے کہ غزّہ میں جانی نقصان کا سلسلہ اب بند ہونا چاہیے۔

ٹی آر ٹی کے مطابق بوریل نے لبنان اور سعودی عرب میں ملاقاتوں اور مذاکرات کے بعد جاری کردہ بیان میں کہا کہ دورے کے دوران ہم نے غزّہ کی انسانی صورتحال اور جھڑپوں کی علاقائی جنگ میں تبدیلی کے سدّباب پر توجہ مرکوز کی ۔انہوں نے کہا ہے کہ اقوام متحدہ کے فلسطینی مہاجرین کے لئے امدادی ادارے یواین آر ڈبلیو اے کے کمشنر فلپ لازارینی کے ساتھ ملاقات میں ہم نے غزّہ کے حالات سے متعلق معلومات حاصل کی ہیں، علاقے میں لاکھوں انسان بے گھر ہو گئے ہیں، کھانے پینے کو کچھ نہیں اور حالات نہایت خوفناک ہیں۔

بوریل نے لبنان اسرائیل سرحد پر تنائو اور بحیرہ احمر میں بڑھتی کشیدگی علاقائی جھڑپوں میں تبدیل ہونے کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ جنگ کے پھیلائو کی نہیں خاتمے کی ضرورت ہے ،اس کا واحد طریقہ اسرائیل اور فلسطین کے درمیان جھڑپ کا سیاسی حل تلاش کرنے میں مضمر ہے۔ انہوں نے کہا ہے کہ سعودی عرب کے وزیر خارجہ فیصل بن فرحان کے ساتھ مذاکرات میں ہم نے مشرق وسطیٰ میں امن، سلامتی اور استحکام کی کوششوں پر اتفاق کیا ،اس مسئلے کا حل فوجی نہیں سیاسی ہونا چاہیے،

اب ہمیں غزّہ میں شہری اموات کو رکوانا اور اس قدر زیادہ جانی نقصان کے سامنے بند باندھنا چاہیے۔واضح رہے کہ جوزف بوریل نے سعودی عرب کے دارالحکومت ریاض میں خلیجی تعاون کونسل کے سیکرٹری جنرل جاسم محمد البدوی کے ساتھ ملاقات کی تھی۔