غزہ میں اسرائیلی جنگ خواتین کے خلاف جنگ ہے ، اقوام متحدہ اہلکار

133

اقوام متحدہ ۔19جولائی (اے پی پی):اقوام متحدہ کی اہلکار میریس گیمنڈ نے کہا ہےکہ غزہ میں اسرائیلی جنگ خواتین کے خلاف جنگ ہے جس میں 10 ہزار سے زائد خواتین شہید ہوچکی ہیں ۔ مقبوضہ فلسطینی علاقے میں اقوام متحدہ کی خواتین کی خصوصی نمائندہ میریس گیمنڈ نے نیو یارک میں اقوام متحدہ کے ہیڈ کوارٹر میں صحافیوں سے بات کرتے ہوئے کہا کہ جنگیں کبھی بھی صنفی غیرجانبدار نہیں ہوتیں، لیکن اس میں کوئی شک نہیں کہ غزہ میں اسرائیلی جنگ خواتین کے خلاف جنگ ہے ۔ انہوں نے کہاکہ غزہ میں جاری اس جنگ میں اب تک 10ہزار خواتین شہید جبکہ 6ہزار زائد خاندان اپنی ماؤں سے محروم ہو چکے ہیں اور تقریباً 10 لاکھ خواتین اور بچیاں اپنے گھروالوں سے محروم ہو چکی ہیں ۔

انہوں کہا کہ غزہ میں لوگ اپنی بھوک، تھکن اور مسلسل خوف سے اپنی جانیں کھو رہے ہیں۔انہوں نے کہاکہ وہ غزہ میں مشن کا اختتام کرتے ہوئے انسانوں کی مکمل تباہی دیکھنے کے لئے تیار نہیں تھیں اور وہ غزہ میں کے لوگوں کے ساتھ جو غیر انسانی سلوک کیا جارہا ہے اس کو بیان کرنے کے لئے ان کے پاس الفاظ نہیں ہیں ۔ انہوں نے کہاکہ غزہ میں یہ دیکھنا ناقابل برداشت ہے کہ خواتین کے خلاف جنگ کی تباہی میں اضافہ ہورہاہے جس کا کوئی خاتمہ نظر نہیں آتاہے۔

انہوں نے کہاکہ میں اس جنگ کے عورتوں اور لڑکیوں پر پڑنے والے اثرات کو واضح نہیں کرسکتی ہوں جو ان کے جسموں ، چہروں اور ذہنوں میں سرایت کر چکے ہیں۔انہوں نے کہا کہ غزہ میں خواتین کے رہنے کے لیے کوئی محفوظ جگہ نہیں ہے۔انہوں نے کہا کہ تنظیموں کو اپنی کوششوں کو برقرار رکھنے کے لیے مالی مدد کے ساتھ ساتھ انسانی ہمدردی کی مدد کے ہر مرحلے میں فیصلہ سازی کی میز پر خواتین کی نمائندگی میں اضافہ دیکھنے کی بھی ضرورت ہے۔