غزہ کی خواتین کو تباہ شدہ انکلیو کی تعمیر نو کی حکمت عملی کا حصہ بنانے کی ضرورت ہے، ڈاکٹر نفیسہ شاہ

106

اقوام متحدہ۔12مارچ (اے پی پی):پاکستان نے غزہ کے مصیبت زدہ عوام کے ساتھ یکجہتی کا اظہار کرتے ہوئےمطالبہ کیا ہے کہ جنگ سے تباہ حال غزہ کی تعمیر نو کے ساتھ ساتھ قیام امن کی کوششوں میں خواتین کو شامل کرنے کی ضرورت ہے۔ یہ بات پاکستان کی قومی اسمبلی کی رکن اور جینڈر مین سٹریمنگ کمیٹی کی چیئرپرسن ڈاکٹر نفیسہ شاہ نے یو این کمیشن آن دی سٹیٹس آف ویمن کے موقع پر تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہی۔ انہوں نے عالمی برادری پر زور دیا کہ وہ فلسطینی خواتین کو اس مسئلے کے حل میں شامل کرنے کے لئے ایک مضبوط کیس بنائے۔ انہوں نے عرب لیگ اور یو این ویمن کے زیر اہتمام منعقدہ تقریب کو بروقت قرار اس کا خیر مقدم کیا ۔

انہوں نے کہا کہ یہ تقریب غزہ کی خواتین اور فلسطینی کاز کے لیے وقف ہے۔ پاکستانی مندوب نے کہا کہ پاکستان کی ایک خاتون کی آواز کے طور پر میں ان خواتین کی بہادرانہ جدوجہد کو خراج تحسین پیش کرتی ہوں جنہیں بے گھر ہونے اور تشدد کا سامنا ہے۔ ڈاکٹر نفیسہ شاہ نے غزہ کی تعمیر نو کی فوری ضرورت کو تسلیم کرتے ہوئے کہا کہ ہم اس بات پر زور دینا چاہتے ہیں کہ آزاد وطن کی بحالی، فلسطینیوں کے لئے انصاف اور آزادی کے بغیر تعمیر نو دیرپا امن نہیں لا سکتی۔ انہوں نے اس سلسلے میں ایک خودمختار فلسطینی ریاست کے قیام جس کا دارالحکومت مشرقی بیت المقدس ہو، کے لئے پاکستان کے عزم کا اعادہ کیا، خطے میں امن و استحکام کے حصول کی جانب ایک بنیادی قدم ہے۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان غزہ میں جاری انسانی بحران کے تناظر میں غزہ کے ان مردوں، خواتین اور خاندانوں کے ساتھ اپنی غیر متزلزل یکجہتی کا اظہار کرتا ہے جو قابض طاقت کے حکم پر جنگی جرائم کے نتیجے میں ناقابل تصور مشکلات کا سامنا کر رہے ہیں۔ ڈاکٹر نفیسہ شاہ نےخواتین سے کہا کہ درد آپ کو متاثرہ فرد کے طور پر پیش نہیں کرتا بلکہ ہر آنسو، خون کا ایک ایک قطرہ، قابض کا ہر نشان ، انصاف اور آزادی کے لئے آپ کی تاریخی جدوجہد کی گواہی کے طور پر شمار ہوتا ہے۔

ہماری ہمدردی صرف ہمدردی کا اظہار نہیں بلکہ یکجہتی کا اظہار ہے۔ پاکستانی مندوب نے عالمی برادری پر زور دیا کہ وہ فلسطینی کاز کی حمایت میں متحد ہو کر ان کے حقوق اور وقار کی وکالت کریں۔ ہم ایک ساتھ مل کر ایک ایسے مستقبل کے لئے کام کر سکتے ہیں جہاں امن قائم ہو اور تمام فلسطینیوں کے لئے انصاف کے حصول میں خواتین کی آوازیں سنی جائیں اور ان کا احترام کیا جائے۔ پاکستانی مندوب نے کہا کہ ہم آپ کے ساتھ کھڑے ہیں اور ہم آپ کے حقوق اور فلسطینی عوام کی امنگوں کا احترام کرنے والی پرامن قرارداد کی وکالت کرتے رہیں گے۔