اسلام آباد۔23جنوری (اے پی پی):سکیورٹیز اینڈ ایکسچینج کمیشن آف پاکستان (ایس ای سی پی)نے غیر درج شدہ ایس ای سی پی لائسنس یافتہ کمپنیوں کو ہدایت کی ہے کہ وہ "غیر درج شدہ کمپنیوں کے لئے مالیاتی پورٹل”(ایف پی یو سی) جو پاکستان سٹاک ایکسچینج لمیٹڈ (پی ایس ایکس) کے ذریعے تیار کیا گیا ہے، کے ذریعے مالیاتی بیان کے عوامی اشاعت کو یقینی بنائیں۔
جمعرات کو ایس ای سی پی سے جاری پریس ریلیز کے مطابق ہدایت کے تحت تمام غیر درج شدہ ایس ای سی پی لائسنس یافتہ کمپنیوں کو پی ایس ایکس سے 30 دن کے اندر رابطہ کرنا ہو گا تاکہ وہ ایف پی یو سی تک رسائی حاصل کر سکیں اور عوامی اشاعت کے لئے اپنی تازہ ترین دستیاب سالانہ آڈٹ شدہ مالیاتی بیان اپ لوڈ کر سکیں۔ ایسی کمپنیاں جب تک پی ایس ایکس پر درج نہ ہوں، عوامی اشاعت کے لیے ایف پی یو سی کے ذریعے مستقبل کے آڈٹ شدہ مالیاتی بیان اپ لوڈ کرتی رہیں گی۔ مستقبل کے اپ لوڈز ایسے قوانین میں مقررہ ٹائم لائنز کے مطابق کئے جائیں گے جو ایسی کمپنیوں کے ذریعہ آڈٹ شدہ مالیاتی بیان کی تیاری اور گردش پر حکمرانی کرتے ہیں۔
غیر درج شدہ لائسنس یافتہ کمپنیاں بغیر کسی لاگت کے ایف پی یو سی پر رجسٹر ہو سکیں گی اور اپنے مالیاتی بیان اپ لوڈ کر سکیں گی جبکہ عوامی اشاعت بھی عوام کے لئے کوئی معاوضہ نہیں لے گی۔ ایک سہولت اور صارف دوست عمل کے لئے، غیر درج شدہ لائسنس یافتہ کمپنیوں کو صرف پی ایس ایکس کے ساتھ ایک معاہدہ کرنا ہوگا اور صارف آئی ڈی کے قیام کے لئے مجاز نمائندے کی تفصیلات فراہم کرنا ہوں گی۔ مالیاتی بیان پورٹل پر ایک سادہ اور انٹرایکٹو انٹرفیس کے ذریعے اپ لوڈ کیا جا سکتا ہے۔
لائسنس یافتہ کمپنیاں اپنی سرگرمیوں کی بنا پر عوامی مفادات کو مدنظر رکھتی ہیں اور اس لئے انہیں معمول کے کاروبار کے مقابلے میں بہت زیادہ معیار پر عمل کرنا ضروری ہے۔ ایس ای سی پی، کیپٹل مارکیٹس کا اعلیٰ ترین نگران ہونے کے علاوہ کارپوریٹ سیکٹر، انشورنس انڈسٹری، نان بینکنگ فنانس کمپنیاں، مضاربے، نجی پنشن اسکیموں اور مختلف دیگر ریگولیٹڈ سرگرمیوں کو بھی ریگولیٹ کرتا ہے۔ وسیع اختیار کے ساتھ اور پاکستان میں سب سے بڑا ریگولیٹری دائرہ اختیار ہونے کے ساتھ، یہ مختلف لائسنس یافتہ اور ریگولیٹڈ سرگرمیوں کے لئے لائسنس جاری کرنے میں ایک اہم کردار ادا کرتا ہے۔