غیر رسمی طریقہ تعلیم کے تحت بچوں کو بہترین تعلیمی مواقع ان کے اپنے ہی علاقوں میں میسر کر رہے ہیں،فیصل ترکئی

103

پشاور۔ 04 نومبر (اے پی پی):خیبرپختونخوا کے وزیر تعلیم فیصل خان ترکئی نے کہا ہے کہغیر رسمی طریقہ تعلیم کے تحت سکولوں میں تعلیم سے محروم رہنے والے بچوں اور بچیوں کو بہترین تعلیمی مواقع ان کے اپنے ہی علاقوں میں میسر کر رہے ہیں، خصوصی کورس کے زریعے مختصر مدت میں ان کو مڈل لیول تک تعلیم دے کر ان کو فارمل ایجوکیشن سسٹم میں شامل کر رہے ہیں،ہمارے نان فارمل ایجوکیشن کے طلبہ و طالبات نے حالیہ امتحانات میں بورڈز نمایاں پوزیشن حاصل کئے ہیں۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے نشترہال پشاور میں اے ایل پی سینٹرز کے فارغ التحصیل طلبہ و طالبات کے لئے منعقدہ گریجوایشن سرمنی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ تقریب سے وزیر اعلی خیبر پختونخوا سردار علی امین خان گنڈاپور اور اسپیشل سیکرٹری اسفندیار خٹک نے بھی خطاب کیا۔

تقریب میں محکمہ تعلیم اور اے ایل پی پروگرام کے اعلیٰ حکام ڈسٹرکٹ ایجوکیشن آفسرز، طلبہ و طالبات اور ان کے والدین نے شرکت کی۔ تقریب میں طلبہ و طالبات نے ٹیبلوز، ملی نغمے اور تقاریر پیش کئے۔تقریب سے خطاب کرتے ہوئے فیصل ترکئی نے کہا کہ صوبے میں 4.7 ملین بچے سکولوں سے باہر تھے جن میں حالیہ داخلہ مہم کے ذریعے 1.3 ملین بچوں کو سکولوں میں داخل کروایا گیا ہے جبکہ آؤٹ آف سکول بچوں کے لئے ’’آلٹرنیٹو لرننگ پاتھ ویز پروگرام 2019 ‘‘سے شروع کیا گیا تھا اور اس پروگرام میں صرف 10 اضلاع شامل تھے۔

موجودہ حکومت نے اس پروگرام کو مزید 27 اضلاع تک وسعت دی۔جبکہ پارٹنر آرگنائزیشنز یونیسیف اور بنک بشمول ہیومن کیپیٹل انویسٹمنٹ پراجیکٹ اور اسپائر پروگراموں کے تحت ابھی تک تقریبا 63 ہزار طلبہ و طالبات کو سکولوں میں داخل کروایا گیا تھا۔ جن میں 38 ہزار طالبات بھی شامل تھی۔ ان میں 34 ہزار طلبہ و طالبات نے کورس مکمل کیا ہے اور فارمل ایجوکیشن سسٹم میں شامل ہو چکے ہیں۔ ابھی ہمارے 840 اے ایل پی سنٹرز میں 28 ہزار سے زائد طلبہ و طالبات زیر تعلیم ہیں۔ صوبائی وزیر تعلیم فیصل خان ترکی نے اپنے خطاب میں مزید کہا کہ ہم نے دینی تعلیم کے ساتھ ساتھ دنیاوی تعلیم کے حصول کے لیے 248 دینی مدارس میں اے ایل پی سینٹرز کھول رکھے ہیں

اور ضم اضلاع میں مزید 300 اے ایل پی سینٹرز دینی مدارس میں قائم کرنے کے لیے پروگرام منظور کیا ہے۔ جس کا عنقریب اغاز کیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ تعلیم ہماری موجودہ حکومت کی اولین ترجیح ہے اور اربوں روپے کا بجٹ تعلیم پر خرچ کیا جا رہا ہے جبکہ خواتین کی تعلیم کے لیے خصوصی اقدامات کئے جا رہے ہیں اور ہماری کوشش ہے کہ ضم اضلاع کے بچیوں کے لئے بھی اقدامات کریں اور ان کو ہر صورت سکولوں میں لانے کے لئے ماہانہ وظیفہ پروگرام بھی شروع کیا جا چکا ہے جن سے قم اضلاع کی ہزاروں بچیاں مستفید ہوں گی۔ جبکہ وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین خان گنڈاپور کی خصوصی ہدایت پر تعلیم کارڈ اور رینٹڈ بلڈنگ سکولز پروگرام شروع کئے جا چکے ہیں۔

تعلیم کارڈ سے ضرورت مند اور ذہین طبہ و طالبات کو تعلیم حاصل کرنے کے تمام مواقع میسر آئیں گے۔ جبکہ رینٹڈ بلڈنگز سکول پروگرام فوری طور پر سکولوں میں درس و تدریس کا عمل جاری رکھنے کے لئے شروع کیا جا چکا ہے۔ تاکہ طلباء و طالبات کا مزید وقت ضائع نہ ہو۔ وزیر تعلیم فیصل خان ترکئی نے محکمہ تعلیم کے تمام پارٹنر ارگنائزیشنز کا بھی شکریہ ادا کیا۔ جن کی کاوشوں سے یہ منصوبے مکمل کئے جا رہے ہیں۔ تقریب کے اختتام پر گریجویٹ ہونے والے طلبہ و طالبات کو سرٹیفیکیٹس اور پوزیشن لینے والوں میں شیلڈ انعامات اور نقد رقم تقسیم کئے گئے۔