غیر قانونی طور پر بھارت کے زیر تسلط جموں و کشمیر میں انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیاں جاری ہیں، ترجمان دفتر خارجہ

171

اسلام آباد۔14ستمبر (اے پی پی):پاکستان نے کہا ہے کہ بھارت کے غیر قانونی طور پر زیر تسلط جموں و کشمیر میں انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیاں جاری ہیں۔ دفتر خارجہ کی ترجمان ممتاز زہرا بلوچ نے یہاں پریس بریفنگ میں کہا کہ مقبوضہ علاقہ میں خواتین اپنے خاندانوں اور برادریوں کو غیر قانونی اور زبردستی بھارتی قبضے کے خلاف کھڑے ہونے پر سزا دینے کے ذریعہ اکثر تشدد اور جارحیت کا نشانہ بنتی رہی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ بھارتی قابض افواج نے نام نہاد "کورڈن اینڈ سرچ آپریشنز” کے دوران نوجوان خواتین کو اغواء اور ہراساں کرنے کو پوری برادریوں کو سزا دینے کے لیے ایک ہتھیار کے طور پر استعمال کیا ہے۔

ترجمان نے کہا کہ خواتین کے خلاف تشدد کی یہ کارروائیاں جاری ہیں جنہیں آرمڈ فورسز سپیشل پاورز ایکٹ جیسے سخت قوانین سے تقویت ملتی ہے جو بھارتی قابض فورسز کو ان کے جنسی تشدد کے جرائم کے لیے قانونی چارہ جوئی سے بچاتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ مجرموں کے احتساب کا فقدان مقبوضہ علاقے میں عصمت دری کا شکار ہونے والوں کے لیے انصاف کی عدم موجودگی کی وضاحت کرتی ہے۔ ترجمان نے کہا کہ انسانی حقوق کی یہ خلاف ورزیاں ختم ہونی چاہئیں تاکہ بھارت کے غیر قانونی طور پر زیر تسلط جموں و کشمیر کی خواتین امن اور وقار کے ساتھ رہ سکیں۔