اسلام آباد۔8جولائی (اے پی پی):وفاقی وزیر منصوبہ بندی ترقی ، اصلاحات وخصوصی اقدامات احسن اقبال نے کہا ہے کہ ہر کامیاب ملک نے سیاسی استحکام کے ذریعے پالیسیوں کے کم از کم ایک دہائی کے تسلسل سے فائدہ اٹھایا ، حکومت کے فائیو ایز فریم ورک کے تحت محدود انفراسٹرکچر اور جغرافیائی چیلنجوں سے نمٹنے کے لئے ڈیجیٹلائزیشن کو فروغ دیا جا رہا ہے،آن لائن لرننگ پلیٹ فارم ملک بھر میں پیشہ وارانہ تربیت فراہم کرنے میں معاون ثابت ہوگا جس سے سب کے لئے جامع رسائی کو یقینی بنانا ممکن ہوگا۔ وہ پیر کو ریجنل پانچ روزہ کانفرنس سے خطاب کر رہے تھے جس کا اہتمام کولمبو پلان سٹاف کالج (سی پی ایس سی ) سری لنکا نے نیو ٹیک پاکستان کے تعاون کیا تھا۔
وفاقی وزیر منصوبہ بندی احسن اقبال نے ورلڈ اکنامک فورم کی رپورٹ پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ نوجوان اور ہمارے پروفیشنلز نئے علوم میں فنی مہارت حاصل کریں ۔انہوں نے کہا کہ رپورٹ کے مطابق ڈیجیٹلائزیشن موجودہ سال 150 ملین تک نئے روزگار کے مواقع فراہم کرے گا لیکن اس کے ساتھ ساتھ 75 ملین تک پرانی ملازمتوں کے مواقع ختم بھی ہو جائیں گے، اس لئے یہ اشد ضروری ہے کہ ہم آرٹیفیشیل انٹیلیجنس ، وی آر اور دیگر شعبوں میں فنی مہارت حاصل کریں۔انہوں نے کہا کہ ہمارے نوجوانوں اور افرادی قوت کی مہارت کو بڑھانا حکومت کی ترقیاتی حکمت عملی میں شامل ہے۔ انہوں نے کہا کہ بین الاقوامی لیبر آرگنائزیشن کی رپورٹ کے مطابق عالمی سطح پر خواتین کی لیبر ورک فورس میں شرکت کی شرح مردوں کے مقابلے میں 27 فیصد کم ہے۔
وفاقی وزیر پروفیسر احسن اقبال نے ڈیجیٹلائیزیشن اور درپیش چیلنجز پر گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ خواتین عموما سائنس ٹیکنالوجی انجینئرنگ اور ریاضی کے کیریئر اور پیشہ وارانہ تربیتی پروگراموں میں حصہ نہیں لیتیں۔ انہوں نے کہا کہ خواتین کی ان شعبوں میں حوصلہ افزائی کی جانی چاہئے، حکومت ایسی پالیسیوں پر کام کر رہی ہے جو صنفی مساوات کو فروغ دیں، طالبات کے لئے محفوظ اور معاون تعلیمی ماحول کو یقینی بنائیں ۔
وفاقی وزیر پروفیسر احسن اقبال نے کہا کہ بھارت، بنگلہ دیش، ملائیشیا، سنگاپور، کوریا، چین اور ترکیہ جیسے ممالک کی کامیابی کی بڑی وجہ وہاں پر پالیسیوں کا تسلسل تھا، ملکی ترقی کے چار بنیادی اصول ہیں، امن، حکومتی استحکام، پالیسی کا ایک دہائی تک تسلسل اور نئے چیلنجز کے لئے مسلسل اصلاحات کی ضرورت ہے ۔
وفاقی وزیر منصوبہ بندی پروفیسر احسن اقبال نے نوجوانوں، سول سوسائٹی اور پبلک/پرائیویٹ سیکٹرز چوتھے صنعتی انقلاب کے پیش نظرڈیجیٹلائزیشن اور گرین پریکٹس کو اپنانے کی ہدایت کی ۔انہوں نے کہا کہ سیکھنے کے نئے ٹولز جیسے آن لائن پلیٹ فارمز، وی آر سمولیشنز، اور اے آئی ٹیکنالوجی میں فنی مہارت کا حصول، موثر اور پائیدار مستقبل کے لئے ضروری ہے۔