فلسطینیوں کی طرح جموں و کشمیر کے عوام بھی اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قراردادوں پر عمل درآمد کے منتظر ہیں، ترجمان دفتر خارجہ

94
پاکستان کا سلامتی کونسل کی جانب سے غزہ میں جنگ بندی کی اپیل نہ کرنے پرمایوسی کااظہار، انسانی المیہ سے بچنے کے لیے فوری اور غیر مشروط جنگ بندی کے مطالبے کا اعادہ
پاکستان کا سلامتی کونسل کی جانب سے غزہ میں جنگ بندی کی اپیل نہ کرنے پرمایوسی کااظہار، انسانی المیہ سے بچنے کے لیے فوری اور غیر مشروط جنگ بندی کے مطالبے کا اعادہ

اسلام آباد۔26اکتوبر (اے پی پی):پاکستان نے کہا ہے کہ مشرق وسطیٰ میں پائیدار امن دو ریاستی حل اور 1967 سے پہلے کی سرحدوں پر مبنی ایک محفوظ، قابل عمل، متصل اور خودمختار فلسطینی ریاست کے قیام سے ممکن ہے جس کا دارالحکومت القدس الشریف ہو۔

دفتر خارجہ کی ترجمان ممتاز زہرہ بلوچ نے جمعرات کو یہاں پریس بریفنگ میں کہا کہ فلسطین میں اسرائیلی قابض افواج کی طرف سے نافذ کردہ اقدامات کو بھارت نے اپنے غیر قانونی زیر تسلط جموں و کشمیر میں انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں اور مقبوضہ علاقے کی آبادیاتی نوعیت کو تبدیل کرنے کی صریح غیر قانونی کوششوں کے ساتھ نقل کیا ہے۔

ترجمان نے کہا کہ فلسطینی عوام کی طرح جموں و کشمیر کے عوام بھی اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قراردادوں پر عمل درآمد کے منتظر ہیں جو ان کے حق خود ارادیت کو تسلیم کرتی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ نوآبادیاتی ماضی سے وابستہ جڑیں مسئلہ فلسطین کی طرح تنازعہ جموں و کشمیر سات دہائیوں سے زیادہ عرصے سے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے ایجنڈے پر موجود ہے۔

ترجمان نے کہا کہ کل جنوبی ایشیا کی تاریخ کے ایک سیاہ دن کے 76 سال مکمل ہوجائیں گے، بھارتی قابض افواج نے 27 اکتوبر 1947 کو جموں و کشمیر میں اپنا غاصبانہ تسلط جمایا، اس طرح کشمیری عوام کیلئے میں ایک تاریک باب کا آغاز ہوا۔

انہوں نے کہا کہ کشمیری عوام نے اپنی سرزمین پر غیر قانونی قبضہ کو کبھی قبول نہیں کیا ہے اور نہ ہی بھارت کی طرف سے انہیں طاقت کے ذریعے دبانے اور انہیں اپنی ہی سرزمین پر ایک بے اختیار اقلیت میں تبدیل کرنے کی منظم مہم کو قبول نہیں کیا جائے گا۔ ترجمان نے کہا کہ پاکستان کشمیریوں کی سیاسی، اخلاقی اور سفارتی حمایت اس وقت تک جاری رکھے گا جب تک وہ اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قراردادوں کے مطابق حق خودارادیت حاصل نہیں کرتے۔