فلسطینی صدر کی یروشلم میں اسرائیلی انتہا پسندوں کے حملوں کی مذمت

82
ہسپتال پر بمباری جنگی جرم ،اسرائیل نے ریڈ لائن عبور کی،فلسطینی صدر

رام اللہ ۔14فروری (اے پی پی):فلسطینی صدر محمود عباس نےمشرقی یروشلم میں فلسطینیوں پر اسرائیلی انتہا پسندوں کے حملوں کی مذمت کی۔ سرکاری فلسطینی خبر رساں ایجنسی کے مطابق صدر محمود عباس نے رہائشیوں پر حملوں اور یروشلم، خاص طور پر شیخ جراح کے پڑوس میں فلسطینی املاک پر قبضے کی کوششوں کے اثرات کے خلاف خبردار کیا۔

انہوں نے یہودی قانون ساز اتمار بن گویر کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہیہ مسئلہ فلسطین لبریشن آرگنائزیشن کی ایگزیکٹو کمیٹی کے آئندہ اجلاس کے ایجنڈے پر ہوگا۔ واضح رہے اسرائیل کی جانب سے جھڑپیں اس وقت شروع ہوئیں جب مذہبی صہیونیت کے اتحاد کے بین گویر نے شیخ جراح میں پارلیمانی دفتر کھولا۔

فلسطینی ہلال احمر سوسائٹی نے ایک پریس بیان میں کہا ہے کہ اس کی طبی ٹیموں نے شہر میں اسرائیلی پولیس فورسز کے ہاتھوں گولی مار کر زخمی ہونے والے 32 فلسطینیوں کا علاج کیا۔ اسرائیل نے 1967 کی چھ روزہ جنگ کے دوران مشرقی یروشلم پر قبضہ کر لیا اور 1968 میں اس کا الحاق کر لیا، ایسا اقدام جسے زیادہ تر عالمی برادری تسلیم نہیں کرتی۔

فلسطینی مشرقی یروشلم کو اپنی مستقبل کی ریاست کا دارالحکومت بنانا چاہتے ہیں، جب کہ اسرائیل متحدہ یروشلم کو اس کا ابدی دارالحکومت رکھنے پر اصرار کرتا ہے۔