فیصل آباد۔ 19 ستمبر (اے پی پی):فیصل آباد الیکٹرک سپلائی کمپنی کابجلی چوروں کے خلاف کریک ڈاؤن جاری ہے جبکہ گزشتہ 24گھنٹوں میں مزید 111 بجلی چور پکڑے گئے ہیں اس طرح رواں مہم کے دوران ابتک پکڑے جانیوالوں کی تعداد 418 ہوگئی ہے۔
فیسکوکے ترجمان طاہر محمود شیخ نے بتایا کہ حکومت پاکستان اور وزارت توانائی (پاور ڈویژن)کی ہدایات پرفیسکوکا بجلی چوروں کے خلاف بھرپور کریک ڈاؤن جاری ہے اوروزیراعظم پاکستان کی ہدایت پر فیسکو کے آٹھوں اضلاع میں بجلی چوروں کے خلاف شکنجہ مزید سخت کردیا گیاہے۔
انہوں نے بتایا کہ فیسکوریجن کے چھ آپریشن سرکلز کی ٹیموں نے مزید 111بجلی چور وں کو دھر لیا جنہیں 2 لاکھ56 ہزارسے زائدڈی ٹیکشن یونٹس پر مشتمل ایک کروڑ10لاکھ سے زائد کے جرمانوں کے بل جاری کئے گئے ہیں نیزتمام بجلی چوروں کے کنکشنزمنقطع کرکے ان کے خلاف ایف آئی آرز کے اندراج کیلئے درخواستیں دائر کردی گئی ہیں۔انہوں نے بتایا کہ ضلع فیصل آباد میں ابتک 418بجلی چوروں کو12لاکھ15ہزار سے زائد ڈی ٹیکشن یونٹس اور5کروڑ23لاکھ سے زائد جرمانہ عائدکیاگیا، ضلع جھنگ میں ابتک114بجلی چوروں کو5لاکھ21ہزارسے زائدڈی ٹیکشن یونٹس اور ایک کروڑ66لاکھ روپے جرمانہ عائدکیاگیا،ضلع بھکر میں اب تک 113بجلی چوروں کو3لاکھ سے زائدڈی ٹیکشن یونٹس اور ایک کروڑ42لاکھ جرمانہ عائدکیاگیا، ضلع چنیوٹ میں 125بجلی چوروں کو 3لاکھ17ہزارسے زائدڈی ٹیکشن یونٹس اور94لاکھ 46 ہزارجرمانہ عائدکیاگیا۔
انہوں نے بتایا کہ ضلع خوشاب میں 36بجلی چوروں کو تقریباً82ہزارسے زائد ڈی ٹیکشن یونٹس اور41لاکھ سے زئد جرمانہ عائدکیاگیا۔اسی طرح ضلع میانوالی میں 100بجلی چوروں کو ایک لاکھ86 ہزارسے زائدڈی ٹیکشن یونٹس اور80 لاکھ سے زائد جرمانہ عائدکیاگیا۔انہوں نے بتایا کہ ضلع سرگودھا میں 134بجلی چوروں کو3لاکھ24سے زائد ڈی ٹیکشن یونٹس اورایک کروڑ60لاکھ جرمانہ عائدکیاگیا،ضلع ٹوبہ میں 74بجلی چوروں کو2لاکھ 12ہزاڈی ٹیکشن یونٹس اور80 لاکھ سے زائد جرمانہ عائدکیاگیا۔
انہوں نے بتایا کہ بجلی چوری کے خلاف جاری خصوصی مہم میں 12دنوں میں فیسکو ریجن میں مجموعی طورپر1125 بجلی چوروں کو32لاکھ سے زائد ڈی ٹیکشن یونٹس کی مدمیں 13کروڑ49لاکھ سے زائدکا جرمانہ عائدکیاجاچکا ہے جبکہ ابتک71بجلی چوروں کو گرفتاربھی کرلیاگیا ہے۔انہوں نے بتایا کہ بجلی چوروں سے ابتک 2کروڑ59لاکھ سے زائد کی ریکوری بھی کرلی گئی ہے جبکہ مجموعی طورپر885بجلی چوروں کے خلاف مقدمات کا اندراج بھی ہوچکا ہے۔