فیصل آباد۔ 13 مارچ (اے پی پی):محکمہ زراعت توسیع فیصل آباد نے باغبانوں کو فالسے کے پودے مارچ میں 6سے 9فٹ کے فاصلے پر لگانے کی ہدایت کی ہے۔اسسٹنٹ ڈائریکٹر زراعت توسیع فیصل آبادڈاکٹر خالد اقبال نے بتایاکہ کلر والی زمینوں میں فالسے ے پودوں میں فاصلہ کم بھی رکھا جاسکتاہے۔ انہوں نے کہا کہ فالسہ کلر کے خلاف بھرپورقوت مدافعت رکھنے والا پھل ہے جس کی قوت مزاحمت دیگر پودوں سے کہیں زیادہ ہے اور یہ کلراٹھی زمینوں میں نہ صرف آسانی سے زندہ رہ سکتاہے بلکہ 2سے3سال کی عمر میں پھل بھی لے آتاہے۔
انہوں نے کہاکہ فالسے کو بیج کے ذریعے اگایاجاتاہے اور اس کے بیج 2سے3ہفتے میں اگ آتے ہیں۔انہوں نے کہاکہ پودوں کو کاٹنے کے بعد 6سے 8کلوگرام فی پودا گوبر کی گلی سڑی کھاد ڈالی جاتی ہے۔ انہوں نے بتایاکہ فالسے کی سالانہ کٹائی بہت ضروری ہے کیونکہ پھل صرف نئی شاخوں پر لگتاہے اور پودوں کو 3سے4 فٹ کی اونچائی پر کاٹا جاتاہے۔
انہوں نے کہاکہ فالسہ 9 سے 12فٹ اونچی جھاڑی بناتاہے اس لئے ہر سال پھل توڑنے کے بعد پودوں کی شاخ تراشی کی جاتی ہے۔ انہوں نے کہاکہ ملک کے مختلف حصوں میں فالسے کا پھل مارچ سے لے کر جولائی کے دوران پک کر تیار ہوتاہے اس لئے اگر پودوں کو جولائی میں کاٹ دیاجائے تو نومبر اور دسمبر میں دوسری فصل بھی حاصل ہو سکتی ہے۔ انہوں نے کہاکہ فالسے کاپودا خشک سالی کے خلاف بھی بھرپور قوت مدافعت کاحامل پایاگیاہے۔