فیصل آباد ، محکمہ زراعت کی کاشتکاروں کو دھان کی بہتر پیداوار کیلئے سفارش کردہ متوازن کھادوں کے استعمال کی ہدایت

29
Timely bearing
Timely bearing

فیصل آباد ۔ 09 جولائی (اے پی پی):محکمہ زراعت فیصل آباد نے دھان کی بہتر پیداوار کے حصول کیلئے کاشتکاروں کو سفارش کردہ متوازن کھادوں کے فوری استعمال کی ہدایت کی ہے اور کہا ہے کہ دھان کی فصل میں کھادوں کا غیر متوازن استعمال پیداوار میں بہت بڑی کمی کا سبب بنتا ہے کیونکہ کم کھادوں سے پودوں کی جڑیں صحیح طور پر نشوونما نہیں پاتیں جبکہ زیادہ کھادوں کے استعمال سے فصل گر جاتی ہے اسلئے کاشتکاردھان کی فصل سے بہترین پیداوار کے حصول کیلئے کھادوں کا متوازن استعمال کریں۔

ڈپٹی ڈائریکٹر زراعت پلانٹ پروٹیکشن،پیسٹ وارننگ اینڈ کوالٹی کنٹرول اسرا ر ارشد نے بتایاکہ کھادوں کے متوازن استعمال کیلئے کاشتکار زمین کا تجزیہ ضرور کروائیں اوردرمیانی زرخیز زمین کیلئے دھان کی فصل کی موٹی اقسام کیلئے پونے2 بوری ڈی اے پی،سوا2 بوری یوریا،سوا بوری پوٹاشیم سلفیٹ جبکہ باسمتی اقسام کیلئے ڈیڑھ بوری ڈی اے پی،2 بوری یوریا،ایک بوری پوٹاشیم سلفیٹ فی ایکڑ استعمال کریں۔

انہوں نے کہا کہ بہتر نتائج کیلئے کھادوں کا استعمال زمین کا کیمیائی تجزیہ، اسکی بنیادی ذرخیزی اور فصلوں کی کثرت کاشت کے مطابق کیاجائے۔ انہوں نے کہا کہ کاشتکار نامیاتی کھادوں کے استعمال کواپنی کاشتکاری کا مستقل حصہ بنائیں۔ انہوں نے کہاکہ دھان کی زیادہ پیداوار حاصل کرنے کیلئے نائٹروجن اور فا سفورس بنیادی اجزا کی حیثیت رکھتے ہیں جبکہ ریتلی اور ٹیوب ویل سے سیراب ہونے والی زمین میں پوٹاش کی زیادہ ضرورت ہوتی ہے۔

انہوں نے کہاکہ کاشتکار آخری مرتبہ حل چلا کر زمین میں فاسفورس اور پوٹاش کی ساری مقدار اور موٹی اقسام اور باسمتی کی جلد پکنے والی اقسام کیلئے آدھی نائٹروجن اور دیر سے پکنے والی اقسام کیلئے 1/3 نایٹروجن کا چھٹہ دے کر سہاگہ کر دیں تاکہ کھادزمین کے اندر چلی جائے۔ انہوں نے کہاکہ ٹیوب ویل کے ناقص پانی (زائد سوڈیم) سے سیراب ہونے والی زمینوں میں کھادوں کے ساتھ جپسم بحساب5 بوری فی ایکڑ بہت اچھے نتائج دیتی ہے

انہوں نے کہاکہ کاشتکار کھاد کا چھٹہ دیتے وقت کھیت میں پانی کی مقدار کم سے کم رکھیں اور بہتر ہے کہ پانی بالکل نہ ہوبلکہ صرف کیچڑ ہو۔انہوں نے کہا کہ کاشتکار ان سفارشات پرعمل کرکے اپنی فی ایکڑ پیداوار میں اضافہ کرسکتے ہیں۔