فیصل آباد ۔ 15 اگست (اے پی پی):فیصل آباد چیمبر آف کامرس اینڈانڈسٹری کے سینئر نائب صدر ڈاکٹر سجاد ارشد نے انوویٹو ایچ وی اے سی سلوشنزبرائے پائیدار ٹیکسٹائل مینو فیکچرنگ کے نام سے ہونے والی بین الاقوامی کانفرنس کا خیر مقدم کیا اور کہا کہ اس میں بڑی تعداد میں فیصل آباد چیمبر کے ممبران بھی شرکت کریں گے۔ ایچ وی اے سی آر سوسائٹی کے سابق صدر محمد عمر خاں نے فیصل آباد چیمبر کے سینئر نائب صدرسے ملاقات کی اور انہیں اس بین الاقوامی کانفرنس کی اہمیت و افادیت سے آگاہ کیا۔
ڈاکٹر سجاد ارشد نے کہا کہ جدید تعمیرات اور تیزی سے ہونے والی ماحولیاتی تبدیلیوں کی وجہ سے عمارتوں کی حرارت پذیری، ہوا داری، ائیر کنڈیشننگ اور ریفریجریشن کی اہمیت بہت بڑھ گئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ اگرچہ کمرشل عمارتوں کی تعمیر میں ان اہم سہولتوں پر خصوصی توجہ دی جاتی ہے مگر غیر منظم شعبہ میں ہونے والی تعمیرات میں ان کو نظر انداز کر دیا جاتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس سلسلہ میں متعلقہ لوگوں کو آگاہی دینے کی ضرورت ہے جس کیلئے ایچ وی اے سی آر سوسائٹی کو بھر پور اور متحرک کردار ادا کرناہوگا۔ انہوں نے محمد عمر خاں سے کہا کہ وہ اکتوبر میں ہونے والے اس بین الاقوامی ایونٹ بارے مکمل تفصیلات سے تحریری طور پر مطلع کریں تاکہ ان معلومات کو چیمبر کے دس ہزار ممبران میں سرکولیٹ کرنے کے علاوہ چیمبر کی ویب سائٹ پر بھی اپ لوڈ کیا جا سکے۔
انہوں نے کہا کہ کراچی کے بعد فیصل آباد ملک کا دوسرا بڑا صنعتی مرکز ہے جبکہ یہاں کے صنعتکار اس مجوزہ کانفرنس میں بھی شرکت کر سکتے ہیں جس سے عوام الناس کے ساتھ ساتھ اس شعبہ سے وابستہ افراد کو بھی فائدہ ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ اس وقت صنعتی شعبہ بحران کا شکار ہے جس کی بحالی کیلئے یہ کانفرنس اور ایچ وی اے سی آر بھی اپنا کردار ادا کر سکتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ٹیکسٹائل کا شعبہ ملک کے 40فیصد محنت کشوں کو روزگار مہیا کر رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ جدید ٹیکنالوجی کے ذریعے تعمیر ہونے والی عمارتوں سے اخراجات میں کمی آسکتی ہے جس سے ٹیکسٹائل سیکٹر کو فائدہ ہوگا اور برآمدات میں اضافے کے ساتھ ساتھ روزگار کے بھی مزید مواقع پیدا ہوں گے۔
انہوں نے کہا کہ پالیسیوں کے عدم تسلسل اور اندرونی حالات کی وجہ سے نوجوان انجینئر پاکستان میں کام کرنے کی بجائے بیرون ملک جا رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اس ”برین ڈرین“ کو روکنے کیلئے اندرون ملک حالات کا رکو بہتر بنانے کی ضرورت ہے اور اس سلسلہ میں وہ اس سوسائٹی سے ملکر کام کر سکتے ہیں۔ محمد عمر خاں نے بتایا کہ ان کی سوسائٹی سے منسلک انجینئر 130ممالک میں خدمات سر انجام دے رہے ہیں جبکہ پاکستان میں اس کے دفاتر کراچی، لاہور، اسلام آباد اور فیصل آباد میں موجود ہیں اور یہ سوسائٹی ایچ وی اے سی آر سے متعلق تسلسل سے ٹیکنیکل سیمینار منعقد کرا رہی ہے تاکہ لوگوں کو اس شعبہ میں ہونے والی نئی ٹیکنالوجی سے آگاہ کیا جا سکے۔ ”انوویٹو ایچ وی اے سی آر سلوشنز“ کے موضوع پر ہونے والی کانفرنس کے بارے میں انہو ں نے بتایا کہ اس میں 22ممالک سے لوگ آرہے ہیں جبکہ 8سپیکرز کو بھی مدعو کیا گیا ہے جن میں پانچ دوسرے ممالک سے آرہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ فیصل آباد چیمبر کے ممبروں کو بھی اس کانفرنس میں شرکت کرنی چاہیے۔
انہوں نے بتایا کہ ایچ وی اے سی آر سوسائٹی نے بجلی کے بل کم کرنے کیلئے بین الاقوامی ماہرین کو بلایا تھا جس سے ہمیں سستی بجلی بارے عالمی سطح پر ہونے والی تحقیق کو سمجھنے اور اپنانے میں مدد ملی۔ اس موقع پر بلال زبیر، آصف امین، فراز ایم خان، عبدالرحیم، محمد عامر اور محمد شہباز خان بھی موجود تھے۔