فیصل آباد کی معاشی،صنعتی وکاروباری اہمیت کے پیش نظر فیصل آباد ایئرپورٹ کی فوری اپ گریڈیشن کی جائے، صدر فیصل آباد چیمبر

100
Faisalabad Airport
Faisalabad Airport

فیصل آباد ۔ 14 اکتوبر (اے پی پی):فیصل آباد کی معاشی،صنعتی وکاروباری اہمیت کے پیش نظر فیصل آباد ایئرپورٹ کی فوری اپ گریڈیشن کی جائے تاکہ یہاں سے زیادہ سے زیادہ بین الاقوامی پروازوں کا سلسلہ شروع ہوسکے کیونکہ چیمبر کی کوششوں سے کچھ عرصہ قبل یہاں سے بین الاقوامی پروازوں کا سلسلہ شروع کیاگیاتھا مگرچونکہ رن وے چھوٹا ہونے کی وجہ سے یہاں بڑے جہاز نہیں آسکتے لہٰذا وہ سلسلہ ترک کردیا گیا اسی طرح چند دہائیاں قبل فیصل آباد سے کراچی کیلئے روزانہ 2پروازیں چل رہی تھیں مگر اب قومی ائیر لائن کابھی برا حال ہے اسلئے یہاں کے صنعتکاروں، برآمد ودرآمد کنندگان اور کاروباری وصنعتی افراد کو لاہور ایئرپورٹ کے ذریعے سفر کرنا پڑتا ہے جس سے وقت اور پیسے کا ضیاع ہوتا ہے۔

فیصل آباد چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے صدر ریحان نسیم بھراڑہ نے بزنس کمیونٹی کے وفد سے بات چیت کے دوران کہا کہ یہ شہر طویل عرصہ سے محرومیوں کا شکار ہے، ہم وطن عزیز کیلئے بھاری زرمبادلہ کمانے کے علاوہ لوگوں کو روزگار بھی مہیا کر رہے ہیں مگر بدقسمتی سے ہمیں ہمارا جائز حصہ بھی نہیں مل رہا جس کیلئے اس شہر کے تمام باشعور طبقوں کو ملکر کوششیں کرنا ہوں گی۔انہوں نے کہا کہ آبادی کے لحاظ سے فیصل آباد سے کئی چھوٹے شہروں میں ہائیکورٹ کے بنچ قائم ہیں مگر یہ شہر طویل جدوجہد کے باوجود اب تک اس سے محروم ہے۔ انہوں نے کہا کہ اسی طرح پنجاب کے کئی شہروں میں پبلک ٹرانسپورٹ چل رہی ہے مگر سیاسی طور پر قد آور شخصیات نہ ہونے کی وجہ سے اس شہر کے لوگ اس سہولت سے بھی محروم ہیں۔

انہوں نے کہا کہ فیصل آباد برآمدی شہر ہے جو پاکستان کیلئے قیمتی زرمبادلہ کما رہا ہے، یہاں بین الاقوامی نمائشوں کے انعقاد کیلئے سابق دور میں ایکسپو سنٹر کے قیام کی منظور ی بھی دی گئی تھی مگر فالو اپ نہ ہونے کی وجہ سے اس پر بھی مزید پیشرفت نہیں ہو سکی۔ انہوں نے بینظیر انکم سپورٹ پروگرام کے حوالے سے کہا کہ ہمیں اس پروگرام کو خواتین کو ہنر مند اور روزگار کمانے کے قابل بنانے کیلئے استعمال کرنا چاہیے۔ انہوں نے خواتین کو بااختیار بنانے پر بھی زور دیا اور کہا کہ ہمیں ایسا ماحول مہیا کرنا چاہیے جس میں خواتین بلا جھجک ہر قسم کے کام کر سکیں۔ انہوں نے کہا کہ خواتین کو قومی ترقی کے دھارے کا متحرک حصہ بنا کر ہی پاکستان ترقی کر سکتا ہے۔