فیصل آباد۔ 18 جولائی (اے پی پی):ماہرین زراعت نے کپاس کے کاشتکاروں کولائنوں میں ڈرل سے کاشتہ فصل کی آبپاشی8سے10دن اورپٹڑیوں پر کاشتہ بی ٹی اقسام کی آبپاشی 6سے 8دن کے وقفہ سے کرنے کا مشورہ دیا ہے۔
کاٹن ریسرچ انسٹی ٹیوٹ کے ترجمان نے کہا ہے کہ کاشتکار کپاس کی آبپاشی زمین کی ذرخیزی،طریقہ کاشت،قسم،موسمی حالات اور فصل کی حالت کو مدِنظر رکھ کر کریں اور یاد رکھیں کہ پا نی کی کمی کی علاما ت کھیت کے نسبتا ً اونچے حصے پر پہلے وا ضح ہو تی ہیں جس میں پتوں کا نیلگو ں ہو نا،اوپر والی شا خو ں کی درمیا نی لمبا ئی میں کمی، سفید پھو ل کا چو ٹی پر آ نا، تنے کے اوپر کے حصہ کا تیزی سے سر خ ہونااورچوٹی کے پتوں کا کھردرا ہو نا شامل ہے۔
انہوں نے کہا کہ فصل پر ایسی علامات کے ظاہر ہونے سے پہلے آبپاشی کریں تا کہ فصل کو نقصان سے بچایا جا سکے تاہم بارشوں کے موسم میں آبپاشی کا وقفہ بڑھا دیاجائے۔انہوں نے کاشتکاروں کو کپاس کی بی ٹی اقسام کی آبپاشی کا خصوصی خیال رکھنے کی ہدایت کرتے ہوئے کہاکہ چونکہ موسم گرما کی شدت، فضا میں حبس اور بڑھتے ہوئے درجہ حرارت کے باعث کپاس کی فصل کو نقصان پہنچنے کا احتمال ہے لہٰذا کاشتکار اس ضمن میں کسی غفلت کا مظاہرہ نہ کریں۔
انہوں نے کہا کہ جولائی واگست میں بعض اوقات درجہ حرارت 47ڈگری سینٹی گریڈ سے بھی تجاوز کر جاتا ہے اس طرح کپاس کی بی ٹی اقسام میں 40ڈگری سینٹی گریڈ سے زیادہ درجہ حرارت پر پھول اور ڈوڈیاں دونوں خشک ہوکر گر جاتی ہیں جبکہ 45ڈگری سینٹی گریڈ کا درجہ حرارت صوبہ میں کاشت ہونے والی تمام بی ٹی اقسام میں مکمل طور پر پھولوں اور ڈوڈیوں کے کیرے کا سبب بنتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ کپاس کی موجودہ اقسام اور زیادہ درجہ حرارت کے باعث جدید سفارشات پر عمل کرنا انتہائی ضروری ہے۔
Short Link: https://urdu.app.com.pk/urdu/?p=374752