اسلام آباد۔12فروری (اے پی پی):وفاقی وزیر سائنس و ٹیکنالوجی چوہدری فواد حسین نے کہا ہے کہ فیصل واوڈا پی ٹی آئی کے ایک متحرک وزیر ہیں، فیصل واوڈا جس طرح ڈٹ کر بات کرتے ہیں سینٹ میں ایسا ہی بندہ چاہیے، پی ٹی آئی نے اپنے دیرینہ کارکنوں کو سینٹ انتخابات کے ٹکٹ دیئے ہیں، ووٹوں کی خرید و فروخت میں ملوث لوگوں کے خلاف کیس شروع کرنے کے لئے ویڈیو ایک بڑا ثبوت ہے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے جمعہ کو نجی ٹی وی چینل کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ انہوں نے کہا کہ عبدالقادر کو پی ٹی آئی نے ٹکٹ دیا ہے، بلوچستان میں پاکستان تحریک انصاف اور بلوچستان عوامی پارٹی کا الائنس ہے اور عبدالقادر بی اے پی اور پی ٹی آئی کے مشترکہ امیدوار ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ووٹ بیچنے والے اراکین کے خلاف ایک سیاسی جماعت کے سربراہ کے طور پر وزیراعظم عمران خان نے کارروائی کی اور 20 ایم پی ایز کو پارٹی سے نکال دیا، اس وقت ہمارے پاس جتنے شواہد موجود تھے ان کی بناء پر جو کارروائی ہو سکتی تھی وہ ہم نے کی۔ انہوں نے کہا کہ ویڈیو آنے کے بعد شواہد کا معیار بڑھ گیا ہے اور اب ووٹوں کی خرید و فروخت میں ملوث افراد کے خلاف کریمنل کارروائی کے لئے کافی مواد موجود ہے، کمیٹی نے یہ طے کرنا ہے کہ کریمنل کارروائی نیب، خیبرپختونخوا پولیس یا ایف آئی اے میں سے کس نے کرنی ہے۔ وفاقی وزیر نے کہا کہ کمیٹی نے یہ تحقیقات بھی کرنی ہیں کہ ووٹ کس نے خریدے اور کس کو ان ووٹوں کا فائدہ پہنچا، جب تک پیسے دے کر منتخب ہونے والے لوگ ایوان میں موجود ہیں اس وقت تک ایوان کے آئینی وقار پر سوالیہ نشان رہے گا، اس لئے ضروری ہے کہ فائدہ اٹھانے والے لوگوں کی شناخت کی جائے اور ان کے خلاف کارروائی تجویز کی جائے۔ ایک سوال کے جواب میں چوہدری فواد حسین نے کہا کہ سپریم کورٹ سے رائے طلب کی گئی ہے کہ کیا اوپن بیلٹ کے تحت انتخابات صرف قانون میں تبدیلی کے ذریعے کرائے جا سکتے ہیں یا اس کے لئے آئینی ترمیم کرنا ضروری ہے، اوپن بیلٹ کے حوالے سے آرڈیننس جاری کیا گیا ہے، اگر سپریم کورٹ نے کہا کہ قانون میں تبدیلی سے اوپن بیلٹ ہو سکتا ہے تو الیکشن اوپن بیلٹ کے تحت ہی ہونگے اور اگر سپریم کورٹ کا جواب یہ ہوا کہ آئینی ترمیم کی ضرورت ہے تو اس صورت میں آرڈیننس کالعدم تصور ہوگا اور سینٹ الیکشن خفیہ بیلٹ کے تحت ہوں گے۔