قابل تجدید توانائی کی استعداد کو بڑھانے کے لئے وزارت توانائی اور جرمن ادارےکے درمیان معاہدہ طے پا گیا، جی آئی زیڈ 81 لاکھ یورو فراہم کرے گا، ترجمان پاور ڈویژن

257
قابل تجدید توانائی کی استعداد کو بڑھانے کے لئے وزارت توانائی اور جرمن ادارےکے درمیان معاہدہ طے پا گیا، جی آئی زیڈ 81 لاکھ یورو فراہم کرے گا، ترجمان پاور ڈویژن

اسلام آباد۔18جون (اے پی پی):قابل تجدید توانائی کی استعداد کو بڑھانے کا مشن، وزارت توانائی اور جرمن ادارے جی آئی زیڈ کے درمیان معاہدہ طے پا گیا، منصوبے کا مقصد پاکستان میں توانائی کی منتقلی میں موثر کردار ادا کرنا ہے۔جرمن ادارہ جی آئی زیڈ پاکستان میں قابل تجدید توانائی کی استعداد کے منصوبے کا آغاز کرے گا اس منصوبے پر81 لاکھ یورو لاگت آئے گی،معاہدے کے تحت قابل تجدید اور توانائی بچت منصوبے پر عمل درآمد یقینی بنایا جائے گا۔

ترجمان پاور ڈویژن کے مطابق جی آئی زیڈ وزارت انرجی اور متبادل توانائی بورڈ کو ٹیکنیکل تعاون فراہم کرے گا معاہدے کے تحت جرمن ادارہ بی ایم زیڈ 81 لاکھ یورو فراہم کرے گا معاہدے کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے سیکرٹری پاور ڈویژن علی رضا بھٹہ نے کہا کہ حکومت بجلی کی پیداوار ی صلاحیت متبادل ذرائع پر منتقل کررہی ہے،

مشترکہ مفادات کونسل سےمنظور ہونے والی نئی متبادل توانائی پالیسی ملکی توانائی کے شعبے میں ایک سنگ میل ہے، جی آئی زیڈ اور وزارت توانائی کے درمیان تعاون سے متبادل ذرائع سے پیداوار میں بہتری لانے میں مدد ملے گی۔ سیکرٹری پاورنے کہا کہ موجودہ 6 فیصد متبادل توانائی کی پیداوار کو 2025 تک سے 20 فیصدتک لایا جائے گاجبکہ متبادل توانائی کی پیداوار 2030 تک کل پیداوار کا 30 فیصد ہو جائے گی۔

اس موقع پر جی آئی زیڈ کے کنٹری ڈائریکٹرٹوبیاس بیکر نے کہا کہ منصوبے سے شفاف انرجی پر انحصار بڑھے گا، شمسی توانائی کی پیداوار نیشنل گرڈ اور دیہی علاقوں کو فراہم ہوگی ،

معاہدے سے کلین انرجی ٹیکنالوجیز کی ترقی میں مدد ملے گی اور یہ منصوبہ پاکستان کی دیہی علاقوں میں بجلی فراہمی کی حکمت عملی میں مددفراہم کرے گا۔ ٹوبیاس بیکر نے کہا کہ پاکستان جرمنی قابل تجدید توانائی فورم اپنا تعاون جاری رکھے گا