قومی اسمبلی اجلاس میں ارکان کا نواب یوسف تالپور کو خراج عقیدت(اضافہ شدہ)

107

اسلام آباد۔11مارچ (اے پی پی):اراکین قومی اسمبلی نے سینئر سیاستدان اور جمہوریت کے علمبردار نواب محمد یوسف تالپور کو ان کی شاندار خدمات پر بھرپور خراج عقیدت پیش کیا۔

منگل کو قومی اسمبلی کا اجلاس سپیکر قومی اسمبلی سردار ایاز صادق کی زیر صدارت پارلیمنٹ ہائوس میں منعقد ہوا۔ اجلاس کے 46نکاتی ایجنڈے پر کارروائی معطل کرکے ایوان میں مرحوم رکن قومی اسمبلی نواب محمد یوسف تالپور کو زبردست انداز میں خراج عقیدت پیش کیا گیا۔

اسپیکر قومی اسمبلی سردار ایاز صادق نے نواب محمد یوسف تالپور کے انتقال پر گہرے رنج و غم کا اظہار کرتے ہوئے انہیں ایک باوقار، بردبار اور اعلیٰ پائے کا پارلیمنٹرین قرار دیا۔ انہوں نے کہا، نواب محمد یوسف تالپور نہ صرف میرے قریبی دوست بلکہ میرے بھائی جیسے تھے۔

ہمارا پارلیمنٹ میں 23 سال کا ساتھ رہا۔ وہ نہایت نرم مزاج، دردمند انسان اور آبی امو رکے ماہر تھے۔ ہمیشہ قومی مفاد میں بات کرتے اور انتہائی سنجیدگی سے مسائل کا حل تجویز کرتے تھے۔چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ نواب یوسف تالپور نہ صرف پارٹی کے سینئر رہنما تھے بلکہ ان کے خاندان سے تین نسلوں پر محیط قریبی تعلق تھا۔ انہوں نے کہانواب یوسف تالپور نے ہمیشہ اصولی سیاست کی، ان کا طرز سیاست جاگیردارانہ نہیں بلکہ عوامی تھا ۔

انہوں نے اپنی جدوجہد کا آغاز طلبہ سیاست سے کیا ۔بلاول بھٹو نے کہا کہ نواب یوسف تالپور نے تحریک بحالی جمہوریت (آیم آر ڈی) اور اتحاد برائے بحالی جمہوریت (اے آر ڈی) میں نمایاں کردار ادا کیا اور آمریت کے خلاف ڈٹے رہے۔ انہوں نے کہا کہ چاہے جنرل ضیاء الحق کا دور ہو یا پرویز مشرف کی آمریت، نواب یوسف تالپث جیسے رہنما ہمیشہ استقامت کے ساتھ کھڑے رہے۔

بلاول بھٹو نے نواب یوسف تالپور کے پارلیمانی کردار پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ وہ ہمیشہ عوامی مسائل پر بات کرتے اور زراعت کے فروغ کے لئے آواز بلند کرتے رہے۔انہوں نے بطور وفاقی وزیر زراعت اور خوراک، کسانوں اور زراعت کی ترقی کے لئے گراں قدر خدمات انجام دیں۔

وزیر دفاع خواجہ آصف نے بھی نواب یوسف تالپور کو خراج تحسین پیش کرتے ہوئے کہا کہ میرا ان کے ساتھ دیرینہ تعلق تھا، وہ انتہائی باوقار اور پارٹی کے ساتھ مخلص شخصیت تھے۔ وہ ان لوگوں میں شامل تھے جنہوں نے ہمیشہ پیپلز پارٹی کے ساتھ وفاداری نبھائی، چاہے حکومت میں ہوں یا اپوزیشن میں، وہ کبھی پیچھے نہیں ہٹے۔

وفاقی وزیر نیشنل فوڈ سکیورٹی اینڈ ریسرچ رانا تنویر حسین نے بھی نواب یوسف تالپور کو ایک بہترین پارلیمنٹیرین قرار دیتے ہوئے کہا کہ وہ ہمیشہ قومی اسمبلی میں بھرپور طریقے سے شریک ہوتے، یہاں تک کہ بیماری کے باوجود بھی انہوں نے اپنے فرائض نبھائے۔ انہوں نے کہانواب یوسف تالپور ہمیشہ مثبت سیاست کے قائل رہے، وہ منفی سیاست سے دور تھے۔

ان کی رحلت قومی سیاست، خاص طور پر زراعت کے شعبے کے لیے ایک بڑا نقصان ہے۔مختلف جماعتوں سے تعلق رکھنے والے اراکین اسمبلی نے کہا کہ نواب یوسف تالپور کی خدمات کو ہمیشہ یاد رکھا جائے گا، وہ ایک اصولی اور نظریاتی سیاستدان تھے جنہوں نے پارلیمنٹ کو اپنی فراست اور دیانتداری سے مالا مال کیا۔ قومی رہنماؤں نے ان کے بلند درجات کے لیے دعا کرتے ہوئے کہا کہ ان کی جمہوری جدوجہد نئی نسل کے لیے مشعل راہ ہے۔

وفاقی وزیر امور کشمیر گلگت بلتستان انجینئر امیر مقام نے کہا کہ نواب یوسف تالپور کی وفات نہ صرف پیپلز پارٹی بلکہ پورے جمہوری نظام کے لئے نقصان ہے۔انہوں نے کہا کہ ہم نے کئی مواقع پر اکٹھے خدمات انجام دیں، اور میں نے مشکل حالات میں ان کی استقامت کو قریب سے دیکھا ہے۔ ان کی وفات پاکستان اور جمہوریت کے لئے ایک اجتماعی نقصان ہے۔

اللہ تعالیٰ انہیں جنت الفردوس میں اعلیٰ مقام عطا کرے۔ ایم کیو ایم کے سینئر رہنما خواجہ اظہار الحسن نے کہا کہ نواب یوسف تالپورنہایت متحرک پارلیمنٹیرین تھے۔اپنی طویل عمر کے باوجود، وہ اپنے پارلیمانی فرائض اور نجی زندگی میں بے حد متحرک تھے۔ ان کی خدمات کو ہمیشہ یاد رکھا جائے گا۔ جس عزت اور احترام کے ساتھ آج ہر کوئی انہیں خراج تحسین پیش کر رہا ہے، وہ ان کی شخصیت اور میراث کی گواہی دیتا ہے۔

ا نہوں نے کہا کہ نواب یوسف تالپور کی جمہوری خدمات ہمیشہ یاد رکھی جائیں گی۔قومی اسمبلی کے اجلاس کا اختتام مرحوم کی مغفرت اور ان کے درجات کی بلندی کے لئے دعاؤں کے ساتھ ہوا۔ ارکان نے نواب یوسف تالپور کا تذکرہ ایک غیر متزلزل جمہوری رہنما، ایک بہترین پارلیمنٹیرین اور پاکستان کے سیاسی منظرنامے کے درخشاں ستارے کے طور پر کیا۔