قومی خزانے کو سالانہ 500 ارب روپے کا نقصان پہنچانے والے تمام سرکاری اداروں کی فول پروف اور شفاف نجکاری کی جائے، مہر کاشف یونس

119
Mehr Kashif Younis
Mehr Kashif Younis

اسلام آباد۔1اکتوبر (اے پی پی):وفاقی ٹیکس محتسب کے کوآرڈینیٹر مہر کاشف یونس نے کہا ہے کہ ان تمام سرکاری اداروں کی فول پروف اور شفاف نجکاری کی جائے جو کئی دہائیوں سے قومی خزانے کو سالانہ 500 ارب روپے کا بھاری نقصان پہنچا رہے ہیں۔

اتوار کو محترمہ ماہین کی قیادت میں خواتین تاجروں کے وفد سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ تقریباً تمام مرکزی سیاسی جماعتوں کے منشور میں یہ بات شامل رہی ہے کہ نقصانات کو کم کرنے اور کاروبار میں حکومتی مداخلت کو کم کرنے کے لیے ایس ای اوز میں حکومتی حصص نجکاری کی جائے گی لیکن نصف صدی کا طویل عرصہ گزرنے کے باوجود ابھی تک اسے عملی جامہ نہیں پہنایا جا سکا۔

انہوں نے کہا کہ تازہ سرکاری حقائق اور اعداد و شمار سے یہ بات سامنے آئی ہے کہ بدانتظامی کی وجہ سے گزشتہ سال 2022 کے دورانایس ای اوز نے قومی خزانے کو مجموعی طور پر تقریباً 500 ارب روپے کا بھاری نقصان پہنچایا۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان میں بینکنگ سیکٹر کی نجکاری کا تجربہ بہت کامیاب رہا ہے اور نقصان میں جانے والے یہ ادارے اب منافع میں چل رہے ہیں جبکہ سرکاری اداروں کی مجموعی کارکردگی زیادہ صحت مند نہیں بلکہ توقعات کے برعکسرہی ہے اور ان میں سے بعض میں اس کی وجہ بد انتظامی ہے۔ انہوں نے کہا کہ 2023-24 کے دوران شفاف نجکاری کیلئے ہدف شدہ کمپنیوں کو ترجیحی فہرست پر رکھا جانا چاہئے۔

کاشف یونس نے کہا کہ یہ امر دنیا بھر میں مسلمہ ہے کہ بزنس ایکٹیویٹی صرف نجی شعبے میں پھل پھول سکتی ہے کیونکہ پرائیویٹ سکیٹر گڈ گورننس اور بروقت فیصلے کرکے ادارے چلانے کی اہلیت کا حامل ہے جبکہ پبلک سیکٹر اس میں سستی اور کاہلی کا حامل ہے۔ انہوں نے کہا کہ نقصان میں چلنے والے یہ ادارے خریدنے والوں کیلئے مراعاتی پیکج کا بھی اعلان کیا جائے تاکہ وہ انہیں چلا کر منافع بخش بنا سکیں۔