اسلام آباد۔9فروری (اے پی پی):نگران وفاقی وزیرداخلہ ڈاکٹر گوہر اعجاز نے کہا ہے کہ سکیورٹی خدشات کی بناء ملک بھر میں الیکشن کے دن موبائل سروس اور انٹرنیٹ کو بند کیا گیا،قوم کو ایک محفوظ ماحول میں الیکشن فراہم کرنا وزارت داخلہ، افواج پاکستان اور سکیورٹی فورسز کی ذمہ داری تھی ، فیصلے کو الیکشن عمل کے ساتھ منسلک نہ کیا جائے ۔ نگران حکومت کی نیت میں کھوٹ نہیں تھی ، عوام نے جن کو ووٹ دیئے ہیں وہ ہی نتائج آرہے ہیں ۔وہ جمعہ کو نگران وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات مرتضی سولنگی کے ہمراہ پریس کانفرنس سے خطاب کر رہے تھے ۔
نگران وفاقی وزیرداخلہ ڈاکٹر گوہر اعجاز نے کہا کہ 8 فروری کا دن ہماری پوری قوم کے لئے بڑا دن تھا ، 7 فروری کی شام کو دو بڑے ہولناک دہشت گردی کے واقعات ہوئے جس میں 28 شہادتیں ہوئیں ، اس مشکل وقت میں فیصلہ کرنا تھا کہ کیا قوم کے سامنے جو معاملات ہیں اس میں نارمل صورتحال میں قوم کو لیکر جائیں جس میں خواتین، بچے ، مرد ،فیملیز ووٹ ڈالنے جارہے ہیں ، انٹیلی جنس رپورٹس میں دونوں واقعات خودکش حملے نہیں تھے بلکہ بم نصب شدہ تھے ، موبائل کے ذریعے دھماکہ کیا گیا ۔ قلعہ سیف اللہ کا واقعہ سب کے سامنے ہے جو ہمارے لئے ایک سبق تھا ۔ اعلی سطح پر ایک اجلاس منعقد ہو ا جس میں اس بات پر غور کیا گیا کہ ہزاروں ،لاکھوں لوگوں کا تحفظ کیسے یقینی بنایا جائے ۔ موبائل اور انٹرنیٹ بندش کا فیصلہ آسان نہیں تھا ،معلوم تھا کہ ہر طرف سے آوازیں آئیں گی ۔ انہوں نے کہا کہ الیکشن حکام کی موبائل سروس کی بندش سے متعلق فیصلے میں شراکت نہیں تھی ، سکیورٹی ایجنسیز کی سفارش پر ایسا کیا گیا ۔
انہوں نے کہا کہ 8 فروری کے الیکشن میں کروڑوں لوگوں نے ووٹ ڈالے، پوری قوم کو اپنےسکیورٹی اداروں کی خدمات پر فخر ہونا چاہیے کیونکہ ان کی خدمات سے کسی قسم کا خوف نہیں تھا ۔ اس کے باوجود ملک بھر میں 56 واقعات ہوئے جس میں 3 فوجی جوان ، لیویز کے دو جوان ، 7 پولیس جوان ، دو بچوں سمیت 4 شہری شہید ہوئے ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ گزشتہ روز تنقید ہوتی رہی ، لوگ کہتے رہے کہ الیکشن پولنگ کے بعد کیوں سروس نہیں کھولی گئی ، ہمارے پاس انتخابی عملے پر حملوں کی اطلاعات تھیں ۔ انہوں نے کہا کہ چیف الیکشن کمشنر نے تمام تر چیلنجز کے باوجود رات گئے میڈیا کے سامنے آئے اور الیکشن عملے کو نصف گھنٹے کی ڈیڈ لائن دی ، ہماری پولیس ،افواج پاکستان ، لیویز ، الیکشن کمیشن ٹیم ، وزارت داخلہ ، میڈیا سمیت تمام سٹیک ہولڈرز نے پرامن انتخابات کےلئے اپنا اپنا حصہ ڈالا ۔
وزیر داخلہ نے کہا کہ انتخابی نتائج عوام کے سامنے ہے ، قوم نے جو ووٹ دیا ہے وہ ہی سامنے ہے ، کے پی کے میں آزاد امیدواروں کو ووٹ دیا ہے، نگران حکومت کی نیت میں کھوٹ نہیں تھی ۔ انہوں نے کہا کہ قوم کو مبارکباد دیتا ہوں کہ الیکشن 2024 عمدہ رہا ہے، امید ہے کہ نتائج کے بعد بننے والی حکومت پاکستان کے بارے میں سوچے گی ،ہمیں معاشی چیلنجز ہیں وہ استحکام سے ہی حل ہوسکتے ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ ہم نے کام کرنا ہے ،پاکستان کو اپنا دل اور جان سمجھنا ہے ۔ خواہش ہے کہ جو بھی حکومت بنے یہ ہی خواب آگے لیکر چلے ۔
ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ لاکھوں جانوں کو بچانے کے لئے ہم نے موبائل سروس ،انٹرنیٹ کی بندش کا فیصلہ کیا ہے ،ایک جان بھی اہمیت رکھتی ہے لیکن ہمارے سامنے لاکھوں عوام کی جانیں تھیں ۔انہوں نے کہا کہ ہماری عوام کو شکوک و شہبات پھیلانے والوں سے دور رہنا ہوگا، پوری دنیا میں ہمیں اس الیکشن کو مثبت انداز سے پیش کرنا چاہیے ۔ انہوں نے کہا کہ جب ہمیں اطلاع ملی کہ بیلٹ باکس لیکر جانے والوں کو ہدف بنانے کے لئے ایک پورا پلان بنا گیا تھا کہ کیسے حملہ کرنا ہے ،ان تمام لوگوں کی زندگی کی سکیورٹی بھی ضروری تھی ۔