قیمتی جانوں کو بچانے کے لئے ٹریفک قوانین پر عملدآمد ضروری ہے، صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی کابین الاقوامی کانفرنس سے خطاب

اسلام آباد۔8فروری (اے پی پی):صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے روڈ سیفٹی کے بارے میں شعور اور آگاہی اجاگر کرنے کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے کہا ہے کہ قیمتی جانوں کو بچانے کے لئے ٹریفک قوانین پر عملدآمد ضروری ہے، بڑھتی ہوئی آبادی اور گاڑیوں میں اضافے کے باعث قدرتی ماحول متاثر ہورہا ہے۔ صدر مملکت نے ان خیالات کا اظہار بدھ کو یہاں روڈ سیفٹی کے بارے میں پارلیمنٹرینز کی دو روزہ بین الاقوامی کانفرنس کے افتتاح سیشن سے خطاب کرتے ہوئے کیا جس کا اہتمام انٹرنیشنل پارلیمنٹرینز کانگریس (آئی پی سی) نے یورپی یونین کی مالی اعانت سے چلنے والے منصوبے مستحکم پارلیمان اور پاکستان انسٹی ٹیوٹ آف پارلیمانی سروسز کے اشتراک سے کیا تھا۔کانفرنس میں دنیا بھر سے پارلیمنٹرینز، چیئرمین سینیٹ محمد صادق سنجرانی، یورپی یونین کے نمائندوں، غیر ملکی سفارت کاروں، ملکی اور غیر ملکی اراکین پارلیمنٹ اور مختلف شعبہ ہائے زندگی سے تعلق رکھنے والی شخصیات نے شرکت کی۔

صدر مملکت نے کانفرنس کے شرکاءسے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ہمیں اپنی آبادی کے لحاظ سے ٹرانسپورٹ کی ضرورت کو دیکھنا چاہئیے، روڈ سیفٹی کے حوالے سے تجاویز کا خیر مقدم کریں گے۔ ڈاکٹر عارف علوی نے قانون سازوں پر زور دیا کہ وہ روڈ سیفٹی کے جامع پروگراموں کو قومی منصوبہ بندی میں شامل کریں۔ انہوں نے روڈ سیفٹی پر موثر قانون سازی کرنے میں پارلیمنٹرینز کے کردار کو اجاگر کرتے ہوئے کمیونٹیز کو بہتر نفاذ کے بارے میں آگاہی دینے پر زور دیا۔ صدر مملکت نے کہا کہ سڑکوں پر ٹریفک کے حجم میں اضافے کے بعد قیمتی جانوں کو بچانے کے لیے حفاظتی اقدامات کو یقینی بنانے کی اہمیت کئی گنا بڑھ گئی ہے۔ انہوں نے سڑک استعمال کرنے والوں کو مشورہ دیا کہ وہ ٹریفک حادثات سے بچنے کے لیے ذہنی اور جسمانی طور پر چوکس رہیں۔

صدر مملکت نے گاڑی چلانے والوں کو نظم و ضبط خاص طور پر سیٹ بیلٹ کے استعمال اور موٹر سائیکلز سواروں کے لیے ہیلمٹ پہننے پربھی زور دیا۔ انہوں نے کہا کہ ٹریفک حادثات میں اموات خاندانوں کے لیے تکلیف دہ ہوتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ نگرانی کرنے والے کیمروں کے ذریعے ٹریفک قوانین پر عمل درآمد، سڑکوں محفوظ بنیادی ڈھانچے، ٹریفک کی آسانی سے سمجھنے والی تصاویر اور گاڑیوں کی مناسب جانچ سے حادثات کو کم کرنے میں مدد مل سکتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ سڑک پر گاڑی لانے سے پہلے سیفٹی کا خیال رکھنا چاہئےے، موٹر سائیکل چلانے والے افراد ہیلمٹ کا استعمال ضرور کریں، سڑک حادثات کو کم کرنے کیلئے لوگوں میں آگاہی پیدا کرنے کے ساتھ ساتھ قوانین پر عملدرآمد بھی ناگزیر ہے، اس کے نتیجے میں سڑک حادثات اور انسانی جانوں کے اتلاف کو کم کیا جاسکتا ہے۔

ڈاکٹر عارف علوی نے ”روڈ سیفٹی کانفرنس فار پارلیمنٹرینز کے انعقاد پر منتظمین کو مبارکباد دیتے ہوئے کہا کہ کانفرنس سے لوگوں میں شعور اور آگاہی بڑھانے میں مدد ملے گی، دھویں والی گاڑیوں کا تدارک بہت ضروری ہے۔ صدر مملکت نے کہا کہ دینا کو کورونا وباءاور گلوبل وارمنگ کا سامنا رہا ہے۔ اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے چیئرمین سینیٹ صدر انٹرنیشنل پارلیمنٹرینز کانگریس (آئی پی سی) محمد صادق سنجرانی نے کہا کہ دنیا بھر میں سالانہ 13 لاکھ افراد ٹریفک حادثات میں ہلاک اور 5 کروڑ افراد زخمی ہوتے ہیں۔ انہوں نے پاکستان میں بین الاقوامی معیار کے مطابق روڈ سیفٹی قوانین کو نافذ کرنے اور تمام متعلقہ فریقین کو تعلیم دینے کی کوششوں کو ترجیح دینے پر زور دیا۔ بین الپارلیمانی یونین کے صدر دورتے پاچیکو نے کہا کہ سڑک کی حفاظت کو صحت سے متعلق ایک سنگین مسئلہ سمجھا جانا چاہیے،

انہوں نے اراکین پارلیمنٹ سے قومی صحت کے تحفظ کے پروگراموں پر مل کر کام کرنے کی بھی اپیل کی۔ پاکستان میں یورپی یونین کے وفد کے نائب سربراہ تھامس سیلر نے روڈ سیفٹی کے لیے ایک جامع نقطہ نظر کی اہمیت پر زور دیتے ہوئے کہا کہ حکومتوں اور شراکت داروں کو مربوط سیف سسٹم اپروچ کو نافذ کرنا چاہئے ۔ عالمی ادارہ صحت کے ڈائریکٹر جنرل ٹیڈروس اذانوم گیبریئس نے اس موقع پر اپنے ویڈیو پیغام میں کہا کہ روڈ سیفٹی کے لیے 2021-2030 کے گلوبل پلان میں ٹریفک اموات کو نصف تک کم کرنے پر زور دیا گیا ہے۔