لاپتہ افراد کے مسئلہ کو انتخابی مہم کے لئے پروپیگنڈا کے طور پر استعمال نہیں کرنا چاہیے، نگراں وزیر داخلہ سرفراز بگٹی

58

اسلام آباد۔30اکتوبر (اے پی پی):نگراں وزیر داخلہ سرفراز بگٹی نے کہا ہے کہ لاپتہ افراد کے مسئلہ کو انتخابی مہم کے لئے پروپیگنڈا کے طور پر استعمال نہیں کرنا چاہیے، بلوچ عوام کا اگر کسی کو درد ہے جب وہ حکومت کا حصہ تھے تب اس پر آواز اٹھانی چاہیے تھی۔

پیر کو ایوان بالا کے اجلاس میں سینیٹر نسیمہ احسان کے نکتہ اعتراض پر اظہار خیال کرتے ہوئے نگراں وزیر داخلہ نے کہا کہ فلسطین اور بلوچستان کی صورتحال کا کوئی تقابل نہیں ہے، ایوان بالا میں اس طرح کی باتیں مناسب نہیں ہوتیں، بار بار کہہ چکے ہیں کہ لاپتہ افراد کے مسئلے پر بامقصد مذاکرات کر لیں۔پروفیسر ناظمہ طالب کو 9 اپریل 2009 کو بے دردی سے کوئٹہ میں شہید کیا گیا، وہ 30 سال تدریس کے شعبہ سے وابستہ رہیں، کیا ان کے لئے کسی جماعت نے آج تک اس طرح آواز اٹھائی ہے جس طرح ان لوگوں کے لئے جو خود لاپتہ ہو کر کیمپوں میں جا کر سکیورٹی فورسز کے ساتھ لڑتے ہوئے مارے جاتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ لاپتہ افراد واقعی ایک مسئلہ ہے لیکن اس کا حل یہ نہیں ہے کہ اس کو پروپیگنڈے کے طور پر سیاسی مقصد کے لئے استعمال کیا جائے اور انتخابی مہم کا حصہ بنائیں، اگر واقعی بلوچ عوام کا درد ہے تو انہیں حکومت کا حصہ ہوتے ہوئے اس پر بات کرنی چاہیے تھی اور حکومت کا حصہ ہوتے ہوئے لاپتہ افراد کی بات کرنی چاہیے تھی، احتجاج اور دھرنا دینا ان کا حق ہے لیکن ریڈ زون میں کسی کو جانے کی اجازت نہیں ،ہم مذاکرات کے لئے تیار ہیں۔