لاہور میں رونما ہونے والا واقعہ انتہائی افسوسناک ہے، کچھ امن مخالف قوتیں پاکستان میں معاشی استحکام نہیں چاہتیں ، وزیر خارجہ مخدوم شاہ محمود قریشی کا بیان

54

اسلام آباد۔21جنوری (اے پی پی):وزیر خارجہ مخدوم شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ لاہور میں رونما ہونے والا واقعہ انتہائی افسوسناک ہے، کچھ امن مخالف قوتیں یہاں اسپائیلرز کا کردار ادا کرنا چاہ رہی ہیں، وہ نہیں چاہتیں کہ پاکستان میں معاشی استحکام ہو۔

جمعہ کو اپنے ایک بیان میں وزیر خارجہ نے کہا کہ ہمیں گبھرانے کی قطعاً ضرورت نہیں ہے ہم نے ان عناصر کا تدارک کرنا ہے۔ماضی میں بھی ہماری قوم نے اور ہماری سپاہ نے ان قوتوں کا ڈٹ کر مقابلہ کیا اور انہیں شکست دی آئندہ بھی انشاءاللہ اسی طرح انہیں منہ کی کھانا پڑے گی،ہم خطے میں امن و امان کے خواہاں ہیں۔

شاہ محمود قریشی نے کہا کہ ہماری پالیسی، نہ صرف پاکستان بلکہ پورے خطے کی معاشی ترقی ہے، ہم دہشت گردی کا مقابلہ دانشمندی سے کریں گے اس حوالے سے ہمارے درمیان قومی اتفاق رائے موجود ہے،ہم اس پر آگے بڑھیں گے۔

وزیر خارجہ نے کہا کہ مقبوضہ کشمیر کی صورتحال آپ کے سامنے ہے،آج برطانیہ میں "جنگی جرائم” کا تذکرہ ہو رہا ہے،بھارت پر نسل کشی کے الزامات لگ رہے ہیں اوردنیا بھارتی مظالم پر کھل کر بات کر رہی ہے۔انہوں نے کہا کہ وہ عناصر کیوں چا ہیں گے کہ پاکستان میں امن ہو،استحکام اور معاشی ترقی ہو۔بہت سے دہشت گردی کے واقعات کا سراغ رونما ہونے سے پہلے لگا لیا گیا اور ملزمان کو کیفرکردار تک پہنچایا گیا۔لاہور کے واقعہ کی ذمہ داری جس گروپ نے قبول کی ہے دیکھنا یہ ہے کہ ان کے پیچھے کون سی قوتیں کارفرما ہیں، انہیں تربیت اور اسلحہ کہاں سے مل رہا ہے؟

مخدوم شاہ محمود قریشی نے کہا کہ کلبھوشن کا کیس اور انکشافات آپ کے سامنے ہیں، ہم نے سفارتی حوالے سے ہر فورم پر ان عناصر کے خلاف آواز اٹھائی اور انہیں بے نقاب کیا اور آئندہ بھی کرتے رہیں گے۔ دہشت گردی کے خلاف جامع حکمت عملی موجود ہے اس پر ہمیں گامزن رہنا ہے، مخدوم شاہ محمود قریشی نے کہا کہ میں توقع رکھتا ہوں کہ اپوزیشن ایسے قومی نوعیت کے معاملات پر ہمارا ساتھ دے گی۔

جنوبی پنجاب کے حوالے سے وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا کہ ہم جنوبی پنجاب کے صوبے کو عملی جامہ پہنانے کیلئے آگے بڑھنا چاہتے ہیں،اس ضمن میں آئینی ترمیم کیلئے ہمیں 2/3 اکثریت درکار ہے،اس حوالے سے کل میں نے شہباز شریفاور بلاول بھٹو زرداری کو خط کے ذریعے دعوت دی ہے کہ وہ جنوبی پنجاب صوبے کے قیام کیلئے درکار آئینی ترمیم کے ضمن میں ہمارا ساتھ دیں تاکہ جنوبی پنجاب کے عوام کا دیرینہ مطالبہ پایہ ء تکمیل تک پہنچ سکے۔

وزیر خارجہ نے کہا کہ میں توقع رکھتا ہوں کہ جنوبی پنجاب کے ساڑھے تین کروڑ عوام کے مفاد کو مد نظر رکھتے ہوئے وہ ہماری دعوت پر سنجیدہ ردعمل کا مظاہرہ کریں گے،اور ہمارے ساتھ تعاون کریں گے۔