لاہور۔21نومبر (اے پی پی):شہریوں نے شدید رش کی وجہ سے مزید ڈرائیور لائسنس سنٹرز بنانے کا مطالبہ کیا ہے۔
یاد رہے کہ سٹی ٹریفک پولیس کا چند دن پہلے ایک کم عمر ڈرائیور کی کار کی ٹکر سے ایک ہی گھرانے کے 6 افراد کے جاں بحق ہونے کے بعد لاہور پولیس نے کم عمر ڈرائیور ،بغیر لائسنس ڈرائیونگ کرنے اور ہیلمٹ نہ پہننے والوں کے خلاف سخت کریک ڈائون شروع کر رکھا ہے،بغیر لائسنس ڈرائیونگ کرنے والوں کے چالان کرنے کے ساتھ ساتھ مقدمات بھی قائم کئے جا رہے ہیں،جس کی وجہ سے لوگوں میں لائسنس بنوانے کا رجحان بہت زیادہ بڑھ گیا ہے اور ڈرائیونگ لائسنس جاری کرنے والے دفاتر میں ہر وقت لائسنس بنوانے کے لیے آنے والوں کا رش رہتا ہے۔
رش بہت زیادہ ہونے کی وجہ سے لوگوں کو طویل قطاروں میں لگنے کی پریشانی کے علاوہ بدنظمی کا بھی سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔ منگل کو” اے پی پی”نے لاہور میں لائسنس جاری کرنے والے مناواں اور ارفع کریم ٹاور کے مراکز میں صورت حال کا جائزہ لیا تو وہاں بہت زیادہ رش دیکھنے کو ملا،لائسنس بنوانے کے لئے آنے والے شہریوں سے بات کی گئی تو ان میں سے بیشتر نے انتظامات کو تسلی بخش قرار دیا تاہم بعض کا مطالبہ تھا کہ ڈرائیونگ سنٹرز کا اضافہ کیا جائے اور لائسنس بنانے والا عملہ بھی بڑھایا جائے تا کہ وہ قطاروں میں لگنے اور انتظار کی زحمت سے بچ سکیں۔
دوسری جانب اس حوالے سے چیف ٹریفک آفیسر لاہور مستنصر فیروز کا کہنا ہے کہ شہر میں 30 لائسنس دفاتر،10 موبائل وینز اور 3 سنٹرز 24/7 کھلے ہیں،اتوار کو بھی شہر کے تمام لائسنس دفاتر معمول کے مطابق کھلے رہے ہیں،جہاں مستعد عملہ ہمہ وقت شہریوں کی خدمت پر مامور ہے،شہری کسی بھی وقت جا کر لائسنس بنوا سکتے ہیں۔