لاہور۔7فروری (اے پی پی):لاہور ہائیکورٹ نے روڈا کے تحت صحافیوں کوپلاٹ دینے کے اقدام کے خلاف دائر درخواست پر 13 مارچ کو فریقین سے جواب طلب کر لیا۔عدالت نے تحریری حکم میں صحافیوں کو پلاٹ دینے سے متعلق حکم امتناعی جاری نہیں کیاتاہم عدالت نے روڈا کے اشتہار کو پٹیشن کے حتمی فیصلے سے مشروط کر دیا۔
لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس تنویر احمد نے محکمہ اطلاعات کے ملازمین خواجہ محمد سمیع اللہ ، محمد رفیق و دیگر کی درخواست پر منگل کی سماعت کا دو صفحات پر مشتمل تحریری حکم نامہ بدھ کو جاری کیا ۔دوران سماعت درخواست گزاروں کے وکیل نے موقف اختیار کیا تھا کہ پنجاب جرنلسٹ ہائوسنگ فائونڈیشن ایک ادارہ ہے ،یہ ادارہ انفارمیشن ڈیپارٹمنٹ کے زیر سرپرستی کام کرتا ہے، جرنلسٹ ہائوسنگ فائونڈیشن کا کام صحافیوں کی فلاح و بہبود ہے ، اس فورم کا کام صحافیوں کو رہائش کیلئے بلا معاوضہ بغیر منافع پلاٹ فراہم کرنا ہے، اس فورم پر رولز کے تحت انفارمیشن ڈیپارٹمنٹ ملازمین کا کوٹہ 2004قانون میں مختص کیا جاچکا ہے جبکہ الاٹمنٹ کے فارم جاری کرنا پی جے ایچ ایف کام ہے جبکہ روڈا ڈویلپمنٹ اتھارٹی ہے جس کا اس میں کوئی دخل نہیں بنتا۔
عدالت نے استفسار کیا کہ جن حضرات کو کوٹہ دیا گیا اس سے آپ کو کیا اعتراض ہے۔ درخواست گزاروں کے وکیل نے بتایا کہ صحافیوں کی لسٹ لاہور پریس کلب مرتب کر کے فورم کو بھجواتی ہے ، جرنلسٹ فائونڈیشن صرف ڈویلپمنٹ چارجز کے عوض پلاٹ کی الاٹمنٹ کرتی ہے۔ بدھ کو سماعت پر عدالت نے پنجاب حکومت،جرنلسٹ فائونڈیشن ،روڈا سے 13 مارچ کو جواب طلب کرلیا۔