فیصل آباد۔ 22 نومبر (اے پی پی):فیصل آباد چیمبر آف کامرس اینڈانڈسٹری کے سینئر نائب صدر قیصر شمس گچھا نے کہا ہے کہ ماحولیاتی آلودگی پر قابو پانے کےلئے نجی شعبہ اور حکومتی اداروں میں تعاون کی ضرورت ہے۔ ہارٹیکلچر اینڈ انوائرمنٹ بارے چیمبر کی قائمہ کمیٹی کے پہلے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ملکی ترقی کیلئے صنعتوں نے کلیدی کردار ادا کیا ہے لیکن سموگ کی آڑ میں ان کو بند کرنا انتہائی تکلیف دہ امر ہے۔ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ فیکٹریوں کو سیل کرنے جیسے انتہائی اقدام سے قبل متعلقہ ایسوسی ایشن کو اعتماد میں لینا ضروری ہے تاکہ مسائل کو باہمی افہام و تفہیم سے حل کیا جا سکے۔
انہوں نے کہا کہ اس سلسلہ میں مسائل کے حل کیلئے ڈائریکٹر جنرل ماحولیات کو بہت جلد چیمبر کے پلیٹ فارم پر مدعو کیا جائے گا۔ قائمہ کمیٹی کے کنوینئر وحید خالق رامے نے کہا کہ شہر کو سرسبز و شاداب بنانے کیلئے صنعتی شعبہ پارکس اینڈ ہارٹیکلچر اتھارٹی سے مل کر کام کرے گا۔ انہوں نے کہا کہ سموگ کی وجہ سے نومبر، دسمبر اور جنوری انتہائی مشکل مہینے ہوتے ہیں جن میں صنعتوں، محکمہ ماحولیات اور پی ایچ اے کے درمیان تعاون کو مزید بڑھانے کی ضرورت ہے تاکہ آلودگی پر قابو پایا جا سکے۔ انہوں نے آلودگی پر قابو پانے کیلئے شجرکاری پر زور دیتے ہوئے کہا کہ صنعتوں کو سیل کرنے سے اجتناب کیا جائے۔
انہوں نے کینال روڈ کو سر سبز و شاداب بنانے کیلئے پی ایچ اے کی کوششوں کو سراہا اور کہا کہ موسم بہا ر میں پھولوں کی نمائش کا انعقاد کیا جائے۔ انہوں نے کہا کہ ہم چیمبر کے ذریعے متعلقہ اداروں کے اعلیٰ حکام کو اس پلیٹ فارم پر مدعو کریں گے تاکہ سرکاری ادارے اپنے مستقبل کے منصوبوں کے بارے میں بزنس کمیونٹی کو اعتماد میں لے سکیں اور اس طرح موثر عملدرآمد کے ذریعے ان کو نتیجہ خیز بنایا جا سکے۔ پی ایچ اے کی نمائندگی کرتے ہوئے اسسٹنٹ ڈائریکٹر غلام کبریا نے کہا کہ کینال روڈ پر ٹورسٹ بسیں چلائی جا رہی ہیں جبکہ ڈبل ڈیکر بسیں بھی آگئی ہیں جن میں بیٹھ کر سیاح اس سر سبز و شاداب علاقے کی خوبصورتی سے لطف اندوز ہو سکیں گے۔
شکیل احمد انصاری اور توقیر امجد نے کہا کہ شہر میں وسیع پیمانے پر شجرکاری پر زور دیا اور کہا کہ وہ پی ایچ اے کے ساتھ مل کر فیصل آباد میں دس لاکھ پودے لگانے کے ہدف کو بآسانی پورا کر سکتے ہیں۔ ڈاکٹر فرحانہ اور شازیہ شریف نے کہا کہ سڑک کنارے شجرکاری ضروری ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہر گھر کو کم از کم ایک درخت لگانے کا پابند کیا جائے اور جو گھر ایسا نہیں کرتا اس سے پانچ سو روپے کافنڈ وصول کیا جائے۔ آخر میں کنوینئر قائمہ کمیٹی وحید خالق رامے نے شرکا کا شکریہ ادا کیا۔