ماحولیاتی تبدیلی تیزی سے دنیا کو متاثر کررہی ہے، پاکستان اس کا پہلا شکار بن گیا ہے، تنازعہ کشمیر کو اقوام متحدہ کی قراردادوں اور بین الاقوامی قوانین کے مطابق حل کیا جائے،برطانیہ کی ڈپٹی اپوزیشن لیڈر انجیلا رائینر کا ”اے پی پی“ کو انٹرویو

223
ماحولیاتی تبدیلی تیزی سے دنیا کو متاثر کررہی ہے، پاکستان اس کا پہلا شکار بن گیا ہے، تنازعہ کشمیر کو اقوام متحدہ کی قراردادوں اور بین الاقوامی قوانین کے مطابق حل کیا جائے،برطانیہ کی ڈپٹی اپوزیشن لیڈر انجیلا رائینر کا ”اے پی پی“ کو انٹرویو

اسلام آباد۔6اکتوبر (اے پی پی):برطانوی ایوان زیریں کی ڈپٹی اپوزیشن لیڈر اور لیبر پارٹی کی سینئر رہنماءانجیلا رائینر نے کہا ہے کہ ماحولیاتی تبدیلی تیزی سے دنیا کو متاثر کررہی ہے اور پاکستان اس کا پہلا شکار بن گیا ہے ، برطانیہ ہولناک سیلاب سے متاثرہ پاکستان کے ساتھ کھڑا ہے اور وہ متاثرہ لوگوں کے لیے امدادی کوششوں کی بھرپور حمایت کرتا ہے، تنازعہ کشمیر کو اقوام متحدہ کی قراردادوں اور بین الاقوامی قوانین کے مطابق حل کیا جائے، لیبر پارٹی کا ہمیشہ سے یہ موقف رہا ہے کہ اس دیرینہ تنازعہ کو اقوام متحدہ کی متعلقہ قراردادوں کے مطابق حل کرنے کی ضرورت ہے۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے جمعرات کو ” اے پی پی“ کے ساتھ ایک خصوصی انٹرویو میں کیا۔ انہوں نے کہا کہ ماحولیاتی تبدیلی اور سیلاب کے باعث پاکستان میں ہونے والے جانی نقصان اور املاک کی تباہی کے پیش نظر دنیا کو اس مسئلہ کا ایک پائیدار حل تلاش کرنے کی ضرورت ہے۔ انجیلا رائینر جنہوں نے برطانوی ہائوس آف لارڈز کے رکن واجد خان کے ہمراہ سیلاب سے متاثرہ علاقوں کا دورہ کیا، کہا کہ مستقبل میں ایسی ماحولیاتی تباہی کو روکنے کے لئے عالمی سطح پر بھرپور کوششیں کی جانی چاہئیں۔

انہوں نے کہا کہ ماحولیاتی تبدیلی تیزی سے دنیا کو متاثر کررہی ہے اور پاکستان اس کا پہلا شکار بن گیا ہے جس سے نمٹنے کے لئے بھرپور کوششوں اور تعاون کی ضرورت ہے۔ انہوں نے کہا کہ برطانیہ اگلے ماہ مصر میں ہونے والے کوپ27 اجلاس میں اس مسئلہ کو اٹھائے گا اور عالمی برادری پر زور دے گا کہ وہ اس مسئلہ سے نمٹنے کے لئے پائیدار حل تلاش کرے۔ انہوں نے امید ظاہر کی اس کے نتیجے میں پاکستان اور دنیا کے دیگر علاقوں کو پائیدار اور منظم طریقے سے زیادہ مدد ملے گی جنہوں نے ماحولیاتی تبدیلی کی تباہی کا سامنا کیا ہے۔ برطانوی ڈپٹی اپوزیشن لیڈر نے کہا کہ دنیا کو ماحولیاتی تبدیلی کے اثرات سے لوگوں کے مستقبل کی حفاظت کرنا ہوگی کیونکہ یہ انسانیت کو تباہ کن طور پر متاثر کررہا ہے۔

انجیلا رائینر نے پاکستان کے سیلاب سے متاثرہ علاقوں کے دورے کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ لوگوں کو ہولناک سیلاب کی وجہ سے سنگین بحران کو برداشت کرنا پڑا ہے، تباہ کن سیلاب سے جان و مال اور کھڑی فصلوں کے نقصانات کے علاوہ لاکھوں لوگ متاثر ہوئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ برطانوی حکومت پہلے ہی پاکستان کے سیلاب سے متاثرہ افراد کے لیے 16.5 ملین پائونڈ عطیہ کرچکی ہے، برطانوی میں مقیم پاکستانیوں نے فوری طور پر امدادی کوششوں کے حوالے سے ناقابل یقین کردار ادا کیا، فنڈ ریزرز اور سیلاب زدگان کے لئے امداد جمع کی گئی ہے، برطانیہ میں مقیم پاکستانی ناقابل یقین حد تک فراخ دل ہیں، میرے یہاں آنے کی ایک وجہ یہ ہے کہ میں برطانیہ کے ایک سیاست دان کے طور پر یہ چاہتی تھی کہ پاکستان کو فراموش نہ کیا جائے، یہاں تک کہ میرے اپنے حلقہ میں بھی سیلاب متاثرین کی امدادی سرگرمیوں میں مدد کرنے کے لئے بہت کچھ کیا گیا اور یہ سلسلہ جاری ہے ۔

دوطرفہ تجارت کے حوالے سے ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ پاکستان اور برطانیہ دونوں کا طویل مدتی ہدف تجارتی شراکت داری کو استوار کرنا ہے، پاکستان معاشی طور پر وقت مشکل صورتحال سے دوچار ہے تاہم برطانوی صنعت پاکستان کی صنعت کو معاونت فراہم کر رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ ہمارے مفاد میں ہے کہ دونوں ممالک تجارتی تعلقات استوار کریں اور ایک دوسرے کی معیشت کی حمایت کریں۔ برطانیہ کی ڈپٹی اپوزیشن لیڈر نے کشمیریوں کے حق خود ارادیت کی بھرپور حمایت کرتے ہوئے کہا ہے کہ تنازعہ کشمیر کو اقوام متحدہ کی قراردادوں اور بین الاقوامی قوانین کے مطابق حل کیا جانا چاہئے۔

انہوں نے کہا کہ برطانیہ کی لیبر پارٹی کا ہمیشہ سے یہ موقف رہا ہے کہ اس دیرینہ تنازعہ کو اقوام متحدہ کی متعلقہ قراردادوں کے مطابق حل کرنے کی ضرورت ہے، بھارت انسانی حقوق کا احترام کرے، کشمیری عوام طویل عرصہ سے مصائب کا شکار ہیں، مسئلہ کشمیر70 سال سے زائد عرصہ سے حل طلب ہے اور یہ ایک طویل مدت ہے۔ انہوں نے کہا کہ برطانیہ مسئلہ کشمیر کے پرامن حل کا خواہشمند ہے اور عالمی برادری کو بھی اس مسئلہ کے حل کے لئے اپنا کردار ادا کرنا چاہئے۔

مقبوضہ کشمیر میں جاری بھارتی ریاستی دہشت گردی اور 5 اگست 2019 کے بعد بھارت کے غیر قانونی اقدامات اور انسانی حقوق کی بڑھتی ہوئی خلاف ورزیوں کے بارے میں ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ بھارت کو مقبوضہ علاقہ میں انسانی حقوق سمیت بین الاقوامی قوانین کی پابندی کرنی چاہئے۔ انجیلا رائینر نے کہا کہ بھارت کو اقوام متحدہ کی قراردادوں کی پاسداری کرنا چاہئے، بھارت اور پاکستان کو اس تنازعہ کو حل کرنا چاہئے۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان اور برطانیہ کے درمیان تجارتی تعلقات بڑھ رہے ہیں، تجارتی تعلقات کو فروغ دینا دونوں ملکوں کے مفاد میں ہے۔ اس موقع گفتگو کرتے ہوئے برطانوی پارلیمنٹ کے ایوان بالا کے رکن لارڈ واجد خان نے کہا کہ ہولناک سیلاب کے باعث پاکستان میں لاکھوں لوگ بے گھر ہو گئے ہیں، برطانوی حکومت، عوام اور برطانیہ میں مقیم پاکستانی سیلاب متاثرین کی جو کچھ مدد کر سکتے ہیں وہ کریں گے۔

انہوں نے کہا کہ برطانیہ کی ڈپٹی اپوزیشن لیڈر انجیلا رائینر کے ہمراہ سیلاب سے متاثرہ سندھ کے دادو اور سیہون کے علاقوں کا دورہ کیا ہے ، انہوں نے لوگوں کی املاک کو ہونے والے نقصانات کا جو آنکھوں دیکھا حال دیکھا ہے وہ ناقابل برداشت ہے۔

انہوں نے کہا کہ وہ برطانیہ جا کر ذرائع ابلاغ اور بین الاقوامی برادری کو پاکستان میں سیلاب سے ہونے والے جانی و مالی نقصان اور فصلوں کی تباہی کے بارے میں آگاہ کریں گے۔ لارڈ واجد خان نے کہا کہ ماحولیاتی تبدیلی میں پاکستان کا کردار بہت کم ہے لیکن پاکستان اس سے شدید متاثر ہوا ہے، ماحولیاتی مسائل کے حل کیلئے عالمی سطح پر کوششوں کی ضرورت ہے۔ انہوں نے کہا کہ سیلاب متاثرین کیلئے فنڈ ریزنگ میں بھی حصہ لے رہے ہیں تاکہ متاثرین کی مدد جاری رکھی جاسکے۔