ماضی میں قوم کا خزانہ چند مخصوص منصوبوں کی نظر ہو گیا، پاکستان کو کرپٹ مافیا سے چھڑانے میں تین سال لگ گئے، سفائر بے کی بولی کا عمل مکمل ہو نا اہلیان لاہور کے لیے خوشخبری ہے، ڈاکٹر فردوس عاشق اعوان کی پریس کانفرنس

96

لاہور۔1جون (اے پی پی):معاون خصوصی برائے اطلاعات وزیر اعلیٰ پنجاب ڈاکٹر فردوس عاشق اعوان نے کہا ہے کہ حکومت نے ملک کو ترقی کی راہ پر گامزن کرنے کے لیے کمر کس لی ہے، لاہور میں راوی ریور سٹی پراجیکٹ لازوال عوامی مفادات کے ساتھ جڑا ہے ،نوجوانوں کو لاکھوں روزگار فراہم کرنے کے لیے با ضابطہ قدم اٹھایا جا رہا ہے، ماضی میں وسائل سے بھر پور صوبے کو اجاڑا گیا،چند حواریوں کو سہولیات فراہم کی گئیں ،لاہور اس صوبے کا دل ہے اس کو بلاک کر دیا گیا ،اس دل کے ساتھ جڑے اکنامک روڈ میپ کو کرپشن سے جوڑ دیا گیا، اسی وجہ سے ارد گرد کے اضلاع بھی پیچھے رہ گئے۔

وہ منگل کے روز یہاں سی ای او( روڈا )عمران امین اور وائس چیئرمین ایل ڈی اے ایس ایم عمران کے ہمراہ پریس کانفرنس سے خطاب اور میڈیا سے گفتگو کر رہی تھیں۔ انہوں نے کہا کہ قوم کا خزانہ چند مخصوص منصوبوں کی نظر ہو گیا، پاکستان کو کرپٹ مافیا سے چھڑانے میں تین سال لگ گئے، چند دن پہلے اس شہر کی فنانشل بڈ کو اوپن کیا گیا ،قانونی تقاضوں کو پورا کرتے ہوئے کامیاب بڈرز کو ایوارڈ کیا گیا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ اہلیان لاہور کے لیے خوشخبری ہے کہ سفائر بے کی بولی کا عمل مکمل ہو چکا ہے۔فردوس عاشق اعوان نے میڈیا کے سوالوں کا جواب دیتے کہا کہ یہ منصوبہ پاکستان کی اکنامک روانی کے لیے انتہائی اہم ہے ،روزگار کی فراہمی سمیت بہت سے فوائد حاصل ہوں گے،

یہ تبدیلی کی طرف سفر ہے۔انہوں نے کہا کہ آندھی اور طوفان سے بہت سارے فیڈرز خراب ہوئے ،صرف بجلی پیدا کرنا ہی مسئلہ نہیں ہے، اس کی مناسبت تقسیم بھی ضروری ہے ،ہم ڈسٹری بیوشن پر کام کر رہے ہیں، ہم نے اس منصوبہ کے ساتھ جڑے تمام پلس اور مائنس کو عوام کے سامنے رکھنا ہے ۔انہوں نے کہا کہ فنانس منسٹر کے ساتھ مل کر تمام کرپشن آپ کے سامنے رکھیں گے جو بسیں عوام کے پیسوں سے خریدی گئی ہیں ان کو سڑکوں پر ہونا چاہیے ۔انہوں نے کہا کہ روڈا عوام کی تقدیر کے ساتھ جڑا منصوبہ ہے ،ہم نے آگے بڑھنا ہے، پاکستان کو مشکل حالات سے نکالنا ہے ۔انہوں نے کہا کہ آپ کے بچوں کے راستے کے کانٹے چننے ہیں ،وہ سیاسی استحکام سے ہی ممکن ہو گا کوئی بھی نہیں چاہتا کہ پاکستان میں سیاسی استحکام نہ ہو۔انہوں نے کہا کہ ہمارے ساتھی وزیر اعظم کے نظریہ سے جدا نہیں ہو سکتے،

جن کے تحفظات ہیں وہ دور ہوں گے ،یہ رپورٹ کسی ایک شخص سے جڑی رپورٹ نہیں ہے۔علی ظفر کو ٹیکنیکل رپورٹ کے قانونی پہلو دیکھنے کی ذمہ داریاں دی گئیں ہیں،حقائق پر مبنی علی ظفر کی سفارشات پر عمل کیا جائے گا ،کسی کو کسی کے مذہب پر انگلی اٹھانے کی ضرورت نہیں ہے ۔انہوں نے کہا کہ دو اہم شخصیات کے درمیان جو میچ چل رہا ہے وہ ڈرا ہو گا،مذہب کے ایشو کو کسی صورت انتہا پسند سوچ کے حوالے نہیں کیا جا سکتا۔ اس موقع پر وائس چیئرمین ایل ڈی اے ایس ایم عمران نے کہا کہ وزیراعظم عمران خان کی سوچ مثبت ہے ،ملک کی بہتری والے منصوبے نہیں رکیں گے۔ انہوں نے کہا کے ایل ڈی اے میں جو مسائل تھے حل کر لیے ہیں سب کو ان کے پلاٹ مل جائیں گے۔ انہوں نے ایک سوال کے جواب میں کہا کہ سیفائر بے کے نام سے دو ہزار ایکڑ پر ایک منصوبہ شروع ہوا،اس کی بولی میں لوگوں نے بڑھ چڑھ جر حصہ لیا،

عارف حبیب کمپنی کو اس کا تعمیراتی کام دیا گیا ہے۔ اس موقع پر سی ای او روڈا عمران امین نے کہا کہ یہ ایسا منصوبہ ہے جو ماحولیات اور پانی کے مسائل کو حل کرے گا، 2 ہزار ایکٹر کا پہلا فیز مکمل کرنے جا رہے ہیں ،دنیا کا سب سے لمبا ریور فرنٹ بنانے جا رہے ہیں ہم کوئی فنڈ یا لون نہیں لے رہے ،بغیر کسی فنڈنگ یا لون سے یہ منصوبہ مکمل کریں گے ۔انہوں نے کہا کہ پرائیویٹ ڈویلپر کا حکومت پر اعتماد کرنا خوش آئند ہے۔ انہوں نے کہا کہ لینڈ ریکوزیشن کے لیے دو آپشن ہیں،زمینداروں کو ساتھ ملا کر حصہ دار بنایا جائے یا ان کو معاوضہ ادا کیا جائے ۔انہوں نے کہا کہ آٹھ گروپس نے آر ایف پی لی تھی جبکہ پانچ گروپس نے اپنے کاغذات جمع کرائے تھے ،

اس کے بعد بڈنگ ہوئی تھی۔ انہوں نے کہا کہ مذکورہ منصوبہ کی مدت پچیس سال تھی تا ہم کوشش کریں گے کہ پندرہ سال میں مکمل ہو،دو سال میں ایک بیراج اور ایک زون مکمل کرنے کی کوشش کریں گے۔انہوں نے کہا کہ زمینداروں کے ساتھ میں خود بات کر رہا ہوں، ہمارے معاملات اچھے طریقے سے چل رہے ہیں، پانچ ہزار ایکڑ زمین کو فوکس کیا ہے۔ انہوں نے کہا اس میں زیادہ تر زمین دریا کی زمین ہے۔ انہوں نے کہا کے ایف ڈبلیو او کی خدمات بھی ہم نے حاصل کی ہیں۔